Islam Times:
2025-11-20@06:32:46 GMT

فلسطین پر خاموشی ناقابل معافی جرم ہے، علامہ جواد نقوی

اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT

فلسطین پر خاموشی ناقابل معافی جرم ہے، علامہ جواد نقوی

تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ یہ کوئی مفروضہ نہیں، بلکہ عملی حقیقت ہے۔ سب نے دیکھا کہ کیسے بعض عرب ریاستوں نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کیے، کیسے فلسطینیوں کی پشت میں خنجر گھونپا گیا اور کیسے مسجد اقصیٰ کو تنہا چھوڑ دیا گیا۔ مگر تاریخ نے دیکھا کہ یہ تمام کوششیں، یہ تمام گھناؤنے منصوبے، حماس، حزب اللہ، انصاراللہ اور ایران کے نظریاتی ومزاحمتی محور نے خاک میں ملا دیئے۔ اسلام ٹائمز۔ تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے لاہور میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عصر حاضر میں میڈیا کی طاقت، سیاسی بیان بازی اور سوشل نیریٹیوز انسانی شعور کو کنٹرول کرنے کے بڑے ہتھیار بن چکے ہیں۔ انہی ہتھیاروں کے ذریعے ایک خطرناک، مگر منظم سازش مسلسل بروئے کار ہے، وہ ہے فلسطین فراموشی کی سازش۔ انہوں نے کہا کہ یہ سازش صرف اسرائیل یا امریکہ تک محدود نہیں بلکہ عرب حکمران بھی اس سازش کا حصہ اور صیہونی مفادات کے محافظ بن چکے ہیں۔ عرب سرمایہ، اربوں ڈالرز کے منصوبوں میں صرف ہو رہا ہے مگر نہ غزہ کیلئے، نہ اقصیٰ کے لیے، نہ فلسطینی یتیموں اور بیواؤں کیلئے، بلکہ فلسطین کو تاریخ کے صفحے سے مٹانے کیلئے اور ان کا منصوبہ یہ ہے کہ جب فلسطین فراموش ہو جائے گا، تو دوسرا مرحلہ شروع ہو گا، فلسطین فروشی یعنی پہلے فراموش کرنا چاہتے ہیں پھر فروخت کرنا ہے۔
 
ان کا کہنا تھا کہ یہ کوئی مفروضہ نہیں، بلکہ عملی حقیقت ہے۔ سب نے دیکھا کہ کیسے بعض عرب ریاستوں نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کیے، کیسے فلسطینیوں کی پشت میں خنجر گھونپا گیا اور کیسے مسجد اقصیٰ کو تنہا چھوڑ دیا گیا۔ مگر تاریخ نے دیکھا کہ یہ تمام کوششیں، یہ تمام گھناؤنے منصوبے، حماس، حزب اللہ، انصاراللہ اور ایران کے نظریاتی ومزاحمتی محور نے خاک میں ملا دیئے۔ انہوں نے دنیا کو باور کرایا کہ فلسطین کو بھلانا ممکن نہیں اور فلسطین کو بیچنا بھی ناممکن ہے۔ انہوں نے کہا کی آج بھی، جب جنگ بندی کا اعلان ہوتا ہے، تو درپردہ ایک اور یلغار شروع ہو جاتی ہے اور عین اسی لمحے میڈیا خاموش ہو جاتا ہے، سیاسی پنڈت نئے موضوعات کو اچھالتے ہیں اور رائے عامہ کو غزہ سے ہٹا کرمصنوعی فکری معرکوں میں الجھا دیا جاتا ہے۔ لیکن زمینی حقیقت کیا ہے؟ وہ یہ کہ غزہ آج بھی جل رہا ہے۔ اقصیٰ آج بھی مقبوضہ ہے۔ فلسطینی بچے آج بھی کفن کے بغیر دفن ہوتے ہیں۔ دن رات غزہ میں بمباری جاری ہے، ہم خاموش ہیں۔ ہمارے ممبران اسمبلی نے فلسطین کا ذکر کرنا بھی چھوڑ دیا ہے۔
 
