نیب میں اعلیٰ سطحی تبادلے اور ترقی، چار افسران ڈائریکٹر جنرل تعینات
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
نیب میں اعلیٰ سطحی تبادلے اور ترقی، چار افسران ڈائریکٹر جنرل تعینات WhatsAppFacebookTwitter 0 5 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین کی منظوری اور سلیکشن بورڈ کی سفارشات کی روشنی میں نیب کے چار افسران کو گریڈ 20 سے گریڈ 21 میں ترقی دے کر مختلف مقامات پر تعینات کر دیا گیا ہے۔اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا، نوٹیفکیشن کے مطابق عاصم لو دھی، جو اس وقت نیب ہیڈکوارٹرز میں ڈائریکٹر (گریڈ 20) کے طور پر کام کر رہے تھے، کو ڈائریکٹر جنرل (گریڈ 21) نیب ملتان تعینات کیا گیا ہے۔
محمد احترم ڈار، جو بطور ڈائریکٹر (گریڈ 20) ڈی جی نیب لاہور کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے، کو اب مستقل طور پر ڈائریکٹر جنرل (گریڈ 21) نیب لاہور تعینات کر دیا گیا ہے۔
محمد عامر بٹ، جو اس وقت ڈائریکٹر نیب کراچی (گریڈ 20) کے عہدے پر فائز تھے، کو ڈائریکٹر جنرل (گریڈ 21) نیب سکھر مقرر کیا گیا ہے۔
نوید حیدر زاہد، جو نیب ہیڈکوارٹرز میں ڈائریکٹر (گریڈ 20) کی ذمہ داریاں نبھا رہے تھے، کو ڈائریکٹر جنرل (گریڈ 21) نیب ہیڈکوارٹرز میں ترقی دے کر تعینات کیا گیا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرترکوں کا ہیرو، اپنے گھر میں اجنبی! جناح ہاؤس حملے میں غفلت برتنے پر فوج کے 3 اعلیٰ افسران کو بغیر پنشن و مراعات ریٹائر کیا گیا، اٹارنی جنرل پاکستان میں دہشتگردی کیلیے بھارتی سہولت کاری کے مستند شواہد سامنے آگئے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت مکمل،فیصلہ محفوظ اسرائیلی بمباری سے مزید 19 فلسطینی شہید، نیتن یاہو کی ایران پر حملے کی دھمکی نو مئی حملے میں ملوث مزید 20 ملزمان کو سزائیں سنا دی گئیں بھارت خطے کو جنگ کی طرف دھکیل رہا، پاکستان پہلا قدم نہیں اٹھائے گا: اسحاق ڈارCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ڈائریکٹر جنرل
پڑھیں:
ایس400 پر تعینات بھارتی سپاہی رام بابو سنگھ کی ہلاکت پر بھارتی فوج کا جھوٹا بیانیہ
ایس400 پر تعینات بھارتی سپاہی رام بابو سنگھ کی ہلاکت پر بھارتی فوج کا جھوٹا بیانیہ بے نقاب ہوگیا۔
بھارتی فوج آپریشن سندور میں پاکستان کے ہاتھوں بدترین شکست کے بعد اپنے فوجیوں کی ہلاکت چھپانے میں مصروف اور تاحال سچ سامنے لانے سے گریزاں ہے۔
آپریشن سندور میں شرمناک ناکامی کے بعد بھارتی فوج اپنے سپاہی رام بابو سنگھ کی جنگی ہلاکت کو سڑک حادثہ ظاہر کر رہی ہے جب کہ بہار سے تعلق رکھنے والا جوان، رام بابو سنگھ مئی 2025میں بھارت کے اہم دفاعی نظام S-400 پر تعینات تھا ۔
بابو کی موت سے متعلق بھارتی فوج کی طرف سے فراہم کردہ معلومات متضاد ہیں ۔ ابتدائی اطلاعات میں رام بابو کی ہلاکت کو بھارتی فوج نے دوران جنگ ہلاک ہونا قرار دیا تھا۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار نے 50 لاکھ روپے دینے کا وعدہ کیا، تاہم بھارتی فوج نے بعد میں اس کی تردید کی اور موت کی وجہ سڑک حادثہ قرار دے کر وعدہ کیے گئے 50 لاکھ معاوضہ دینے سے انکار کردیا۔
موت کی اصل وجہ پر فوج اور حکومت کی متضاد کہانیاں رام بابوکے خاندان کو انصاف کے لیے جدوجہد پر مجبور کر رہی ہیں ۔ بھارتی انتظامیہ کی بے حسی اور لاپروائی نے رام بابو کے خاندان کے حق کو مکمل طور پر نظر انداز کر دیا ہے اور جنگ میں موت کو حادثہ قرار دے کر خاندان کو معاوضے سے محروم کر دیا گیا ہے۔
ڈسٹرکٹ آفیسر منیش کمار کے مطابق ہیڈکوارٹرز نے باضابطہ طور پر اطلاع دی کہ رام بابو کی موت کو 'فزیکل casuality' قرار دیا گیا ہے، جس کا مطلب ہے کہ سپاہی کی موت جنگ یا آپریشنل مصروفیت نہیں بلکہ کسی اور وجہ سے ہوئی ہے۔
منیش کمار کے مطابق جب تک بھارتی فوج رام بابوکو باضابطہ طور پر جنگ میں دوران ڈیوٹی ہلاک ہونے کا نہ کہہ دیں تب تک کسی بات کی کوئی اہمیت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی رہنماؤں نے رام بابو کی ہلاکت کو سیاسی فائدے کے لیے استعمال کرتے ہوئے رقم کا اعلان کیا ۔ انتظامیہ کا اس معاملے سے کوئی تعلق نہیں۔
دوسری جانب رام بابوکی بیوہ ماں بننے والی ہے اور تاحال انصاف کی منتظر ہے جب کہ مودی سرکار کی بے حسی اپنی جگہ برقرار ہے۔مودی سرکار رام بابو کی موت کا معاوضہ دینے کے بجائے اس کی قربانی سے ہی انکار کررہی ہے۔
رام بابوکی بیوہ انجلی کا کہنا ہے کہ ہم نے کبھی وزیراعلیٰ یا وزرا سے مدد طلب نہیں کی تھی، مدد ان کی طرف سے اعلان کی گئی تھی۔ وعدہ کی گئی رقم مانگنا ذلت کی بات ہے، معاوضے کے لیے جدوجہد بہت تکلیف دہ ہے،ہم انصاف کے منتظر ہیں۔
رام بابو کے بھائی اکھلیش کمار کے مطابق سیاست دان میرے بھائی کی موت کو سیاسی فائدے کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں اور ووٹ لینا چاہتے ہیں۔ ہم ہار نہیں مانیں گے، ہم طویل جدوجہد کے لیے تیار ہیں۔