پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد پولیس کا سرینگر بھر میں کریک ڈاؤن جاری
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
پولیس نے کہا کہ کوئی بھی فرد تشدد، خلل یا غیر قانونی سرگرمیوں کے ایجنڈے کو آگے بڑھاتا ہوا پایا گیا تو اسے قانون کے تحت سخت قانونی نتائج کا سامنا کرنا پڑیگا۔ اسلام ٹائمز۔ پہلگام میں سیاحوں پر دہشت گردانہ حملے کے بعد کشمیریوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رکھتے ہوئے پولیس نے سرینگر بھر میں متعدد مقامات پر چھاپے مارے ہیں۔ پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے آج شہر بھر میں عسکری پسندوں کے ساتھیوں کے 13 گھروں میں تلاشی لی، غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت درج مقدمات کی تحقیقات کے حصے کے طور پر جس کا مقصد ضلع میں دہشت گردی کی حمایت کرنے والے بنیادی ڈھانچے کو ختم کرنا ہے۔ پولیس افسران کی نگرانی میں ایگزیکٹیو مجسٹریٹس اور آزاد گواہوں کی موجودگی میں مناسب قانونی طریقہ کار کے مطابق تلاشی لی گئی۔ اس میں کہا گیا کہ یہ تلاشیاں اسلحہ، دستاویزات، ڈیجیٹل آلات وغیرہ کو ضبط کرنے کے مقصد سے شواہد اکٹھا کرنے اور انٹیلی جنس اکٹھا کرنے کے لئے کی گئیں تاکہ قوم کی سلامتی کے خلاف کسی بھی سازشی یا دہشت گردانہ سرگرمی کا پتہ لگایا جا سکے۔
بیان میں کہا گیا کہ پولیس کی اس فیصلہ کن کارروائی کا مقصد جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے ماحولیاتی نظام کو ختم کرنا ہے اور اس طرح کے ملک دشمن اور مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث افراد کی شناخت اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کرنا ہے۔ پولیس نے کہا کہ کوئی بھی فرد تشدد، خلل یا غیر قانونی سرگرمیوں کے ایجنڈے کو آگے بڑھاتا ہوا پایا گیا تو اسے قانون کے تحت سخت قانونی نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ پہلگام میں سیاحوں پر دہشت گردانہ حملے کے بعد جس میں 26 شہری مارے گئے، پولیس نے وادی میں بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کیا اور 2800 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا اور 90 افراد کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA) کے تحت مقدمہ درج کیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پولیس نے کے خلاف کے تحت
پڑھیں:
سندھ میں جعلی زرعی ادویات و کھاد کیخلاف بڑا کریک ڈاؤن، 5318 بیگ و کارٹن برآمد
گولاڑچی کے علاقے شہید فاضل راہو میں ایف ایم سی یونائیٹڈ پرائیویٹ لمیٹڈ کے ہزاروں مشکوک بیگ برآمد کیے گئے، جن میں 1000 بیگ جعلی فرٹیرا گرینیول بھی شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ حکومت نے شہید بے نظیر آباد، سانگھڑ، گولارچی اور سجاول میں جعلی زرعی ادویات اور کھاد فروشوں کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن کرتے ہوئے 5318 بیگ جعلی زرعی مصنوعات برآمد کرلیں۔ تفصیلات کے مطابق وزیر زراعت سندھ سردار محمد بخش مہر کی خصوصی ہدایت پر محکمہ زراعت کی صوبائی ٹیم نے کارروائیوں کے دوران مختلف اضلاع سے زرعی ادویات و کھاد کے 59 مشکوک نمونے حاصل کرکے تجزیے کیلئے لیبارٹری بھیج دیئے۔ ترجمان محکمہ زراعت کے مطابق ان کارروائیوں کا مقصد کسانوں کو جعلی اور غیر معیاری زرعی اشیاء کے نقصانات سے بچانا ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ سجاول میں غیر رجسٹرڈ ڈیلر کی دکان سے 400 بیگ ہاپو گرینیول اور 68 بیگ ورٹاکو زرعی مصنوعات برآمد کی گئیں، جبکہ گولاڑچی کے علاقے شہید فاضل راہو میں ایف ایم سی یونائیٹڈ پرائیویٹ لمیٹڈ کے ہزاروں مشکوک بیگ برآمد کیے گئے، جن میں 1000 بیگ جعلی فرٹیرا گرینیول بھی شامل ہیں۔
ترجمان محکمہ زراعت عمران علی کے مطابق سانگھڑ اور شہید بینظیر آباد میں کھاد اور کیڑے مار ادویات کے 40 سے زائد نمونے حاصل کیے گئے ہیں، جنہیں تجزیے کیلئے لیبارٹری بھیجا گیا ہے۔ وزیر زراعت سردار محمد بخش مہر نے کہا ہے کہ جعلی اور غیر معیاری زرعی اشیاء کی فروخت میں ملوث عناصر کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جا رہی ہے، تاکہ صوبے کے کسانوں کا معاشی تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔ ترجمان محکمہ زراعت نے مزید بتایا کہ برآمد شدہ تمام جعلی زرعی ادویات دھان (چاول) کی فصل پر کیڑوں کے خاتمے کیلئے استعمال کی جا رہی تھیں۔