افواج پاکستان نے کل بھارت کے مکروہ حملے کا موثر جواب دیا، وزیراعظم شہباز شریف
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔07 مئی 2025)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ افواج پاکستا ن نے کل بھارت کے مکروہ حملے کا موثرجواب دیا، دشمن نے اندھیرے میں ماضی کی طرح چھپ کر حملہ کرنے کی کوشش کی، ہماری بہادر افواج نے بھارت کے اس مکروہ حملے کا منہ توڑ جواب دے کر اس تاریک رات کو چاندنی رات بنا دیا، قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا ہے کہ پاکستان پر حملے میں ہندوستان کے 80 جہاز شریک تھے۔
ہندوستان نے رافیل جہاز خریدے اور اس پر ناز کرتا ہے مگر دشمن کا مقابلہ عقلنمدی اور جواں مردی سے کیا جاتا ہے۔ ہماری ایئر فورس مکمل تیار تھی چنانچہ بھارتی طیارے گرائے۔ عوام کی دعاوں سے پاک فوج نے بھارت کے حملے کا منہ توڑ جواب دیا۔میں پاکستانی عوام اور ایوان میں موجود تمام سیاسی جماعتوں کے اکابرین ، ممبران کو دل کی گہرائیوں سے مبارک باد پیش کرنا چاہتا ہوں۔(جاری ہے)
کل رات پاکستان کے عقاب مکمل تیاری میں تھے۔ ہمارے عقابوں نے بھارت کے 5 طیاروں کو مارگرایا جس میں 3 رافیل طیارے بھی شامل تھے۔ پاکستان کے 24 کروڑ عوام کو اس سے بڑی عزت نہیں مل سکتی۔انہوں نے کہا کہ کل رات ہندوستان کا ہوش ٹھکانے آگیا ہے۔ ہمارے دشمنوں کو کل رات نیند نہیں آئی۔ کل ہمارے دوستوں کو بھی پتہ چل گیا ہے کہ پاکستان ایک فولادی فوج رکھتا ہے۔ دوست ممالک اپنے مشکل وقت میں بھی پاکستان کو ہی یاد کریں گے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی حملے میں ہماری متعدد شہری شہید ہوئے ان میں خواتین، بچے اور مرد شامل ہیں۔ اس موقع پر بھارتی حملوں میں شہید افراد کی درجات کی بلندی کیلئے ایوان میں دعا کی گئی۔ کل رات جو گزری ہمارے دشمن نے اس کو تاریک رات سمجھ کراندھیرے میں ماضی کی طرح چھپ کر پاکستان کے اوپر حملہ کرنے کی ناپاک کوشش کی لیکن اللہ کے کرم سے پاکستان کے 24 کروڑ عوام کی دعاوں سے ہماری بہادر اور دلیر افواج پاکستان نے ہندوستان کے اس مکروہ حملے کا منہ توڑ جواب دیا۔ 22 اپریل کو ہندوستان کے زیر قبضہ پہلگام میں دہشت گرد حملہ ہوا۔ دس منٹ میں اس واقع کی ایف آئی آر درج ہوگئی اور پاکستان پر الزامات کی بوچھاڑ کردی گئی کچھ عرصہ پہلے دہشت گردوں نے جعفر ایکسپریس ٹرین کو ہائی جیک کیا۔ اس دہشت گرد حملے کے تانے بانے ہندوستان کے ساتھ ملتے تھے۔ہمارے پاس ٹرین ہائی جیک کے ناقابل تردید ثبوت موجود ہیں۔ ہم نے کاکول میں واضح الفاظ میں کہا کہ پاکستان کا پہلگام واقعے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔قومی اسمبلی کے اجلاس میں اپنے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ پہلگام میں ایک افسوسناک واقعہ ہوا لیکن بھارت نے 10 منٹ کے اندر ایف آئی آر درج کی اور اس کے بعد بھارتی میڈیا اور سیاستدانوں نے پاکستان پر بے جا الزامات کی بوجھاڑ کردی اور پوری دنیا کو یہ باور کروانے کی کوشش کی کہ خدانخواستہ اس واقعے میں پاکستان ملوث ہے۔ پہلگام واقعے پر ہم نے بھارت کو بین الاقوامی کمیشن کے ذریعے تحقیقات کی پیشکش کی۔ ان حالات میں ہر روز اطلاع ملتی تھی بھارتی جہاز پاکستان پر حملہ آور ہونگے۔ پاکستان کی 24 کروڑ عوام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ پاکستان کی مسلح افواج 24 گھنٹے تیار تھی ۔ ایئر چیف ظہیر بابر کو پاکستانی قوم کی طرف سے سلام پیش کرتا ہوں۔ان کایہ بھی کہنا تھا کہ میں نے پہلے بھی واضح کردیا تھا کہ پاکستان کا پہلگام واقعے سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں ہے اور اگر کسی کو کوئی شک ہے تو میں نے غیر جانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش بھی کی تھی اور کہا تھا کہ پاکستان اس کمیشن کے ساتھ مکمل طور پر تعاون بھی کرے گا لیکن کل تک بھارت نے ہماری اس آفر کو قبول نہیں کیا بلکہ ایک ایسا دوست ملک جس نے اس پیشکش کی تائید کی۔ بھارت نے ان کے سفیر کو بلاکر ڈی مارش کیا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے مکروہ حملے کا ہندوستان کے پاکستان پر پاکستان کے کہ پاکستان بھارت کے نے بھارت جواب دیا تھا کہ کل رات
پڑھیں:
شہباز شریف 26 ستمبر کو جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اپنے اہم خطاب میں عالمی برادری کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم اور فلسطین بالخصوص غزہ میں جاری سنگین انسانی بحران کی طرف متوجہ کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف 22 ستمبر سے 26 ستمبر 2025ء تک اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس میں پاکستان کے اعلیٰ سطحی وفد کی قیادت کریں گے۔ ان کے ہمراہ ڈپٹی وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار، دیگر وزراء اور اعلیٰ حکام بھی شریک ہوں گے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اپنے اہم خطاب میں عالمی برادری کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم اور فلسطین بالخصوص غزہ میں جاری سنگین انسانی بحران کی طرف متوجہ کریں گے۔ وہ دنیا پر زور دیں گے کہ کشمیری اور فلسطینی عوام کے حقِ خودارادیت کو تسلیم کیا جائے اور ان کی جدوجہد کو عالمی انصاف کے اصولوں کے مطابق حمایت فراہم کی جائے۔ وزیراعظم 26 ستمبر کو اپنے خطاب میں علاقائی اور عالمی امور پر بھی پاکستان کا نقطہ نظر واضح کریں گے، جن میں دہشت گردی کے خلاف تعاون، اسلاموفوبیا کے بڑھتے رجحانات، ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنجز اور پائیدار ترقی کے اہداف شامل ہیں۔
ترجمان کے مطابق وزیراعظم اقوام متحدہ کے اجلاس کے دوران کئی اعلیٰ سطحی تقریبات میں شریک ہوں گے، جن میں سلامتی کونسل کے اجلاس، گلوبل ڈویلپمنٹ انیشی ایٹو کی میٹنگ اور ماحولیاتی تبدیلی پر خصوصی اجلاس شامل ہیں۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نیویارک میں اپنے قیام کے دوران متعدد عالمی رہنماؤں سے دو طرفہ ملاقاتیں کریں گے، جن میں ایک اہم ملاقات امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ بھی طے ہے۔ یہ ملاقات چند منتخب اسلامی ممالک کے سربراہان کے ساتھ ہو گی، جس میں خطے کی سلامتی، فلسطین، کشمیر اور عالمی امن پر تفصیلی بات چیت متوقع ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق یہ دورہ اس بات کا عکاس ہے کہ پاکستان اقوام متحدہ اور کثیرالجہتی تعاون کو ہمیشہ اہمیت دیتا ہے اور دنیا بھر میں امن و ترقی کے فروغ میں اپنا فعال کردار جاری رکھے گا۔