UrduPoint:
2025-05-05@20:12:48 GMT

اے ایف ڈی کا ملک کی داخلی انٹیلی جنس ایجنسی پر مقدمہ

اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT

اے ایف ڈی کا ملک کی داخلی انٹیلی جنس ایجنسی پر مقدمہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 05 مئی 2025ء) جرمنی کی سیاسی جماعت الٹرنیٹیو فار جرمنی (اے ایف ڈی) نے ملک کی داخلی انٹیلیجنس ایجنسی (بی ایف وی) کی اس درجہ بندی کو مسترد کر دیا ہے، جس کے تحت اس پارٹی کو 'دائیں بازو کی انتہا پسند‘ پارٹی قرار دیا گیا تھا۔اے ایف ڈی کے مطابق یہ فیصلہ غیر قانونی ہے۔

بی ایف وی کا کہنا تھا کہ اب اس بات کے ٹھوس شواہد موجود ہیں کہ 2013 میں قائم ہونے والی تارکین وطن کی مخالف جماعت جرمنی کے جمہوری نظام کے لیے خطرہ بننے والی کوششوں کی پیروی کر رہی ہے۔

بی ایف وی نے مزید کہا کہ نئے تجزیے سے ظاہر ہوتا ہے کہ جرمنی ایک مضبوط جمہوریت کا حامل ملک ہے اور جمہوریت کو انتہا پسندانہ رجحانات کے پھیلاؤ سے بچانے کے لیے اس کے پاس قانونی راستے موجود ہیں۔

(جاری ہے)

گزشتہ پارلیمانی انتخابات میں دوسری سب سے بڑی سیاسی طاقت بن کر ابھرنے والی اے ایف ڈی نے''لیگل ایکشن‘‘ لیتے ہوئے مغربی جرمن شہر کولون، جہاں داخلی انٹیلیجنس سروس کا ہیڈکوارٹر قائم ہے، کی ایک انتظامی عدالت میں اس انٹیلیجنس ایجنسی کے خلاف مقدمہ دائر کراتے ہوئے کہا ہے کہ اس کی طرف سے اے ایف ڈی پارٹی کی درجہ بندی کا مقصد حکام کو اس پارٹی کی زیادہ سے زیادہ نگرانی کا موقع فراہم کرنا ہے۔

اے ایف ڈی کی لیڈر ایلس وائیڈل کے ایک ترجمان ڈینیل ٹیپ نے اے ایف ڈی کی طرف سے پیر کو داخلی انٹیلیجنس سروس کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کے قانونی اقدام کے بارے میں بتایا۔ نیوز ایجنسی ڈی پی اے کے مطابق دریں اثناء کولون کی اس انتظامی عدالت کی ایک ترجمان نے اس امر کی تصدیق کر دی ہے کہ فریق نے مقدمہ دائر کیا ہے۔

جرمنی کا وفاقی دفتر برائے تحفظ آئین جسے رسمی طور پر داخلی انٹیلیجنس سروس کہا جاتا ہے، کے اہلکار اے ایف ڈی کی درجہ بندی کے بعد اس پر کڑی نظر رکھنے اور ملک گیر سطح پر اس پارٹی کی سرگرمیوں کی نگرانی کے لیے اب مخبروں اور نگرانی کے دیگر آلات، جیسے کے آڈیو اور ویڈیو ریکارڈنگ کا استعمال کر سکتے ہیں۔

جرمنی کے وفاقی دفتر برائے تحفظ آئین کی طرف سے امیگریشن مخالف پارٹیاے ایف ڈی کو ملک کے جمہوری نظام کے لیے ''خطرہ‘‘ قرار دیتے ہوئے دائیں بازو کی انتہا پسندی سے خبردار کیا جا رہا ہے۔ داخلی انٹیلیجنس سروس کا کہنا ہے کہ یہ امیگریشن مخالف پارٹی''انسانی وقار کو نظرانداز کرتی ہے،‘‘ خاص طور پر جیسے وہ مہاجرین اور تارکین وطن کے خلاف ''اشتعال انگیزی‘‘ کرتی ہے۔

دریں اثناء پیر کر جرمن حکومت کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا کہ برلن امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کی طرف سے AfD کو انتہا پسند گروپ قرار دینے کے اپنی داخلی جاسوسی ایجنسی کے فیصلے پر تنقید کو ''سختی سے مسترد کرتا ہے۔‘‘

