پاکستان اوربھارت کے درمیان کشیدگی اور جنگ کے منڈلاتے بادلوں میں بھی کشمیر کے رہائشی شادی جیسی خوشی کی تقریبات جاری رکھے ہوئے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ا دارے کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے زیرِانتظام کشمیر کی دور دراز وادی میں لائن آف کنٹرول کے قریب شادیاں دھوم دھام سے جاری ہیں۔
کشمیر کی ایک وادی میں 18 سالہ دلہن رابعہ بی بی کی شادی کو سرحدی علاقے میں جنگ کے منڈلاتے بادل بھی نہ روک سکے۔
ڈولی میں بیٹھنے سے قبل دلہن سے اے ایف پی کو بتایا کہ ’ہمارے بچپن میں بھی صورتحال ایسی ہی تھی اس لیے ہم خوفزدہ نہیں۔‘
سرخ دوپٹہ اور بھاری لہنگا پہنے بناؤ سنگھار کیے دلہن کا کہنا تھا کہ ’ہم امن چاہتے ہیں تاکہ ہماری زندگی متاثر نہ ہو۔‘
دلہن کی ڈولی پہنچی تو راستے میں مرغا ذبح کیا گیا۔
شیروانی اور سرخ و سنہری پگڑی میں دولہا چوہدری جنید بھی خوب سجے سنورے نظر آ رہے تھے۔ 23 سالہ دلہے نے کہا کہ ’لوگ کسی حد تک پریشان ضرور ہیں لیکن اس کے باوجود ہم نے کوئی روایتی تقریبات منسوخ نہیں کی۔‘
جوہری ہتھیاروں سے لیس روایتی حریفوں پاکستان اور انڈیا کے درمیان کشیدگی اس وقت سے بڑھ گئی ہے جب انڈیا نے پاکستان پر 22 اپریل کو متنازع خطے کشمیر میں 26 شہریوں کو قتل کرنے والے عسکریت پسندوں کی پشت پناہی کرنے کا الزام لگایا۔
انڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی نے اپنی فوج کو حملے کا جواب دینے کے لیے ’مکمل آپریشنل آزادی‘ دینے کا اعلان کیا ہے۔
دونوں ملکوں کے درمیان متنازع علاقے کشمیر کو تقسیم کرنے والی عارضی جنگ بندی لائن (ایل او سی) پر فائرنگ کا تبادلہ بھی ہو چکا ہے۔ اور پاکستان نے سنیچر کو اپنی ’آپریشنل تیاری‘ کو ثابت کرنے کے لیے میزائل کا تجربہ کیا ہے۔
اسلام آباد نے گزشتہ ہفتے خبردار کیا تھا کہ اس کے پاس ’معتبر انٹیلیجنس‘ ہے کہ انڈیا حملوں کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔
نئی دہلی اور اسلام آباد دونوں پر کشیدگی کم کرنے کے لیے بین الاقوامی دباؤ بڑھ رہا ہے۔
پاکستان کے زیرِانتظام کشمیر کے کھیل کے میدانوں میں ہنگامی مشقیں کی گئی ہیں، اور رہائشیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ خوراک اور ادویات کا ذخیرہ کریں۔ اسی طرح علاقے میں مدارس بند کر دیے گئے ہیں۔
انڈیا کے زیرِانتظام کشمیر میں حملہ کرنے والے بندوق برداروں کی تلاش جاری ہے، جبکہ سرحد کے قریب بسنے والے شہری وہاں سے دور جا رہے ہیں یا پھر تنازع بڑھنے کے خوف سے بنکروں کو صاف کر رہے ہیں۔
’ہم امن چاہتے ہیں‘
انڈیا اور پاکستان دونوں ملک ہی کشمیر کے علاقے پر مکمل ملکیت کے حق کا دعویٰ کرتے ہیں، اور 1947 میں برطانوی راج کے خاتمے کے بعد سے اس ہمالیائی علاقے پر کئی جنگیں لڑ چکے ہیں۔
منقسم مسلم اکثریتی خطے کے دونوں طرف رہنے والے عام کشمیری اکثر کراس فائر کا پہلا شکار ہوتے ہیں۔
پاکستان کی طرف کے کشمیر کی خوبصورت وادی نیلم جو ایک سیاحتی مرکز بھی ہے کو گزشتہ ہفتے بند کر دیا گیا تھا، یہاں سے دریا کے پار کا علاقہ نظر آتا ہے جہاں انڈیا کی فوج کی چوکیاں ہیں۔
وادی کے نیلم کے رہائشیوں نے اے ایف پی کو بتایا کہ ممکنہ فوجی تصادم کے خطرے کے پیش نظر پاکستانی حکام نے انہیں چوکس رہنے کی تاکید کی ہے۔
ایک اور گاؤں میں مکینیکل انجینئر شعیب اختر کی بھی شادی تھی۔
خاندان کے افراد میں گھرے 25 سالہ دولہا اختر نے کہا کہ ’یہ ہماری زندگی کا سب سے خوشگوار موقع ہے، اور ہم اسے کسی بھی قیمت پر خراب نہیں ہونے دیں گے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’ابھی تو میں شادی کر رہا ہوں اور یہی سب سے اہم ہے۔ اگر جنگ ہوتی ہے تو ہم اس سے بھی نمٹ لیں گے۔‘
بی بی نے کہا کہ ’ہم خوش ہیں، اور اگر انڈیا کو مسئلے ہیں تو ہمیں پرواہ نہیں۔ہم ثابت قدم ہیں اور اپنے مفادات اور اپنی قوم کے لیے لڑیں گے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کے لیے کہا کہ

