پہلگام ڈرامہ اسرائیلی مظالم سے توجہ ہٹانے کیلئے ہے، لیاقت بلوچ
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
لیاقت بلوچ نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اس جعلی کھیل میں بری طرح رسوا ہو چکے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ پہلگام ڈرامہ اسرائیلی مظالم سے دنیا کی توجہ ہٹانے کیلئے رچایا گیا ہے۔ لیاقت بلوچ نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اس جعلی کھیل میں بری طرح رسوا ہو چکے ہیں۔ بھارت اس وقت ہندو انتہا پسندوں اور دہشت گرد جنونیوں کے قبضے میں ہے۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ اسرائیل کی حمایت یافتہ ملٹی نیشنل کمپنیاں اسلاموفوبیا کے فروغ کا مرکز بنی ہوئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر، پاکستان اور فلسطین امت مسلمہ کی شہ رگ ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: لیاقت بلوچ نے کہا کہ
پڑھیں:
فیلڈ مارشل کو ٹرمپ کی دعوت پر بھارتی میڈیا کی چیخیں نکلنے لگیں
پاکستان نے کرپٹو کرنسی ڈیل کے ذریعیبزنس مین ا مریکی صدر ٹرمپ کو رام کیا
ڈبلیو ایل ایف کے درمیان حالیہ کرپٹو کرنسی ڈیل نے بین الاقوامی سطح پر توجہ حاصل کی ہے
فیلڈ مارشل عاصم منیر کو ٹرمپ کی دعوت پر بھارتی میڈیا کی چیخیں نکلنے لگی ہیں۔ بھارتی ویب سائٹ Tatsat Chrronicale پر لکھے گئے ایک مضمون میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستان نے کرپٹو کرنسی ڈیل کے ذریعے ٹرمپ کو رام کیا، پاکستان کے ساتھ صدر ٹرمپ نہیں بزنس مین ٹرمپ ڈیل کر رہا ہے، جس نے پاکستان پر پابندیاں لگانے کی بجائے اسے بیل آؤٹ کیا ہے۔ مضمون کے مطابق پاکستان اور ورلڈ لبرٹی فنانشل (ڈبلیو ایل ایف) کے درمیان حالیہ کرپٹو کرنسی ڈیل نے بین الاقوامی سطح پر توجہ حاصل کی ہے، خاص طور پر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے کاروباری مفادات سے اس کے گہرے تعلق کی وجہ سے یہ توجہ کا مرکز بنا ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ ڈیل پاکستان کے لیے ایک "بزنس مین ٹرمپ” کا احسان ہے، جس نے اسے پابندیوں سے بچا لیا ہے اور عالمی برادری میں پاکستان کو دہشت گردی کے مرکز کے طور پر پیش کرنے کی کوششوں کو نقصان پہنچایا ہے۔یہ معاہدہ 26 اپریل 2025 کو ہوا، جس میں ڈبلیو ایل ایف (جس کے ٹرمپ خاندان سے گہرے تعلقات ہیں) اور پاکستان کی نئی قائم شدہ کرپٹو کونسل (پی سی سی ) شامل ہیں۔ معاہدے کے تحت پاکستان نے کرپٹو کو اپنے قومی پالیسی میں ضم کرنے اور ایک سٹریٹجک بٹ کوائن ریزرو قائم کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔ پہلگام حملے کے چند دن بعد اس معاہدے پر دستخط کیے گئے، جس سے اس کے سٹریٹجک محرکات پر سوالات اٹھائے گئے۔ ناقدین کا خیال ہے کہ یہ اقدام پاکستان کو عالمی مالیاتی اداروں کے روایتی اقتصادی احتساب سے بچنے کی اجازت دے سکتا ہے اور ٹرمپ کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد امریکہ کے قدامت پسند حلقوں سے منسلک ہونے کی خواہش کی نشاندہی کرتا ہے۔ مضمون کے مطابق پاکستان میں بٹ کوائن قانونی طور پر اب بھی ممنوع ہے، جس سے اس منصوبے کی قانونی بنیاد پر سوالات اٹھتے ہیں۔