مولانا فضل الرحمان نے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کا امکان مسترد کردیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
جمعیت علماء اسلام ( جے یو آئی ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے ساتھ اتحاد کے امکان کو مسترد کردیا ہے۔
پیر کے روز جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت پارٹی کے سینیئر رہنماؤں کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں پارلیمنٹ میں اپوزیشن کی حیثیت سے مؤثر کردار ادا کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے ساتھ ورکنگ ریلیشن شپ کے بارے میں سوال پر مولانا فضل الرحمان نے جواب دیا کہ پی ٹی آئی سے ورکنگ ریلیشن شپ کیلئے تیار ہیں لیکن باضابطہ اتحاد ممکن نہیں، جے یو آئی کی جنرل کونسل نے پی ٹی آئی سے اتحاد کی اجازت نہیں دی اور ہمارے تحفظات یہ ہیں کہ پی ٹی آئی سے متعلق تحفظات ختم ہی نہیں ہو رہے۔
مولانا فضل الرحمٰن نے خیبرپختونخوا حکومت کی کارکردگی پر بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کے پی حکومت کرپشن کا گڑھ بن چکی ہے اور اربوں روپے کی کرپشن ہو رہی ہے۔
فضل الرحمان نے جے یو آئی ارکان کو پارلیمنٹ میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی اور کہا پارلیمان میں بھرپور اور مؤثرکردار ادا کریں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان فضل الرحمان نے پی ٹی آئی
پڑھیں:
ہمیں فورتھ شیڈول کی دھمکی نہ دی جائے،اسلام آباد آنے میں 24 گھنٹے لگیں گے: مولانا فضل الرحمان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ملتان : مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ دینی مدارس کے خلاف منفی پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، ایجنڈا کے ذریعے نوجوان نسل کو مشتعل کرنا ہے۔ ہمیں مجبور نہ کرو ورنہ مدارس و مسجد کی حرمت کے لیے اسلام آباد آنے میں 24 گھنٹے لگیں گے۔
سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہہ ہمیں دھمکی دیتے ہیں فورتھ شیڈول میں ڈال دیں گے، بھاڑ میں جائے فورتھ شیڈول، مدارس کی رجسٹریشن کیلئے قانون بن چکا ہے۔ یہ بات انہوں نے پنجاب کے شہر ملتان میں تحفظ مدارس دینیہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئےکہی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری ڈھائی سو سال کی تاریخ ہے، علما کسی بھی احساس کمتری کا شکار نہ ہوں، دنیا کی کوئی طاقت ہمیں غلام نہیں بناسکتی، وفاق المدارس اصل مدارس ہیں باقی سب ڈمی ہیں ہم تسلیم نہیں کرتے، ضمنی چیزوں کے لیے علما کے ہاتھ مروڑے جارہے ہیں۔
سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ نائن الیون کے واقعات کے بعد دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا، بیرونی ایجنڈا ہے کہ مذہب سے لاتعلق ہوجاؤ اور روشن خیالی کی طرف آجاؤ، آئین میں لکھا ہے اسلام پاکستان کا مملکتی مذہب ہوگا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ حکمرانوں نے ہمیں فرقوں میں لڑانے کی کوشش کی، افغانستان کو تباہ و برباد کردیا، کہتے ہیں کہ امن کیلئے آئے ہیں، عراق، شام، فلسطین کو تباہ کردیا اور تب بھی یہی کہتے ہیں کہتے ہیں کہ ہم امن کیلئے آئے ہیں۔