وزیر تعلیم پنجاب کا کہنا ہے کہ بھارت ہمارے ساتھ مل کر تعلیم کی ترقی اور علاقے میں قیام امن کیلئے کام کرے، ماضی میں بھارت 1965، 1971، کارگل سمیت ہر جگہ پر ہمیں آزما چکا ہے، ہم اب بھی مکمل تیار ہیں اور اپنی مسلح افواج کیساتھ کھڑے ہیں، بھارت ہمیں دوبارہ آزمانے کی غلطی نہ کرے۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب کے وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو تعلیم کے فروغ اور امن کے قیام کا پیغام دیدیا۔ وزیر تعلیم کا کہنا ہے کہ بھارت ہمارے ساتھ مل کر تعلیم کی ترقی اور علاقے میں قیام امن کیلئے کام کرے۔ رانا سکندر حیات  نے مزید کہا کہ ماضی میں بھارت 1965، 1971، کارگل سمیت ہر جگہ پر ہمیں آزما چکا ہے، ہم اب بھی مکمل تیار ہیں اور اپنی مسلح افواج کے ساتھ کھڑے ہیں، بھارت ہمیں دوبارہ آزمانے کی غلطی نہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان 6 لاکھ نہیں، 25 لاکھ جوانوں کا ملک ہے، مودی بُھول میں ہے کہ ہمیں ڈرا یا دبا لے گا۔ وزیر تعلیم پنجاب نے کہا کہ اب کی بار چائے بھی نہیں ملے گی، صرف سبق ملے گا اور وہ ایسا کہ یاد رہے گا۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ پاکستان کو غزہ نہ سمجھا جائے، ہم ایک ایٹمی ملک ہیں اور اپنے دفاع کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: وزیر تعلیم کہا کہ

پڑھیں:

بھارت کا مسلہ کشمیر پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی قبول کرنے سے دوٹوک انکار

دہلی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 جون ۔2025 )بھارت نے مسلہ کشمیر پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی قبول کرنے سے دوٹوک انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی میں بھی واشنگٹن کا کوئی کردار نہیں تھا بھارت کے سیکرٹری خارجہ وکرم مسری کے مطابق نریندر مودی نے بھارت کا موقف صدر ٹرمپ سے ٹیلی فون پر گفتگو کے دوران پیش کیا ہے دہلی کی جانب سے اس بیان کی اہمیت اس تناظر میں بھی بڑھ جاتی ہے کہ یہ امریکی صدر اور پاکستانی آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے درمیان وائٹ ہاﺅس میں ہونے والی ملاقات سے چند گھنٹے قبل جاری کیا گیا.

(جاری ہے)

واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے دونوں ممالک کے بیچ چار روزہ تنازع کے بعد سے متعدد بار انڈیا اور پاکستان کے بیچ مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کی ہے اب تک وائٹ ہاﺅس کی جانب سے وکرم مسری کے اس بیان پر کوئی ردعمل نہیں دیا گیا ہے وکرم مسری نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے واضح طور پر ٹرمپ کو بتایا کہ تنازع کے دوران کسی بھی سطح پر امریکہ اور انڈیا کے تجارتی معاہدے پر یا پھر انڈیا اور پاکستان کے بیچ امریکی ثالثی کے حوالے سے کوئی بات چیت نہیں ہوئی.

یہ بیان اس تناظر میں بھی اہمیت رکھتا ہے کہ ٹرمپ متعدد بار یہ دعویٰ کر چکے ہیں کہ انڈیا اور پاکستان کے درمیان تنازع ختم کرنے میں امریکہ نے کردار ادا کیا اور انہوں نے جنگ بندی کے لیے تجارت کو استعمال کیا پاکستان نے امریکی دعوے کی حمایت کی ہے تاہم انڈیا نے اس کی تردید کی ہے وکرم مسری نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان عسکری کارروائی روکنے کے لیے بات چیت براہ راست انڈیا اور پاکستان کی افواج کے درمیان پہلے سے موجود رابطوں کے نظام کے تحت ہوئی.

انڈیا ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ تجارتی معاہدہ طے کرنے کی کوشش کر رہا ہے اس سے پہلے کہ نو جولائی کو محصولات یا ٹیرف پر لگایا جانے والا وقفہ ختم ہو جائے پاک بھارت جنگ بندی کے بعد صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر لکھا تھا کہ میں دونوں کے ساتھ مل کر کوشش کروں گا کہ کشمیر کا کوئی حل نکل سکے اسی دن امریکی سیکرٹری خارجہ مارکو روبیو نے کہا تھا کہ دونوں ممالک مختلف متنازع امور پر کسی نیوٹرل مقام پر بات چیت کا آغاز کرنے پر آمادہ ہو گئے ہیں. 

متعلقہ مضامین

  • وفاقی حکومت ترقی کے لیے کاروباری ماحول کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے، رانا احسان افضل
  • چینی کی قیمت میں غیر معمولی اضافے کی اجازت نہیں دی جائے گی، وفاقی وزیر
  • چینی کی قیمت میں غیر معمولی اضافے کی اجازت نہیں دیں گے، رانا تنویر حسین
  • وفاقی وزیر قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کا قانونی تعلیم کے معیار کو برقرار رکھنے کے حکومتی عزم کا اعادہ
  • بھارت کا مسلہ کشمیر پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی قبول کرنے سے دوٹوک انکار
  • پاک بھارت تنازع: مودی نے ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی مسترد کردی، انڈیا کا دعویٰ
  • بلوچستان کی عوام پاکستان کے ساتھ مذہب ،ثقافت اور روایات کے رشتوں میں بندھی ہے؛ ڈی جی آئی ایس پی آر
  • بھارت کے اسٹریٹجک مفروضوں کو ہمیشہ کیلئے زمین بوس کر دیا،ترجمان پاک فوج
  • فتنۃ الہندوستان کے مٹھی بھر دہشت گرد بلوچستان کے ساتھ رشتوں کو نقصان نہیں پہنچا سکتے، ڈی جی آئی ایس پی آر
  • مودی سرکار کی میک ان انڈیا پالیسی کا پردہ فاش: بھارتی مینوفیکچرنگ انڈسٹری مایوس کن حالات کا شکار