جرمن وزارت خارجہ کے ترجمان سباستیان فشر نے کہا، ''میں اس بات کا اعادہ کرتا ہوں کہ (ان کے تبصروں میں) موجود اشارے یقیناً بے بنیاد ہیں۔

‘‘

امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نےاے ایف ڈی کو 'دائیں بازو کا انتہاپسند‘ گروہ قرار دیے جانے کے فیصلے کو 'دیوار برلن‘ کی تعمیر نو جبکہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اس فیصلے کو 'بھیس بدلی ہوئی آمریت‘ قرار دیا تھا۔


ادھر پیر کو روسی صدر کے دفتر کی طرف سے سامنے آنے والے ایک بیان میں جرمنی کیاے ایف ڈی کی درجہ بندی کرنے اور اسے ایک انتہا پسند تنظیم قرار دینے کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا گیا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یورپ ایسی شخصیات اور قوتوں کے خلاف پابندیوں کے اقدامات سے بھرپور نظر آتا ہے، جو ان ممالک کے غالب مرکزی دھارے کے ساتھ مطابقت نہیں رکھتے۔

ادارت: عاطف بلوچ، مقبول ملک

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے داخلی انٹیلیجنس سروس اے ایف ڈی کی کی طرف سے کے خلاف کے لیے

پڑھیں:

ڈیفنس میں لاء کے طلبہ اور پولیس کے درمیان تنازع، ایس ایچ او سمیت پانچ اہلکاروں پر مقدمہ درج

کراچی:

ڈیفنس میں لاء کے طلبہ، وکلاء اور پولیس کے درمیان پیش آنے والے تنازع شدت اختیار کرگیا۔ عدالت کے حکم پر ایک پولیس افسر سمیت پانچ اہلکاروں کے خلاف اقدام قتل، دھمکی اور شواہد چھپانے جیسی سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

مقدمہ عابد حسین ایڈووکیٹ کی مدعیت میں ڈیفنس تھانے میں درج کیا گیا ہے جس میں ایس ایچ او ڈیفنس سمیت دیگر چار اہلکاروں کو نامزد کیا گیا ہے۔

ایف آئی آر کے متن کے مطابق 24 اپریل کو اسنیپ چیکنگ کے دوران پولیس نے کچھ لاء کے طلبہ کو مشتبہ جان کر روکا جس کے بعد وکلاء اور طلبہ تھانے پہنچے۔ اس موقع پر حالات کشیدہ ہو گئے اور تصادم کی صورتحال پیدا ہو گئی۔

مقدمہ متن کے مطابق اس جھگڑے میں ایک طالب علم زخمی ہوا جسے فوری طور پر جناح اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں وہ زیر علاج ہے۔ پولیس کا مزید کہنا ہے کہ تھانے میں ہنگامہ آرائی پر پہلے ہی ایک مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج کیا جا چکا ہے۔

پولیس حکام کے مطابق واقعے کی مزید تفتیش تھانے کے اندر نصب کیمروں کی فوٹیج کی مدد سے کی جا رہی ہے تاکہ اصل حقائق سامنے آ سکیں۔

متعلقہ مضامین

  • خیبر پختونخوا ، فورسز کی کارروائیوں میں 8 خوارج ہلاک ، ایک نوجوان شہید
  • ڈیفنس میں لاء کے طلبہ اور پولیس کے درمیان تنازع، ایس ایچ او سمیت پانچ اہلکاروں پر مقدمہ درج
  • ہماری فوج ہندوستان کی طرف متوجہ ہوئی تو داخلی سیکیورٹی کیا ہوگی؟ فضل الرحمان
  • ہندوستان کی طرف ہماری فوج متوجہ ہوئی تو داخلی سکیورٹی کیا ہوگی؟مولاناکااستفسار
  • متحدہ عرب امارات نے اسکولوں میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کو لازمی مضمون قرار دے دیا
  • بھارت کے پاکستان پر حملے کی منصوبہ بندی کے انٹیلیجنس شواہد ہیں: روس میں پاکستانی سفیر
  • لاہور سمیت پنجاب بھر میں انٹیلی جنس بیسڈ سرچ اینڈ سویپ آپریشنز جاری
  • اے ایف ڈی کو ’انتہاپسند‘ قرار کیوں دیا؟ امریکہ کی جرمنی پر تنقید
  • پہلگام پر’ را‘کی خفیہ دستاویز لیک ،بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی کا سربراہ برطرف