وفاقی وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی کے دوران دشمن کو دو ٹوک جواب دیتے ہوئے دلچسپ ویڈیو شیئر کی۔

یہ ویڈیو خواجہ آصف نے رواں ہفتے کے آغاز میں اپنے آفیشل ایکس اور انسٹاگرام اکاؤنٹ پر شیئر کی تھی۔

خواجہ آصف نے 1966ء کی کلاسک فلم ’دی گڈ، دی بیڈ اینڈ دی اگلی‘ کا کلپ شیئر کرتے ہوئے اپنی پوسٹ کے کیپشن میں لکھا کہ ’کسی تبصرے کی ضرورت نہیں‘۔

ویڈیو کلپ میں ایک شخص کو بطور ہندوستان جبکہ دوسرے کو بطور پاکستان دکھایا گیا ہے۔

بھارتی فوج نے ایل او سی کے چورا کمپلیکس پر سفید جھنڈا لہرا دیا، شکست تسلیم کرلی

بھارتی بزدلانہ حملے کے بعد بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول کے چورا کمپلیکس پر سفید جھنڈا لہرا دیا۔

اس کلپ میں بھارت کی نمائندگی کرتا شخص ہاتھ میں پستول لیے ایک گھر میں داخل ہوتا ہے اور اپنے حریف (پاکستان) کو بتاتا ہے کہ میں لمبے عرصے سے میں تمہیں ڈھونڈ رہا تھا اور آخر کار مجھے تم مل ہی گئے۔

اسی اثناء میں باتھ ٹب میں لیٹا شخص (پاکستان) بلاخوف و فکر سامنے کھڑے شخص (بھارت) پر گولی چلا دیتا ہے اور کہتا ہے کہ ’جب گولی مارنی ہو تو مار دو، بات نہ کرو۔‘

انٹرنیٹ صارفین کی جانب سے خواجہ آصف کی اس پوسٹ پر خوب قہقہے لگائے جا رہے ہیں کہ جبکہ صارفین اپنی اپنی رائے کا اظہار بھی کر رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

سپریم کورٹ نے ہجومی تشدد کے متاثرین کو معاوضہ دینے کی جمعیۃ علماء ہند کی عرضی کو خارج کردی

جمعیت علماء ہند اور دیگر کیطرف سے دائر درخواست میں تحسین پونا والا کیس میں سپریم کورٹ کے رہنما خطوط پر عمل آوری سے متعلق جامع ہدایات مانگی گئی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ آف انڈیا نے جمعیت علماء ہند کی جانب سے دائر درخواست پر غور کرنے سے انکار کر دیا۔ یہ معاملہ جسٹس جے کے پر مشتمل بنچ کے سامنے سماعت کے لئے آیا۔ مہیشوری اور وجے بشنوئی بنچ نے واضح کیا کہ وہ الٰہ آباد ہائی کورٹ کے اس حکم میں مداخلت کرنے کے لئے تیار نہیں ہے، جس نے درخواست گزار کو ریاستی حکومت سے رجوع کرنے کی ہدایت کی تھی۔ جمعیت علماء ہند اور دیگر کی طرف سے دائر درخواست میں تحسین پونا والا کیس میں سپریم کورٹ کے رہنما خطوط پر عمل آوری سے متعلق جامع ہدایات مانگی گئی ہیں۔ پٹیشن نے پونا والا کیس میں سپریم کورٹ کی طرف سے تجویز کردہ احتیاطی، تدارکاتی اور تعزیری اقدامات کو نافذ کرنے میں ریاستی حکومت کی مبینہ ناکامی کو اجاگر کیا۔

اس سال جولائی میں الہ آباد ہائی کورٹ نے جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے دائر مفاد عامہ کی عرضی کو نمٹا دیا، جس میں تحسین ایس پونا والا بمقابلہ یونین آف انڈیا (2018) کیس میں موب لنچنگ اور ہجومی تشدد کے واقعات کو روکنے اور ان سے نمٹنے کے لئے سپریم کورٹ کے رہنما خطوط کی تعمیل کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ ہائی کورٹ نے مسلم تنظیم کی عرضی کو نمٹاتے ہوئے کہا کہ ہر واقعہ الگ تھلگ ہوتا ہے اور مفاد عامہ کی عرضی میں اس کی جانچ نہیں کی جاسکتی۔ تاہم ہائی کورٹ نے کہا کہ متاثرہ فریقوں کو سپریم کورٹ کی ہدایات پر عمل درآمد کے لیے متعلقہ حکومتی اتھارٹی سے رجوع کرنے کی آزادی ہے۔

پی آئی ایل میں ہائی کورٹ کی طرف سے یہ مطالبہ کیا گیا تھا کہ ریاستی حکومت کو ہر ضلع میں نوڈل افسران کی تقرری سے متعلق نوٹیفکیشن اور سرکلر جاری کرنا چاہیئے تاکہ ہجوم تشدد کے معاملات سے نمٹا جاسکے اور اس طرح کے معاملات میں اسٹیٹس کی رپورٹ دینا چاہیئے۔ اس کے ساتھ ہی ایک مطالبہ کیا گیا کہ ڈی جی پی کو ہدایت کی جانی چاہیئے کہ وہ گذشتہ 5 سالوں میں ہجومی تشدد کے واقعات میں مجرمانہ تحقیقات کی اسٹیٹس رپورٹ درج کریں۔ نیز علی گڑھ واقعے کے متاثرین کو معاوضے کے طور پر 15 لاکھ روپے فراہم کرنے کی ہدایت دی جانی چاہیئے۔

متعلقہ مضامین

  • نوجوان اسپنر کا انوکھا بولنگ انداز مائیکل وان کو بھا گیا، انگلینڈ کی شہریت دینے کے خواہشمند
  • انجینئر محمد علی مرزا کیس: اسلامی نظریاتی کونسل کو جواب دینے کیلیے آخری مہلت
  • انجینئر محمد علی مرزا کو گستاخی کا مرتکب قرار دینے کے خلاف درخواست پر سماعت
  • سپریم کورٹ نے ہجومی تشدد کے متاثرین کو معاوضہ دینے کی جمعیۃ علماء ہند کی عرضی کو خارج کردی
  • ویزا درخواستوں میں جعلسازی کا الزام، کینیڈا نے بھارتی طلبا کو داخلہ دینے کی شرح میں بڑھی کمی کردی
  • پاکستان قابل اعتماد عالمی شراکت دار کے طور پر آبھر : خواجہ آصف : بھارت سازشوں میں مصروف : عطاء تارڑ 
  • نیتن یاہو نے فلسطینی قیدیوں کو پھانسی دینے کے بل کی حمایت کردی
  • بھارت گہرے سمندر میں ایک اور فالس فلیگ آپریشن کی تیاری کر رہا ہے، ترجمان پاک فوج
  • کراچی:ٹریفک پولیس اہلکار کا ای چالان سے بچنے کیلئے انوکھا کام، شہری نے ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کردی۔
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں،متنازع علاقہ ، پاکستان