کوئٹہ:

پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے تناظر میں بلوچستان بھر میں بھارتی جارحیت کے خلاف کشمیریوں اور افواج پاکستان سے اظہارِ یکجہتی کے لیے عوامی ریلیاں نکالی گئیں۔

ذرائع کے مطابق بھارتی جارحیت کے خلاف بلوچستان کے مختلف اضلاع میں عوامی سطح پر شدید ردعمل دیکھنے میں آیا، اس حوالے سے پاک فوج سے اظہار یکجہتی کے لیے ریلیوں کا انعقاد کیا گیا۔

ریلیوں کا انعقاد گوادر، حب، لسبیلہ، پسنی، اورماڑہ، جیوانی اور سربندر سمیت متعدد شہروں میں کیا گیا۔ احتجاجی ریلیوں میں طلباء و طالبات، قبائلی عمائدین، سیاسی و سماجی شخصیات سمیت عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

شرکاء نے کشمیری عوام سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے بھارت کو دوٹوک پیغام دیا کہ کسی بھی ممکنہ جارحیت کی صورت میں وہ افواجِ پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے۔

ریلی کے شرکاء نے کہا کہ بھارت بلوچستان کی صورتحال اور سیاسی تناؤ کو بنیاد بنا کر عوام کی توجہ اصل معاملات سے ہٹانے کی کوشش کر رہا ہے۔ پاکستان کے عوام، خصوصاً بلوچستان کے باشعور شہری، مکمل طور پر باہمی اتحاد کے ساتھ ملکی سالمیت کے تحفظ کے لیے پرعزم ہیں۔

شرکاء کا کہنا تھا کہ دشمن کی ہر جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، قوم اور افواجِ پاکستان ایک صف میں کھڑے ہیں۔

ریلی شرکاء نے کشمیر بنے گا پاکستان کے فلک شگاف نعرے لگائے۔

ریلی کے شرکاء نے بھارت کو  پیغام دیا کہ ’’اگر دشمن نے حملہ کرنے کی جسارت کی تو پوری قوم سیسہ پلائی دیوار بن کر اس کا مقابلہ کرے گی۔‘‘

سیاسی تجزیہ کار نے کہا کہ بلوچستان کی عوام کا مسلح افواج سے اظہار یکجہتی بھارت کے منہ پر طمانچہ ہے۔

دوسری جانب، پہاولپور میں افواج پاکستان سے اظہار یکجہتی اور قومی اتحاد کے لیے ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ ریلی فرید گیٹ سے شروع ہو کر ختم نبوت چوک پر اختتام پذیر ہوئی۔

ریلی میں سیاسی و سماجی شخصیات اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔

شرکاء نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی قوم ہر محاذ پر متحد، بیدار اور دشمن کی کسی بھی جارحیت کا مؤثر جواب دینے کے لیے مکمل تیار ہے، اگر بھارت نے کسی بھی قسم کی مہم جوئی کی کوشش کی تو پاکستانی عوام افواجِ پاکستان کے شانہ بشانہ سیسہ پلائی دیوار بن کر وطن عزیز کا دفاع کرے گی،پاکستانی قوم ہر آزمائش میں متحد ہے۔

شرکاء نے پاکستان پر لگائے گئے بھارتی الزامات کو بے بنیاد، اشتعال انگیز اور جنگی جنون قرار دیا۔

سیاسی تجزیہ کار کا کہنا تھا کہ استحکام پاکستان ریلی دشمن قوتوں کے خلاف ایک واضح عوامی ردعمل ہے، قومی یکجہتی ہی پاکستان کی اصل طاقت ہے۔

استحکام پاکستان ریلی میں ملکی سلامتی، ترقی اور قومی استحکام کے لیے خصوصی دعا بھی کی گئی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پاکستان کے شرکاء نے سے اظہار کے لیے

پڑھیں:

