سٹی42:   انڈس واٹر کمیشن نے بھارت کی اب تک کی سندھ طاس معاہدہ کی تمام خلاف ورزیوں کی فہرست تفصیلات کے ساتھ  وفاقی حکومت کو فراہم کر دی۔

انڈس واٹر کمیشن نے اعتراف کیا ہے کہ  بھارت کے پاکستان کے ملکیتی دریاؤں پر تعمیر کئے گئے  3 ڈیموں کی تعمیر سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔  بھارت نے 2005 میں بگلیہار ڈیم، 2010 میں کشن گنگا ڈیم اور 2016 میں رتلے ڈیم تعمیر پر معاہدے کو نظر انداز کیا۔

پی ایس ایل 10: لاہور قلندرز اور کراچی کنگز میں آج جوڑ پڑے گا

بھارت نے تینوں ڈیموں کی تعمیر  کی تو پاکستان کا اندس واٹر کمیشن اس کو نہیں روک سکا بلکہ بھارت کی الٹی سیدھی دلیلوں کو انٹرنیشنل فورم پر جھوٹا دکھانے مین ہر بار ناکام رہا۔ اب اندس واٹر کمیشن کے عہدیدار   پاکستانی میڈیا کے نمائندوں کو بتاتے ہین  کہ"  تینوں ڈیموں کے کیس میں بھارت کو ہر بار سبکی اٹھانا پڑ ی تھی" بھارت اب پہلگام واقعے کی آڑ لیکر سندھ طاس معاہدے کو ہی معطل کر چکا ہے اور پاکستان انڈیا کی وائلیشن کو لے کر ایک بار پھر انٹرنیشنل سطح پر  اپنا کیس لے جانا چاہتا ہے جس کے لئے انڈس واٹر کمیشن کے عہدیداروں سے تفصیلات مانگی گئیں۔

9سالہ بچی کے ساتھ زیادتی کی کوشش کرنے والا ملزم عمر گرفتار

عالمی ثالثی قوانین کے مطابق یکطرفہ طور پر انڈس واٹر ٹریٹی کی معطلی ممکن نہیں ہے اور پاکستان پانی کی  کمی بیشی سے نقصان کو لے کر ہرجانہ کا دعویٰ کر سکتا ہے۔

 22 اپریل کو پہلگام واقعہ کے بعد انڈیا نے سندھ طاس معاہدہ اپنی دانست میں معطل کر کے پہلے جہلم اور پھر چناب میں  بلا اطلاع پانی چھوڑا۔ اس دوران پاکستان کے اندس واٹر کمیشن کے نام سے بنے ادارہ کے ماہرین یہ کر رہے ہیں کہ خود ان کے الفاظ میں انہوں نے  بھارت سے سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طور پر معطل کرنے کی ٹھوس وجوہات جاننے کے لیے نوٹس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا "ابتدائی ہوم ورک مکمل کر لیا گیا ہے۔"

بانی پی ٹی آئی آج بھی مقبول لیڈر ہیں:مسرت چیمہ

Waseem Azmet.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: سندھ طاس معاہدہ واٹر کمیشن انڈس واٹر

پڑھیں:

سیاف کی اپیل پر میرٹ کی پامالی کیخلاف احتجاجی کیمپ قائم

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250918-11-18
بدین (نمائندہ جسارت )ایس یو پی اسٹوڈنٹس فیڈریشن (سیاف) کی مرکزی اپیل پر سندھ پبلک سروس کمیشن میں میرٹ کی پامالی اور کرپشن کے خلاف بدین پریس کلب کے سامنے احتجاجی کیمپ قائم، کیمپ میں بڑی تعداد میں طلبہ اور تنظیمی رہنماؤں نے شرکت کی۔سندھ یونائیٹڈ اسٹوڈنٹس فیڈریشن (سیاف) کی مرکزی اپیل پر سندھ پبلک سروس کمیشن میں میرٹ کی پامالی اور کرپشن کے خلاف بدین پریس کلب کے سامنے قائم احتجاجی کیمپ میں ایس یو پی کے مرکزی نائب صدر ایڈوکیٹ امیر آزاد سمیت بڑی تعداد میں طلبہ اور تنظیمی رہنماؤں نے شرکت کی اس موقع پر سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے مرکزی نائب صدر امیر آزاد پھنور نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ پبلک سروس کمیشن مکمل طور پر میرٹ کو پامال کرنے والا ادارہ بن چکا ہے، جو پاکستان پیپلز پارٹی کی کرپٹ حکومت کے آشیر باد سے چل رہا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پیپلز پارٹی حکومت سفارش اور رشوت کے عوض نوکریاں فروخت کر کے اہل اور محنتی نوجوانوں کی حق تلفی کر رہی ہے، جس سے سندھ کا مستقبل تاریک بنایا جا رہا ہے، رہنماؤں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ مایوسی کا شکار نہ ہوں بلکہ اس ناانصافی اور کرپٹ نظام کے خلاف پرامن عوامی جدوجہد کا حصہ بنیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کرپٹ افسر شاہی اور کمیشن مافیا کے دفاتر کا عوامی محاصرہ کر کے ہی انصاف اور حق حاصل کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ کے باشعور نوجوان ہی اصل طاقت ہیں اور اگر وہ منظم ہو جائیں تو سفارش اور کرپشن کے اس گھناؤنے کھیل کو ختم کیا جا سکتا ہے۔ احتجاجی کیمپ میں شریک رہنماؤں میں سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے مرکزی نائب صدر امیر آزاد پنہور، سیاف کے مرکزی صدر امر آکاش لاکو، مرکزی جنرل سیکریٹری زبیر حسن پنہور، مرکزی نائب صدر ارسلان آریسر، دانش نور سومرو، ضلعی رہنما سکندر پنہور، فدا شاہ اور ماجد انصاری اور دیگر عہدیدران اور کارکن بڑی تعداد شامل تھے۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ پبلک سروس کمیشن کی وزیراعلیٰ کو 18 ہزار سے زائد تقرریوں کی سفارش
  • فیصل آباد میں صاف پانی کیلیے پاکستان اور ڈرنمارک کے مابین واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ لگانے کا معاہدہ
  • پاکستانی سعودی دفاعی معاہدہ: کس کا کردار کیا؟
  • دریائے سندھ پر طویل ترین پل منصوبے کی پیش رفت پر اہم اجلاس
  • سندھ بلڈنگ، سرجانی ٹاؤن ڈائریکٹر عامر کمال جعفری اور مافیا گٹھ جوڑ
  • سندھ میں ضمنی بلدیاتی انتخابات24ستمبر کو ہوں گے
  • سیاف کی اپیل پر میرٹ کی پامالی کیخلاف احتجاجی کیمپ قائم
  • ویانا: پاکستان ایٹمی توانائی کمیشن اور آئی اے ای اے کے درمیان معاہدہ
  • ’میچ کھیل سکتے ہیں، تو سکھ یاتری پاکستان کیوں نہیں جا سکتے؟‘
  • سندھ بلڈنگ، صدر ٹاؤن میں تعمیراتی مافیا سرگرم، رہائشی پلاٹوں پر قبضہ