پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا، امریکی رکن کانگریس
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
دونوں اراکین کانگریس نے یہ بات پاکستانی امریکن تنویر احمد کے اس سوال پر کہی کہ پہلگام واقعہ میں پاکستان کے ملوث ہونے کا الزام لگانے والا بھارت تاحال ثبوت دینے میں ناکام ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا کے رکن کانگریس لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ کیتھ سیلف نے کہا ہے کہ دو ایٹمی طاقتوں پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔ پاکستانی امریکن تنویر احمد سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک بار جنگ شروع ہو جائے تو اسے کنٹرول نہیں کیا جاسکتا۔ اس موقع پر ڈیموکریٹک رکن کانگریس لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ جیک برگمین نے کہا کہ امریکا کو ہم خیال آزاد ممالک کے ساتھ مل کر کردار ادا کرنا چاہیئے، تاکہ ناکامیوں سے بچا جائے۔ دونوں اراکین کانگریس نے یہ بات پاکستانی امریکن تنویر احمد کے اس سوال پر کہی کہ پہلگام واقعہ میں پاکستان کے ملوث ہونے کا الزام لگانے والا بھارت تاحال ثبوت دینے میں ناکام ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
راجوں مہاراجوں کا نظام بھارتی اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کو ناپسند کیوں؟
انڈین نیشنل کانگریس کی ایک سالانہ تقریب کے دوران کانگریس کے رہنما اور لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے خود کو ’ہیرو پرستی‘ اور شخصی سیاست سے الگ کرتے ہوئے واضح طور پر کہا کہ وہ ’راجا‘ کہلانا نہیں چاہتے۔
یہ بھی پڑھیے ٹرمپ کے ایک اشارے پر مودی نے سرینڈر کردیا، راہول گاندھی کے بھارتی وزیر اعظم کو طعنے
یہ بات انہیں تب کہنا پڑی جب تقریب میں ان کی تقریر کے دوران کارکنان کی جانب سے نعرہ لگایا گیا
’دیش کا راجا کیسا ہو؟ راہل گاندھی جیسا ہو! ‘
راہل گاندھی نے فوری طور پر اس نعرے کو مسترد کرتے ہوئے کہا:
’میں راجا نہیں ہوں، راجا بننا بھی نہیں چاہتا۔ میں راجا کے نظریہ کے خلاف ہوں۔‘
انہوں نے کہا کہ وہ خود کو ایک عوامی نمائندہ سمجھتے ہیں، نہ کہ کوئی حکمران یا بادشاہ۔ ان کے مطابق، قیادت میں شخصی پرستی یا موروثی سوچ کی کوئی گنجائش نہیں ہونی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیے مودی بھگوان کو بھی بتائیں گے کہ کائنات کیسے چلائی جاتی ہے، راہل گاندھی کا امریکا میں طنزیہ خطاب
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ راہل گاندھی کا یہ بیان، کہ وہ راجا یا نجات دہندہ نہیں بلکہ عوام کے نمائندہ ہیں، کانگریس میں قیادت کے انداز میں ایک نظریاتی تبدیلی کا اشارہ دیتا ہے۔
یہ موقف اس تاثر کے برخلاف ہے جو اکثر راہل گاندھی پر خاندانی سیاست سے وابستگی کے حوالے سے لگایا جاتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انڈین نیشنل کانگریس بھارت راہل گاندھی