بلوچستان اس وقت سنگین امن و امان کے بحران سے دوچار ہے، علامہ مقصود ڈومکی

بختیرآباد ڈومکی میں مختلف شخصیات سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ حکومت اور ریاستی ادارے عوام کے جان و مال کے تحفظ کے آئینی و اخلاقی ذمہ دار ہیں، لیکن بدقسمتی سے عوام کو وہ امن و تحفظ میسر نہیں جو انکا بنیادی حق ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری نشر و اشاعت علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں امن و امان کی ابتر صورتحال پر تشویش ہے۔ عام شہری عدم تحفظ کا شکار ہیں۔ بلوچستان کا کھویا ہوا امن بحال کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دورۂ بختیار آباد ڈومکی کے دوران پاک وطن پارٹی کے چیئرمین اور ممتاز قبائلی رہنماء میر سیف اللہ خان ڈومکی سے خصوصی ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ملاقات میں ملکی و صوبائی سیاسی صورتحال، امن و امان اور عوامی مسائل پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر علامہ مقصود علی ڈومکی نے بشیر احمد ڈومکی کی رہائش گاہ پر مختلف معززینِ علاقہ، قبائلی و سماجی شخصیات سے بھی ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان اس وقت سنگین امن و امان کے بحران سے دوچار ہے۔ روزانہ کے بنیاد پر ہونے والے بدامنی کے واقعات نے عوام کو خوف و اضطراب میں مبتلا کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عام شہری، تاجر اور مزدور طبقہ بدامنی کے سبب شدید متاثر ہیں۔ حکومت اور ریاستی ادارے عوام کے جان و مال کے تحفظ کے آئینی و اخلاقی ذمہ دار ہیں، لیکن بدقسمتی سے عوام کو وہ امن و تحفظ میسر نہیں جو ان کا بنیادی حق ہے۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ بلوچستان کا کھویا ہوا امن بحال کرنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ اس کے لیے قبائلی و سیاسی قیادت، مذہبی رہنماء، سول سوسائٹی اور حکومت کو مشترکہ کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین امن، انصاف اور وحدت کے قیام کے لیے ہر سطح پر اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام محب وطن ہیں، مگر ان کے ساتھ معاشی، سماجی اور سیاسی ناانصافیوں نے احساس محرومی کو جنم دیا ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ امن و ترقی کے عمل میں عوامی نمائندوں کو شریک کرے اور عوامی مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ اقدامات کرے۔ اس موقع پر میر سیف اللہ خان ڈومکی نے بھی علاقائی حالات، عوامی مشکلات اور سیاسی صورتحال پر اپنے خیالات کا اظہار کیا اور کہا کہ ملک میں امن، بھائی چارے اور قومی یکجہتی کے فروغ کے لیے تمام محب وطن قوتوں کو مل کر کردار ادا کرنا ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • صیہونی جارحیت کے مقابلے میں پاکستان نے فیصلہ کن کردار اداکیا، ایرانی سفیر
  • بلوچستان اس وقت سنگین امن و امان کے بحران سے دوچار ہے، علامہ مقصود ڈومکی
  • بھارت گہرے سمندر میں ایک اور فالس فلیگ آپریشن کی تیاری کر رہا ہے، ترجمان پاک فوج
  • بھارت گہرے سمندر میں ایک اور فالس فلیگ آپریشن کی تیاری کر رہا ہے، ترجمان پاک فوج
  •  افغانستان میں زلزلہ، ایران کا اظہارِ ہمدردی
  • ایسے شواہد موجود ہیں کہ بھارت اس بار سمندر کے راستے سے کوئی کارروائی کرسکتا ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر
  • لگتا ہے بھارت سمندر کے راستے کوئی فالس فلیگ آپریشن کریگا، ڈی جی آئی ایس پی آر
  • پیپلزپارٹی عوامی مسائل پر توجہ دے رہی ہے،شرجیل میمن
  • پنجاب دفعہ 144 نافذ، جلسے اور ریلیاں ممنوع، لاؤڈ اسپیکر صرف اذان و خطبے کے لیے محدود
  • مریم نواز سے ساہیوال ڈویژن کے ارکان اسمبلی کی ملاقات، ترقیاتی کاموں پر اظہار اطمینان