علامہ جواد نقوی نے کہا کہ فلسطین فراموشی جرم ہے، غزہ کے زخموں کو نظرانداز کرنا جرم ہے۔ اقصیٰ کے در و دیوار سے آنکھیں چرانا جرم ہے اور یہ جرم اگر کسی عام فرد سے سرزد ہو تو ہو سکتا ہے کہ معاف ہو جائے، مگر اگر یہ جرم کسی عالمِ دین سے ہو، کسی حکمران سے ہو، کسی میڈیا پرسن، دانشور، پروفیسر، بیوروکریٹ یا سیاسی رہنما سے ہو تو یہ ایک ناقابلِ معافی خیانت بن جاتی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نے دیکھا کہ یہ تمام آج بھی جرم ہے

پڑھیں:

عراقی سرزمین پر PKK عناصر کی موجودگی ناقابل قبول ہے، بغداد

اپنے ایک انٹرویو میں فواد حسین کا کہنا تھا کہ بغداد، ترکیہ میں امن عمل کی حمایت کرتا ہے اور امید کرتا ہے کہ PKK و ترکیہ، باہمی مفاہمت تک پہنچ جائیں گے جس سے امن و استحکام وجود میں آئیگا۔ اسلام ٹائمز۔ عراق کے وزیر خارجہ "فواد حسین" نے انقرہ میں امن عمل کی حمایت کا یقین دلایا۔ انہوں نے کہا کہ سنجار، مخمور اور قندیل کے علاقوں میں کردستان ورکرز پارٹی (PKK) کے عناصر کی موجودگی، عراق کی مرکزی اور کردستان ریجن کی حکومت، دونوں کے لیے ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار العربیہ چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر فواد حسین نے کہا کہ بغداد، ترکیہ میں امن عمل کی حمایت کرتا ہے اور امید کرتا ہے کہ PKK و ترکیہ، باہمی مفاہمت تک پہنچ جائیں گے جس سے امن و استحکام وجود میں آئے گا۔ انہوں نے علاقائی امن و استحکام کے لئے اس موضوع کی اہمیت کی جانب اشارہ کیا۔ واضح رہے کہ یہ بیانات اس وقت سامنے آئے جب ترکیہ کی کردستان ورکرز پارٹی (PKK) نے آج اعلان کیا کہ وہ زاب کے علاقے سے دستبردار ہو گئی ہے۔

یاد رہے کہ زاب، ترکیہ کے بارڈر کے قریب ایک سرحدی علاقہ ہے جہاں آئے روز ترکیہ اور PKK کے درمیان جھڑپوں کا خطرہ رہتا تھا۔ PKK نے یہ اقدام انقرہ کے ساتھ امن عمل کی حمایت کے مقصد سے اٹھایا۔ قابل غور بات یہ ہے کہ PKK نے اپنے قید رہنماء "عبداللہ اوجلان" کے پیغام کے بعد، اپنی تنظیم اور مسلح کارروائیوں کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔ رواں برس جولائی کے آخر میں بھی PKK کے جنگجوؤں کے ایک گروپ نے سلیمانیہ کے علاقے میں علامتی طور پر اپنے ہتھیار جلا دئیے تھے۔ اگرچہ عبداللہ اوجلان اور پیپلز ایکویلیٹی اینڈ ڈیموکریسی پارٹی (DEM) نے غیر مسلح ہونے والے جنگجوؤں کے لیے واضح سیاسی فریم ورک و کافی ضمانتوں کی کمی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • شیعہ ٹارگٹ کلنگ پاکستان کے امن و امان کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہے، علامہ شہنشاہ نقوی
  • علماء خطبات جمعہ میں ملکی حالات سمیت اسلامی تربیتی امور پر گفتگو کریں، علامہ افتخار نقوی
  • اسرائیل کی جنگ معاہدے کی خلاف پرعالمی طاقتوں کی خاموشی افسوسنا ک ہے
  • پاکستان کی مقبوضہ مغربی کنارے اور مسجد اقصی میں اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت
  • پاکستان کی مقبوضہ مغربی کنارے اور مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت
  • بچوں کے خلاف جرائم ناقابلِ معافی ہیں، ایسے مجرم سماج کے ناسور ہیں، مریم نواز
  • پشاور، تحریک بیداری کے زیراہتمام وحدتِ امت کانفرنس
  • عراقی سرزمین پر PKK عناصر کی موجودگی ناقابل قبول ہے، بغداد
  • چیئرمین سی ڈی اے اور چیف کمشنر اسلام آباد کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری 
  • چیئرمین سی ڈی اے اور چیف کمشنر اسلام آباد کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری