مولانا فضل الرحمان پارلیمنٹ کی لفٹ میں 2 منٹ تک پھنسے رہے
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
مولانا فضل الرحمان : فوٹو فائل
جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی۔ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان پارلیمنٹ کی لفٹ میں پھنس گئے، وہ 2 منٹ تک لفٹ میں پھنسے رہے۔
مولانا فضل الرحمان نے قومی اسمبلی کےاجلاس سے واک آؤٹ کردیا۔
قومی اسمبلی میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ایسے حالات میں اجلاس میں سنجیدگی نظر نہیں آرہی، حکومتی بنچیں خالی ہیں، حکومت کو چاہیے تھا کہ ایوان کو سیکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دیتے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
قومی اسمبلی کا اجلاس پیر کو شام 5 بجے طلب، 32 نکاتی ایجنڈا جاری
قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے اجلاس کا 32 نکاتی ایجنڈا جاری کردیا، جس میں اسلام آباد میں زیر زمین پانی کی کمی پر توجہ دلاؤ نوٹس جب کہ پاکستان شہریت ایکٹ 1951ء میں ترمیم کا بل پیش ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ قومی اسمبلی کا اجلاس کل شام 5 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں شروع ہوگا۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے اجلاس کا 32 نکاتی ایجنڈا جاری کردیا، جس میں اسلام آباد میں زیر زمین پانی کی کمی پر توجہ دلاؤ نوٹس جب کہ پاکستان شہریت ایکٹ 1951ء میں ترمیم کا بل پیش ہوگا۔ اسی طرح موٹر وہیکلز انڈسٹری ڈویلپمنٹ بل بھی اجلاس کا حصہ ہے، سی ڈی اے ترمیمی آرڈیننس 2025ء، نیشنل ایگری ٹریڈ اینڈ فوڈ سیفٹی اتھارٹی آرڈیننس ایوان میں پیش ہوں گے، کرمنل لاء ترمیمی بل 2024ء پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کی جائے گی۔
آسان کاروبار بل 2025ء پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ ایوان میں پیش ہوگی، نیشنل سکول آف پبلک پالیسی بل میں ترمیمی اور سول سرونٹس ایکٹ میں ترمیمی رپورٹس بھی ایجنڈے کا حصہ ہیں، سوسائٹیز رجسٹریشن ایکٹ 1860ء میں ترمیم، پاکستان پینل کوڈ اور ضابطہ فوجداری میں ترمیمی بل پیش کیا جائے گا۔ اجلاس میں وہسل بلوور پروٹیکشن کمیشن بل 2025ء، پاکستان لینڈ پورٹ اتھارٹی بل 2025ء ایوان میں پیش کیے جائیں گے، سینیٹ سے منظور نہ ہونے والا پاکستان کوسٹ گارڈز ترمیمی بل مشترکہ اجلاس کو بھیجا جائے گا۔
خواتین کے حقوق کمیشن کی سالانہ رپورٹ اور بچوں کے حقوق سے متعلق سالانہ رپورٹ بھی ایوان میں پیش کی جائے گی۔ دوسری جانب ساتویں این ایف سی ایوارڈ کی مانیٹرنگ رپورٹ، اسلامی نظریاتی کونسل کی سالانہ رپورٹ اور انسانی حقوق، خزانہ اور اطلاعات کمیٹیوں کے میعاد کی رپورٹس پیش ہوں گی۔ علاوہ ازیں صدر پاکستان کے پارلیمنٹ سے خطاب پر اظہار تشکر کی تحریک پر بحث جاری رکھی جائے گی اور موٹروے پر اشیائے خورد و نوش کی زائد قیمتوں پر توجہ دلاؤ نوٹس بھی زیر غور آئے گا۔