سی این این کےصحافی نک رابرٹسن کا ایل او سی کا دورہ، بھارتی فالس فلیگ کا پردہ چاک
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
عالمی شہرت یافتہ امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے سینئر بین الاقوامی سفارتی ایڈیٹر نک رابرٹسن نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے قریب واقع سرجیوار گاؤں کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے بھارتی فوج کے ہاتھوں فیک انکاؤنٹر میں شہید ہونے والے دو شہریوں کے اہلخانہ اور عینی شاہدین سے ملاقات کی۔
ذرائع کے مطابق نک رابرٹسن نے بھارتی فوج کی جانب سے 24 اپریل 2025 کو آزاد کشمیر کے شہری محمد فاروق شہید اور محمد دین شہید کو مبینہ جعلی مقابلے میں شہید کیے جانے کے واقعے کی تفصیلات حاصل کیں۔ اس موقع پر سی این این کی ٹیم نے دونوں شہداء کے لواحقین کے انٹرویوز کیے جنہوں نے دل دہلا دینے والے انکشافات کیے۔
عینی شاہدین نے سی این این کو بتایا کہ بھارتی فوج نے بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنایا اور بعد ازاں اسے دہشت گردی کا رنگ دینے کی کوشش کی۔ سی این این ٹیم کو بھارتی فورسز کے ظلم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے شواہد بھی فراہم کیے گئے۔
شہداء کے اہلخانہ نے بین الاقوامی میڈیا کے ذریعے انصاف کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی جانب سے فالس فلیگ آپریشنز کا سلسلہ رکنا چاہیے اور عالمی برادری کو نوٹس لینا چاہیے۔
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج کے جعلی انکاؤنٹرز اب عالمی سطح پر ایک سنجیدہ مسئلہ بنتے جا رہے ہیں اور ان کا مقصد بین الاقوامی رائے عامہ کو گمراہ کرنا اور خطے میں کشیدگی کو بڑھانا ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بھارتی فوج
پڑھیں:
روس کا سخت ردعمل: اسرائیلی حملے دنیا کو ایٹمی تباہی کی طرف لے جا رہے ہیں
روس نے ایران پر اسرائیلی حملوں کو غیرقانونی اور عالمی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ یہ حملے دنیا کو ایک ایٹمی تباہی کے دہانے پر لے جا سکتے ہیں۔
روسی وزارت خارجہ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران نے ہمیشہ جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (NPT) کی پاسداری کی ہے، اور تہران کے جوہری پروگرام کا واحد حل سفارتکاری ہے، نہ کہ فوجی حملے۔
ماسکو نے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل فوری طور پر ان جوہری تنصیبات پر حملے بند کرے جو بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کی نگرانی میں ہیں۔
بیان میں اسرائیلی کارروائیوں کو بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا گیا اور کہا گیا کہ ان حملوں کے اثرات صرف ایران یا اسرائیل تک محدود نہیں رہیں گے بلکہ پوری دنیا کو لپیٹ میں لے سکتے ہیں۔
روس نے مغربی ممالک پر بھی الزام لگایا ہے کہ وہ جوہری عدم پھیلاؤ کے اصولوں کو سیاسی انتقام کے لیے استعمال کر رہے ہیں، جو بین الاقوامی امن کے لیے خطرناک رجحان ہے۔