ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
ویب ڈیسک:پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں کمی کے لیے ایران نے کوششیں تیز کردیں، ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئے۔
اسلام آباد ایئرپورٹ پہنچنے پر وزارت خارجہ کے اعلیٰ حکام اور ایرانی سفیر نے ان کا استقبال کیا۔
ترجمان وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ صدر مملکت، وزیراعظم اور نائب وزیر اعظم سے ملاقاتیں کریں گے۔
ایرانی وزیر خارجہ دو طرفہ تعلقات، علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔
پی ایس ایل 10: لاہور قلندرز اور کراچی کنگز میں آج جوڑ پڑے گا
رپورٹس کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی اسی ہفتے بھارت کے دورے پر بھی جائیں گے۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
یورینیم افزودگی روکیں گےنہ میزائل پروگرام پر مذاکرات کریں گے: ایران کا دوٹوک جواب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران : ایران نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ یورینیم کی افزودگی کو روکیں گے اور نہ ہی اپنے میزائل پروگرام پر کوئی مذاکرات کریں گے۔
ایران کے وزیرِ خارجہ عباس عراقچی نے خبردار کیا کہ اگر اسرائیل نے کوئی نیا حملہ کیا تو اس کے سنگین نتائج ہوں گے۔
ایران انٹرنیشنل کے مطابق عباس عراقچی نے الجزیرہ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ ایران نے جون میں اسرائیل کے ساتھ ہونے والی جنگ کو مؤثر انداز میں سنبھالا اور اسے خطے میں پھیلنے سے روکا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کسی بھی نئی جارحیت کے لیے مکمل طور پر تیار ہے اور اگر لڑائی دوبارہ شروع ہوئی تو اسرائیل کو ایک اور شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔
عراقچی نے تصدیق کی کہ جنگ کے دوران ایرانی جوہری تنصیبات کو نقصان پہنچا، تاہم یورینیم افزودگی کی ٹیکنالوجی محفوظ ہے اور جوہری مواد تاحال ان بمباری زدہ مراکز میں موجود ہے۔
ایرانی وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ تہران مغربی دباؤ قبول نہیں کرے گا، البتہ وہ واشنگٹن کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کے لیے تیار ہے تاکہ اپنے جوہری پروگرام پر ایک منصفانہ معاہدہ طے کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ایران بین الاقوامی خدشات کا ازالہ کرنے کے لیے تیار ہے لیکن حملے کے بعد کسی قسم کی رعایت نہیں دے گا۔