توہینِ عدالت کی درخواست وفاقی حکومت کی جانب سے دائر کی گئی تھی، یہ درخواست 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ مقررہ مقام کے بجائے ڈی چوک تک آنے پر دائر کی گئی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف توہینِ عدالت کیس سماعت کے لیے مقرر کرلیا گیا۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی آئینی بینچ نے بانی پی ٹی آئی کے خلاف توہینِ عدالت کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کی، بینچ کل اس کیس کی سماعت کرے گا۔ توہینِ عدالت کی درخواست وفاقی حکومت کی جانب سے دائر کی گئی تھی، یہ درخواست 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ مقررہ مقام کے بجائے ڈی چوک تک آنے پر دائر کی گئی تھی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: دائر کی گئی تھی عدالت کی

پڑھیں:

توہین مذہب کے نام پر کاروبار معاشرے کیلئے ناسور ہے، علامہ سبطین سبزواری

علماء کے وفود سے گفتگو میں مرکزی نائب صدر شیعہ علماء کونسل پاکستان کا کہنا تھا کہ کسی کو توہین مذہب کے نام پر گھناونے کاروبار کی اجازت نہیں دی جا سکتی، جسٹس اعجاز اسحاق خان کے عدالتی کمیشن کی تشکیل کے فیصلے کی حمایت کرتے ہیں، کمشن کی تشکیل میں قانونی رکاوٹوں کو دور کرکے اسے بحال کیا جائے، توہین مذہب کے نام پر کاروبار ازخود بہت بڑی توہین ہے،ریاستی ادارے اور علماء کردار ادا کریں، عدالتی کمشن تمام مقدمات کا جائزہ لے کر انصاف کرے۔ اسلام ٹائمز۔ مرکزی نائب صدر شیعہ علماء کونسل پاکستان علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے توہین مذہب کے نام پر گھناونے کاروبار کی مذمت کرتے ہوئے اسے معاشرے کیلئے ناسور قرار دیا ہے اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس اعجاز اسحاق خان کے عدالتی کمیشن کی تشکیل کے فیصلے کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس کمشن کی تشکیل میں قانونی رکاوٹوں کو دور کرکے اسے بحال کیا جائے۔ لاہور میں علماء کے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں توہین مذہب کو کاروبار بنا کر پیش کرنا از خود بہت بڑی توہین ہے۔ اس حوالے سے کئی واقعات پاکستان اور اسلام کی بدنامی کا باعث بنے ہیں، لہٰذا قانون کے غلط استعمال کو روکنے کیلئے ریاست کو ٹھوس بنیادوں پر اقدامات کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کی عدالت میں کیس کی سماعت کے دوران جو حقائق سامنے آئے ہیں، انتہائی افسوسناک ہیں، اس لئے ضروری ہے کہ اس معاملے کو اس کے منطقی انجام تک پہنچایا جائے، کیونکہ کسی کو مذہب کے نام پر گھناونے کاروبار کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ تمام مکاتب فکر کے علماء کو اس حوالے سے سخت موقف اختیار کرنا چاہیے کہ اس ملک میں کتنے بے گناہوں کو چند جنونیوں کے نعرے لگانے، ذاتی تنازعات، کم فہمی اور ناقص معلومات کی وجہ سے قتل کیا گیا، جن میں کئی بیگناہ متقی لوگ بھی شامل تھے، اس حوالے سے ہمیں ایک ذمہ دار معاشرے کے طورپر اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ یہ سب تاریخ کا حصہ ہے کہ سیالکوٹ میں سری لنکا کے شہری فیکٹری منیجر کو قتل کیا گیا، کئی مسیحی بستیوں کو جلایا گیا اور پاکستانی خاندانوں کو برباد کیا گیا۔ اس لئے ذمہ دارانہ کردار ادا کرنا مذہبی سیاسی قیادت کی ذمہ داری ہے، تاکہ مذہب کے نام پر پاکستان اور اسلام کی بدنامی کا باعث نہ بنے۔ علامہ سبطین سبزواری کا کہنا تھا کہ عدالتی کمشن تمام مقدمات کا جائزہ لے، جن کیخلاف ٹھوس شہادتیں موجود ہیں انہیں قرار واقعی سزا دی جائے اور جن کے خلاف مقدمات جھوٹے ہیں انہیں سزا دینا اسلام کے نظام انصاف کی خلاف ورزی ہوگی۔

متعلقہ مضامین

  • نااہلی کیس، پشاور ہائیکورٹ کا عمر ایوب اور شبلی فراز کیخلاف مزید کارروائی روکنے کا حکم
  • بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کیخلاف توشہ خانہ2کیس کی اڈیالہ جیل میں سماعت 9اگست تک ملتوی
  • تحریک انصاف کے راہنماﺅں نے نااہلی کے خلاف پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا
  • عارف علوی کے اکاؤنٹس منجمد کرنے کیخلاف درخواست، تفتیشی افسر طلب 
  • پی ٹی آئی ارکان کو آزاد قرار دینے کیخلاف درخواست پر الیکشن کمیشن سے جواب طلب
  • عارف علوی کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کیخلاف درخواست، تفتیشی افسر طلب
  • پی ٹی آئی ارکان کو آزاد قرار دینے کیخلاف گنڈاپور کی درخواست پر الیکشن کمیشن سے جواب طلب
  • پی ٹی آئی ارکان کو آزاد قرار دینے  کیخلاف گنڈاپور کی درخواست پر الیکشن کمیشن سے جواب طلب
  • ہراساں کیے جانے سے روکا جائے، عالیہ حمزہ نے درخواست دائر کردی
  • توہین مذہب کے نام پر کاروبار معاشرے کیلئے ناسور ہے، علامہ سبطین سبزواری