خضدار میں سیکیورٹی اداروں نے موٹر سائیکل میں نصب بم ناکارہ بنادیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
کوئٹہ:
خضدار میں سیکیورٹی اداروں نے موٹر سائیکل میں نصب بم کو ناکارہ بنادیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق خضدار کی تحصیل وڈھ میں تخریب کاری کی کوشش ناکام بنادی گئی اور ایک بڑا سانحہ ہوتے ہوتے رہ گیا۔
لیویز ذرائع کے مطابق وڈھ کے علاقے کلی صالح محمد میں نامعلوم شرپسندوں نے موٹر سائیکل میں آئی ڈی نصب کردی اور اسے سڑک کنارے کھڑا کردیا، آئی ڈی بم کو لیویز فورس کی ٹیم نے ناکارہ بنایا۔
لیویز ذرائع کے مطابق موٹر سائیکل میں 10 کلوگرام سے زائد بارودی مواد موجود تھا۔
اطلاعات کے ملزمان کی تلاش شروع کردی گئی ہے اردگرد کے سی سی ٹی وی کیمروں سے فوٹیجز حاصل کی جارہی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: موٹر سائیکل میں
پڑھیں:
جسارت ڈیجیٹل سے وابستہ عادل سلطان کے ساتھ ڈکیتی، صحافتی تنظیموں کا گرفتاری کا مطالبہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: شہر قائد میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں بے قابو ہو گئی ہیں، جسارت ڈیجیٹل سے وابستہ سینئر صحافی اور کراچی پریس کلب و کراچی یونین آف جرنلسٹس (دستور) کے رکن محمد عادل سلطان کو گزشتہ رات نیپا پل کے قریب مسلح ڈاکوؤں نے گن پوائنٹ پر لوٹ لیا۔
تفصیلات کے مطابق محمد عادل سلطان رات گئے روزنامہ جسارت کے دفتر سے فارغ ہو کر اپنی رہائش گاہ گلشنِ اقبال کی جانب جا رہے تھے کہ وفاقی اردو یونیورسٹی سائنس کیمپس کے قریب نیپا پل پر دو موٹر سائیکلوں پر سوار تین مسلح افراد نے انہیں روک لیا، ڈاکوؤں نے اسلحے کے زور پر ان کی موٹر سائیکل (رجسٹریشن نمبر KPT-0186)، انڈرائیڈ موبائل فون اور جیب میں موجود نقدی رقم اورقیمتی کاغذات چھین لیے اور باآسانی فرار ہو گئے، واقعے کے فوراً بعد محمد عادل سلطان نے عزیز بھٹی تھانے میں رپورٹ درج کرا دی ہے۔
صحافی برادری میں اس واقعے پر شدید تشویش پائی جاتی ہے جب کہ کراچی پریس کلب کے جوائنٹ سیکریٹری محمد منصف اور دیگر صحافتی تنظیموں نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ صوبائی وزیر داخلہ، آئی جی سندھ اور دیگر متعلقہ ادارے فوری کارروائی کرتے ہوئے واقعے کی مکمل تحقیقات کریں، لوٹا گیا سامان بازیاب کرائیں اور ملوث عناصر کو گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دلوائی جائے۔
خیال رہےکہ صرف ایک ہفتے کے دوران روزنامہ جسارت سے وابستہ عملے کے ساتھ اس نوعیت کی یہ تیسری واردات ہے، اس سے قبل بھی جسارت کے دو دیگر کارکنان اپنی موٹر سائیکل، موبائل فونز اور نقدی سے محروم ہو چکے ہیں، متاثرہ افراد نے متعلقہ تھانوں میں رپورٹ درج کرائی لیکن تاحال پولیس کی جانب سے کوئی برآمدگی عمل میں نہیں لائی جا سکی۔