بھارت کو پاکستان کی ترقی ہضم نہیں ہورہی، گورنر پنجاب
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
لاہور:
گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر کا کہنا ہے کہ بھارت کو پاکستان کی ترقی ہضم نہیں ہورہی۔
سردار سلیم حیدر خان نے شیخوپورہ میں ٹریکٹر بنانے والی کمپنی کے دورہ کے موقع پر کہا کہ پاک فوج کی بدولت امن وامان کی صورتحال تسلی بخش ہے، پہلگام واقعہ ایک ڈرامے کے سوا کچھ نہیں، پاکستان بھارت کی ہر مہم جوئی کا جواب دینے کی بھر پور صلاحیت رکھتا ہے، بھارت پہلگام حملے کا ٹھوس ثبوت دے۔
انکا کہنا تھا کہ سرحدوں پر پہرا دینے والے فوجی جوان اپنے آپ کو تنہا نہ سمجھیں، پوری قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے، پاک فوج کے سپہ سالارنڈر شخصیت کے مالک ہیں۔
گورنر پنجاب نے مزید کہا کہ پاکستان میں گاڑیوں، موٹر سائیکلوں کی صنعت تیزی سے ترقی کررہی ہے، موجود حکومت برقی توانائی سے چلنے والی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔
صنعت و حرفت کی ترقی ملکی استحکام کے لئے ناگزیر ہے، نوجوان نسل جدید ٹیکنالوجی سمیت ہر شعبے میں اپنا لوہا منوا رہی ہے، پیپلز پارٹی ہمیشہ غریب اور محنت کش طبقے کے ساتھ کھڑی رہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کشمیر کی باغبانی صنعت پابندیوں کی زد میں کیوں ہے، ممبر پارلیمنٹ آغا سید روح اللہ
آغا سید روح اللہ نے کہا کہ باغبانی کی صنعت کشمیر کی معیشت کیلئے ریڑھ کی ہڈی کے مانند ہے لیکن اسکے باوجود ٹرانسپورٹ پر پابندیوں کے سبب یہ شعبہ شدید مشکلات سے دوچار ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سرینگر سے منتخب رکن پارلیمان آغا سید روح اللہ مہدی نے سیب سے لدے ٹرکوں کی وادی کشمیر سے بہار نقل و حرکت پر بار بار عائد کی جانے والی پابندیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ ممبر پارلیمنٹ نے کہا کہ گزشتہ سال بھی ٹرکوں کو جان بوجھ کر روکا گیا تھا اور اس سال پھر وہی صورتحال دہرائی جا رہی ہے، جس سے کاشتکاروں اور تاجروں کو ناقابل تلافی معاشی نقصان سے جوجھنا پڑ رہا ہے۔ آغا سید روح اللہ نے زور دے کر کہا کہ باغبانی کی صنعت کشمیر کی معیشت کے لئے ریڑھ کی ہڈی کے مانند ہے۔
انہوں نے بتایا کہ باغبانی سے منسلک وادی کی معیشت کا تقریباً 70 فیصد حصہ ہے، جو شعبہ سیاحت سے کہیں زیادہ اہم ہیں، لیکن اس کے باوجود ٹرانسپورٹ پر پابندیوں اور شاہراہ کی بندشوں کے سبب یہ شعبہ شدید مشکلات سے دوچار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج سیب کا سیزن عروج پر ہے اور ٹرکوں کو روکنا محض انتظامی مسئلہ نہیں بلکہ ہمارے کاشتکاروں اور تاجروں کی معاشی بقا پر حملہ ہے۔ ممبر پارلیمنٹ نے حکام پر زور دیا کہ سیب کو بیرونی منڈیوں تک بغیر کسی رکاوٹ کے پہنچانے کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر اس مسئلے کو مسلسل نظر انداز کیا گیا تو یہ کشمیر کی معیشت کے لئے مزید تباہ کن ثابت ہوگا۔