وائٹ ہاؤس میں کینیڈا کے نئے وزیر اعظم کیساتھ ملاقات کے دوران انتہاء پسند امریکی صدر نے دعوی کیا ہے کہ یمن نے صیہونی بحری جہازوں پر مزید حملے نہ کرنیکا وعدہ دیا ہے جس پر اعتماد کرتے ہوئے امریکہ بھی اب یمن پر بمباری نہیں کریگا! اسلام ٹائمز۔ انتہاء پسند امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یمن کے خلاف امریکی حملوں کی بندش کا دعوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ مَیں مشرق وسطی کے اپنے دورے سے قبل "اہم خبروں" کا اعلان کروں گا! ایرانی سرکاری خبررساں ایجنسی ارنا (IRNA) کے مطابق، وائٹ ہاؤس میں کینیڈا کے نئے وزیر اعظم مارک کارنی (Mark Carney) کے ساتھ ملاقات کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے دعوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ حوثی جنگ نہیں چاہتے اور یہ کہ یمن کے خلاف جاری امریکی بمباری بھی بند ہو جائے گی!! ٹرمپ نے دعوی کیا کہ انصار اللہ یمن نے امریکی انتظامیہ کو بتایا ہے کہ وہ اب مزید "لڑنا" نہیں چاہتے اور بحیرہ احمر میں جہازرانی کے راستوں پر حملہ کرنا بند کر دیں گے!

امریکی صدر نے دعوی کرتے ہوئے کہا کہ حوثیوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ مزید لڑنا نہیں چاہتے.

. وہ لڑنا نہیں چاہتے.. اور ہم اس بات کا احترام کریں گے اور ہم بھی بمباری بند کر دیں گے.. اور انہوں نے ہتھیار ڈال دیئے ہیں لیکن اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ ہم ان کی بات پر اعتماد کریں گے کہ وہ مزید جہازوں کو نہیں اڑائیں گے!! ڈونلڈ ٹرمپ نے دعوی کرتے ہوئے مزید کہا کہ یہی وہ وجہ ہے کہ جس کے لئے ہم کام کر رہے تھے.. ہمیں ابھی اس بارے میں پتہ چلا ہے.. تو میرے خیال میں یہ بہت مثبت ہے.. میں ان کی بات کو قبول کرتا ہوں اور ہم بمباری کو فوری طور پر روک دیں گے!!

ادھر یمنی مزاحمتی محاذ کی جانب اس خبر پر تاحال کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ ایران کے ساتھ جاری "بالواسطہ مذاکرات" کے بارے عالمی میڈیا پر بارہا "براہ راست مذاکرات" کا دعوی کرنے اور اکثر و بیشتر متضاد بیانات دینے والے انتہاء پسند امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے؛ غیور یمنی عوام کی نسبت بے سر و پا دعوے بعید نہیں!
-

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: دعوی کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ امریکی صدر نہیں چاہتے نے دعوی

پڑھیں:

ایران کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا، جوہری مرکز پر حملہ زیرغور ہے: ٹرمپ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران کو دو ہفتے قبل بات کرنی چاہیئے تھی، اب بہت تاخیر ہوچکی ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق میڈیا سے گفتگو میں امریکی صدر نے واضح کیا ک ایران کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں انکشاف کیا کہ ایران نے مجھ سے بات کرنے کی کوشش کی ہے لیکن میں نے کہہ دیا کہ اب بہت دیر ہوچکی ہے۔

امریکی صدر نے شکوہ کیا کہ ایران نے دو ہفتے پہلے بات کیوں نہیں کی، اب وہ بات کرنا چاہتا ہے جب بات چیت کا وقت گزر گیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا کو کئی سالوں سے ایران سے دھمکیاں مل رہی تھیں۔ اس کے باوجود بھی جوہری مذاکرات کیے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہوں نے ایران کو ایک “آخری الٹی میٹم” دے دیا ہے اور وہ اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ ایران کے خلاف فوجی مداخلت کریں یا نہیں۔

یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کینیڈا میں جی سیون اجلاس کو ادھورا چھوڑ کر آگئے تھے اور کہا تھا کہ کوئی بڑی خبر ملے گی۔

جس کے بعد صدر ٹرمپ نے نیشنل سیکیورٹی کی میٹنگ بھی کی تاکہ ایران کے جوہری مراکز پر حملے کے لیے اسرائیل کی مدد پر غور کیا جا سکے۔

تاہم اس حوالے سے امریکا کا کوئی فیصلہ تاحال سامنے نہیں آیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ’’اسرائیل کے پاس ایران کی جوہری طاقت مٹانے کی صلاحیت نہیں‘‘؛ ٹرمپ کا انکشاف
  • ’’امریکہ میں کوئی لنچ فری نہیں ہوتا اس کی قیمت ہوتی ہے اور عاصم منیر کی ٹرمپ کے ساتھ ملاقات پر ۔۔۔‘‘ نجم سیٹھی کا بڑا دعویٰ
  • امریکہ سے مذاکرات نہیں کیے جائیں گے، ایران
  •   ایران پر حملے کی منظوری کادعویٰ،صدرٹرمپ کا بیان سامنے آگیا
  • ٹرمپ نے ایران پر حملے کی منظوری دے دی، امریکی اخبار کا دعویٰ
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر حملے کی منظوری دے دی، امریکی اخبار کا دعویٰ
  • ٹرمپ نے ایران پر حملے کی منظوری دیدی، امریکی اخبارکا دعویٰ
  • ایران کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا، جوہری مرکز پر حملہ زیرغور ہے: ٹرمپ
  • قتل کی دھمکی، خامنہ ای کا اسرائیل پر رحم نہ کرنے کا عہد
  • آپریشن وعدہ صادق سوم کی دسویں لہر :ایران کا اسرائیل پر ایک اور بڑا حملہ، پاسداران انقلاب کا اسرائیلی فضاؤں پر مکمل کنٹرول کا دعویٰ