تحریک تحفظ آئین کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ پاکستان میں سیاسی کارکنوں اور خواتین کی گرفتاریاں عوام کی آواز دبانے کی مذموم کوشش ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ پارا چنار کا راستہ مکمل طور پر غیر محفوظ ہے۔ دہشتگر نہتے عوام کو نشانہ بناتے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ فارم 47 کی حکومت کی جانب سے عوامی احتجاج کو روکنے کے لیے غیر قانونی ہتھکنڈوں کا سہارا لیا جا رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں تحریک تحفظ آئین پاکستان کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں بی این پی، پشتونخوا میپ، پی ٹی آئی اور ایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں نے شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ پاکستان میں سیاسی کارکنوں اور خواتین کی گرفتاریاں عوام کی آواز دبانے کی مذموم کوشش ہے۔ فارم 47 کے تحت بنائی گئی جعلی حکومت عوامی رائے سے خائف ہے اور عوامی احتجاج کو روکنے کے لیے غیر قانونی ہتھکنڈوں کا سہارا لیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ضلع کرم کے لاکھوں عوام گذشتہ کئی ماہ سے بنیادی ضروریات زندگی سے محروم ہیں، جبکہ پارا چنار کا راستہ عوام کے لئے مکمل طور پر غیر محفوظ ہو چکا ہے، جہاں دہشت گردوں کی جانب سے روزانہ نہتے شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: علامہ مقصود

پڑھیں:

وفاقی بجٹ دکھاوا ہے، عوام کو ریلیف نہیں ملا، صدر سپریم کورٹ بار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر میاں محمد رؤف عطا نے وفاقی حکومت کی جانب سے پیش کیے جانے والے مالی سال 2025-26ء کے بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے اسے “دکھاوا” قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بجٹ میں اصل اصلاحات کے بجائے محض نمائشی تبدیلیاں کی گئی ہیں، جو عوامی مشکلات میں مزید اضافہ کریں گی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق میاں محمد رؤف عطا نے کہا کہ یہ بجٹ عوام کے لیے نہیں صرف مراعات یافتہ طبقے کے فائدے کے لیے بنایا گیا ہے، مہنگائی کے اس طوفان میں ضروری اشیاء کی قیمتیں پہلے ہی عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہیں، اور یہ بجٹ ان مشکلات میں اضافہ کرے گا۔”

سپریم کورٹ بار کے صدر نے حالیہ دنوں میں اعلیٰ عدلیہ، اسپیکر، چیئرمین سینیٹ، اور ارکانِ پارلیمنٹ کی تنخواہوں اور مراعات میں “غیر معمولی اضافہ” پر شدید تنقید کرتے ہوئے  کہا کہ جب ملک کے معاشی حالات دگرگوں ہیں تو اشرافیہ کی مراعات بڑھانا ناانصافی ہے، اور کم از کم تنخواہ کو 37 ہزار روپے پر برقرار رکھنا عوام کے ساتھ مذاق ہے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت نے امیر طبقے کو سبسڈی دے کر غریب کو نظرانداز کیا ہے، بجٹ میں غیرترقیاتی اخراجات کے لیے بھاری فنڈز مختص کیے گئے جب کہ تعلیم اور صحت جیسے بنیادی شعبوں کو نظرانداز کیا گیا ہے۔

انہوں نےمزید کہاکہ تعلیم، صحت اور روزگار کے شعبے اس بجٹ میں پیچھے رہ گئے، وزارتیں ختم کرنے یا ان کا انضمام کرنے سے عوامی مسائل حل نہیں ہوں گے، جب تک حکومت اپنی شاہانہ روش ترک نہیں کرتی۔

رؤف عطا نے مطالبہ کیا کہ حکومت اپنے اخراجات پر نظرثانی کرے اور غریب عوام کے لیے عملی ریلیف فراہم کرے، بصورت دیگر اس بجٹ سے عوام میں مزید بےچینی اور مایوسی پیدا ہوگی۔

متعلقہ مضامین

  • ایم ڈبلیو ایم کے رہنما علامہ مقصود علی ڈومکی کا دورہ لاہور، علماء سے ملاقاتیں
  • ایران اسرائیل جنگ کا اثر‘ حکومت کے پٹرولیم لیوی ہدف سے محروم ہونے کا خدشہ
  • ماتلی: قوت گویائی سے محروم باپ بیٹی اورداماد کے لیے پریس کلب پہنچ گیا
  • اسرائیلیوں پر زندگی تلخ ہو جائے گی، اب انکو بھاگنے کی اجازت نہیں دیں گے، سپریم لیڈر کا اعلان جنگ
  • اسلامی جمہوریہ ایران پر حملہ عالم اسلام پر حملہ ہے، ایران ضرور بدلہ لے گا، علامہ مقصود علی ڈومکی
  • ڈائریکٹوریٹ آف اسپیشل ایجوکیشن میں لاکھوں روپے کے سولر پینل ناکارہ ہونے لگے
  • وفاقی بجٹ دکھاوا ہے، عوام کو ریلیف نہیں ملا، صدر سپریم کورٹ بار
  • علامہ مقصود ڈومکی کی ڈی سی جیکب آباد سے ملاقات، محرم سے متعلق گفتگو
  • وفاقی بجٹ 2025-26ء آئی ایم ایف کا دیا ہوا کاغذ لگ رہا ہے، علامہ باقر زیدی
  • بجٹ میں لوکل انڈسٹریز کو آگئے بڑھانے کیلئے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے، علامہ باقر زیدی