پڑھیں:

بھارت پہلگام ڈرامہ فلسطین میں جاری مظالم سے دنیا کی توجہ ہٹانے کیلئے کر رہا ہے، علامہ مرید نقوی

خطبہ جمعہ دیتے ہوئے جامع مسجد علی حوزہ علمیہ جامعة المنتظر ماڈل ٹاون میں ممتاز عالم دین کا کہنا تھا کہ انڈیا ہمارے ملک کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا، جو بھی پاکستان کی طرف میلی آنکھ دیکھے گا، سارے عوام اس کا مقابلہ کریں گے، شام میں امریکہ اور ترکی کی مدد سے ایسی حکومت قائم ہوئی ہے، جو ٹرمپ اور اسرائیل کیساتھ روابط قائم کر رہی ہے، ہمارے حکمرانوں کی منافقت ملکی ترقی میں رکاوٹ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے نائب صدر علامہ سید مرید حسین نقوی نے جامع مسجد علی حوزہ علمیہ جامعة المنتظر ماڈل ٹاون میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے حکمرانوں کی منافقت ملکی ترقی میں رکاوٹ ہے، اگر برسر اقتدار لوگوں میں منافقت ختم ہو جائے تو ملک ضرور ترقی کرے گا، حیرت ہے کہ انڈیا پاکستان کو دھمکیاں دے رہا ہے، سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طور پر معطل کرنے کا اعلان کر چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں ہونیوالے دہشتگردی کے واقعہ کی پاکستانی حکومت نے بھی مذمت کی ہے اور مشترکہ طور پر تحقیقات کی پیش کش بھی کی ہے۔ مگر انڈیا اس کا الزام پاکستان پر عائد کر کے ایک جھوٹا بیانیہ بنانے کی سازش کر رہا ہے، تاکہ بھارت میں مسلمانوں پر ہونیوالے مظالم اور کشمیر کی تحریک آزادی سے توجہ ہٹا سکے، ہم پوچھتے ہیں کہ جب دہشتگردی کا واقعہ ہوا تو بھارتی ارادے اور ایجنسیاں کہاں تھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ دراصل یہ سب ڈرامہ نریندرامودی یہودیوں کو تقویت پہنچانے کیلئے کر رہا ہے تاکہ فلسطین میں جاری مظالم سے دنیا کی توجہ ہٹائی جا سکے۔ علامہ مرید نقوی نے واضح کیا کہ انڈیا ہمارے ملک کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا جو بھی پاکستان کی طرف میلی آنکھ دیکھے گا، سارے عوام اس کامقابلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جب بنا تو تمام مکاتب فکر اکٹھے تھے۔ پھر بھی جب ملکی سلامتی کی ضرورت ہوتی ہے تو ہم سب اپنے باہمی اختلافات بالائے طاق رکھتے ہوئے سیسہ پلائی دیوار بن جاتے ہیں، ہم مر جائیں گے کٹ جائیں گے، وطن عزیز کی سلامتی اور استحکام پر آنچ نہیں آنے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ شام میں امریکہ اور ترکی کی مدد سے ایسی حکومت قائم ہوئی ہے، جو ٹرمپ اور اسرائیل کیساتھ روابط قائم کر رہی ہے، اس حکومت کی ساری مدد ترکی اور باقی ممالک کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • مسلسل دس راتوں سے لائن آف کنٹرول پر گولہ باری، مقامی افراد خوفزدہ
  • اب کی بار چائے نہیں، انڈیا کو سبق ملے گا، جو ہمیشہ یاد رہے گا، رانا سکندر
  • ملکی ‘ غیر ملکی صحٓفیوں کا دورہ کنٹرول لائن ‘ وزیراطلاعات ‘ ڈی جی آئی ایس پی آر تمام سیاسی جماعتوں کو آج بریفنگ دینگے 
  • کنٹرول لائن پر پاکستانی اور بھارتی فوج کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ
  • لائن آف کنٹرول سے متعلق بھارتی پروپیگنڈے کی قلعی کھل گئی
  • بھارتی کو منہ توڑ جواب: پاکستان بین الاقوامی میڈیا کو کنٹرول لائن لیجائے گا
  • یو این چیف انڈیا پاکستان کشیدگی کم کرنے کی کوششیں جاری رکھیں گے، ترجمان
  • بھارت پہلگام ڈرامہ فلسطین میں جاری مظالم سے دنیا کی توجہ ہٹانے کیلئے کر رہا ہے، علامہ مرید نقوی
  • آزادکشمیر : ایمرجنسی رسپانس فنڈ قائم،وزیراعظم کا 200رضاکار بھرتی کرنے کا فیصلہ