دنیا کو بتا دیا بھارت مزید کچھ نہیں کرے گا تو ہم بھی کچھ نہیں کریں گے، رانا ثناءاللہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے بڑا پالیسی بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا کو بتا دیا بھارت مزید کچھ نہیں کرے گا تو ہم بھی کچھ نہیں کریں گے۔
اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے حملہ کیا، ہم نے وعدے کے مطابق بھرپور جواب دے دیا، بھارت مزید کچھ نہیں کرے گا تو ہم نے دنیا کو بتا دیا ہے ہم بھی کچھ نہیں کریں گے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ بھارت نے پہل کی تھی، ہم نے نہیں کی تھی، ہم نے بھارت کو جواب دیا، بھارت اب کچھ نہیں کرے گا تو ہم بھی بطور ذمہ دار ریاست کچھ نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے دنیا کو ایک بار پھر بتا دیا ہے کہ پہلگام واقعے پر تحقیقات کے لیے تیار ہیں، ہم دنیا کے کسی بھی فورم پر اپنے آپ کو پیش کرنے کے لیے تیار ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کچھ نہیں کرے گا تو ہم کچھ نہیں کریں گے بتا دیا دنیا کو ہم بھی
پڑھیں:
18 ویں ترمیم میں صوبوں اور مرکز کے پاس جو وسائل ہیں انہیں بیلنس کرنے کی ضرورت ہے: رانا ثنا
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے 18 ویں ترمیم میں صوبوں اور مرکز کے پاس جو وسائل ہیں انہیں بیلنس کرنے کی ضرورت ہے۔
جیو نیوز کے مارننگ شو جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا آئین کسی بھی ملک کی مقدس دستاویز ہوتی ہے لیکن حرف آخر نہیں ہوتی، آئین میں بہتری کے لئے ترامیم کی جاتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئین پاکستان میں 26 ترامیم ہو چکی ہیں، پارلیمنٹ کی دو تہائی اکثریت اگر متفق ہو تو آئین میں ترمیم ہوتی ہے، 26 ویں ترمیم کے بعد جن چیزوں پر بات ہو رہی ہے ہوتی رہے گی۔
27 ویں ترمیم کو ایسی خوفناک چیز بنا کر پیش کیا جا رہا ہے جیسے طوفان ہو، اتفاق رائےکے بغیر کوئی آئینی ترمیم نہیں ہوگی، رانا ثنا اللہ
سینیٹر رانا ثنا اللہ نے کہا ایسا بھی نہیں ہے کہ ہم صبح 27 ویں ترمیم لا رہے ہیں، مثبت بات چیت اور بحث جمہوریت کا خاصا ہے اور وہ ہوتا رہنا چاہیے، مختلف چیزیں ہیں جن پر پارلیمینٹرین اور مختلف جماعتوں کے درمیان بات چیت ہو رہی ہے، بنیادی مسائل پر بات بنتے بنتے بنتی ہے، فوری طور پر یہ چیزیں نہیں ہوتیں۔
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا 18 ویں ترمیم سے مسلم لیگ ن کو کوئی مسئلہ نہیں ہے، 18 ویں ترمیم صوبے اور فیڈریشن کے درمیان وسائل کی تقسیم سے متعلق ہے، 18 ویں ترمیم میں صوبوں اور مرکز کے پاس جو وسائل ہیں ان میں بیلنس کرنے کی ضرورت ہے۔
ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (منگل) کا دن کیسا رہے گا ؟
وزیر اعظم کے مشیر کا کہنا تھا 18 ویں ترمیم وسائل کی تقسیم پر طویل عرصے بات چیت ہوتی رہی ہے، اُس وقت کے حساب سے 18 ویں ترمیم میں وسائل کی تقسیم کو بیلنس طے کیا گیا، اب اگر عملی طور پر فرق آیا ہے تو اس پر بات چیت اور غور و فکر کرنے میں تو کوئی عار نہیں ہے، اتفاق رائے ہو جائے گا تو دو تہائی اکثریت سے ترمیم ہو جائے گی۔
مزید :