لاہور: گورنر ہاؤس کے ملازم اور اس کی ماں کے ساتھ لوٹ مار، بزرگ خاتون سڑک پر گر کر جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
لاہور میں ڈاکوؤں نے گورنر ہاؤس کے ڈسپنسری ملازم اور اس کی ماں سے لوٹ مار کی جس دوران مزاحمت پر بزرگ خاتون سڑک پر گر کر جاں بحق ہوگئی۔پولیس کے مطابق گورنر ہاؤس کا ڈسپنسری ملازم معین اپنی والدہ کے ساتھ بینک سے رقم لے کر سندر داس روڈ پر زمان پارک کےقریب پہنچا تو موٹر سائیکل پر سوار 2 ڈاکوؤں نے انہیں گھیر لیا۔پولیس نے بتایا کہ ملزمان نے ماں سے پرس چھیننے کی کوشش کی، معین کی والدہ 62 سالہ سلمٰی بیگم نے مزاحمت کی تو چھینا جھپٹی میں خاتون سڑک پر گر کر زخمی ہوگئی اور ڈاکو پرس لے کر فرار ہو گئے جب کہ خاتون کو اسپتال لے جایا گیا مگر وہ جانبر نہ ہو سکی۔پولیس کے مطابق ڈکیتی کا مقدمہ درج کرکے ملزمان کی تلاش شروع کردی گئی ہے۔دوسری جانب اقبال ٹاؤن میں بھی ڈاکوؤں نے دن دیہاڑے 2 شہریوں کو لوٹ لیا جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آئی۔ فوٹیج میں دیکھا گیا کہ موٹر سائیکل سوار 2 ڈاکوؤں نے گھر کے باہر کھڑے افراد سے موبائل فون اورپرس چھین لیا اورموٹر سائیکل کی چابی بھی ساتھ لے گئے جب کہ ڈاکو شہریوں کو اسلحہ دکھا کر جان سے مارنے کی دھمکی دیتے رہے۔ پولیس نے اس واقعے کا مقدمہ بھی درج کر لیا تاہم کوئی ملزم گرفتار نہیں ہو سکا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ڈاکوؤں نے
پڑھیں:
گورنر ہاؤس میں دفاتر پر تالے، کامران ٹیسوری کا مؤقف سامنے آگیا
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ گورنر ہاؤس ہمیشہ عوام کےلیے کھلا ہے۔ اویس قادر شاہ بطور اسپیکر اور ذاتی حیثیت میں قابلِ احترام ہیں۔
ترجمان گورنر سندھ کا کہنا ہے کہ قائم مقام گورنر سندھ اویس قادر شاہ کو صورتحال سے متعلق غلط فہمی ہوئی، اجلاس میں شرکت کےلیے سیکریٹری داخلہ، آئی جی، ڈی آئی جیز اور دیگر افسران کانفرنس روم میں تھے۔
اویس قادر شاہ نے کہا کہ پولیس افسران گورنر ہاؤس پہنچ چکے ہیں، وزیر داخلہ بھی اسلام آباد سے یہیں آ رہے ہیں۔
ترجمان کے مطابق قائم مقام گورنر کے لیے مخصوص دفتر پیشگی طور پر تیار تھا، مرکزی دفتر استعمال کرنا مقصود تھا تو بروقت آگاہ کیا جاتا تو انتظام کر دیا جاتا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ گورنر سندھ کی پرنسپل سیکریٹری کو 24 گھنٹوں میں واقعے کی انکوائری مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