فرانس نے پاک فضائیہ کی جانب سے رافیل طیارہ مارگرانے کی تصدیق کردی
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
پیرس: فرانس نے پاک فضائیہ کی جانب سے رافیل طیارہ مارگرانے کی تصدیق کردی۔امریکی ٹی وی سے گفتگوکرتےہوئے ایک اعلیٰ فرانسیسی انٹیلی جنس اہلکار نے کہاکہ بھارتی فضائیہ کا ایک رافیل لڑاکا طیارہ پاکستان نے مار گرایا، جو کہ اس جدید فرانسیسی ساختہ طیارے کے کسی لڑائی میں تباہ ہونے کاپہلاواقعہ ہے
فرانسیسی اہلکار نے کہا کہ فرانسیسی حکام یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ آیا پاکستان نے ایک سے زیادہ رافیل طیارے مار گرائے ہیں؟
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں گر کر تباہ ہونے والے ایک طیارے کے ملبے سے لی گئی تصاویر میں ایک فرانسیسی کمپنی کا لیبل دکھائی دیتا ہے، تاہم ماہرین کے مطابق ان حصوں سے یہ کہنا ممکن نہیں کہ آیا وہ رافیل طیارے کے ہیں یا نہیں۔
رافائل طیارے بنانے والی فرانسیسی کمپنی “ڈاسالٹ ایوی ایشن” نے امریکی ٹی وی کی جانب سے کیے گئے تبصرے کی درخواستوں کا کوئی جواب نہیں دیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
فرانس، جرمنی اور برطانیہ کا ایران کو مکمل مذاکرات کی پیشکش؛ وزرائے خارجہ کا اجلاس
فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے اعلان کیا ہے کہ فرانس، جرمنی اور برطانیہ ایران کو "مکمل مذاکرات" کی پیشکش دینے کے لیے تیار ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ بات فرانسیسی صدر نے جمعے کے روز پیرس میں ایک دفاعی نمائش کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
ایرانی وزیر خارجہ کے ساتھ مذاکرات میں یورپی یونین کی خارجہ پالیسی سربراہ کایا کالاس، فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں نوئل بارو, برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لامی اور جرمن وزیر خارجہ یوان وادیفُل شریک ہوں گے۔
میکرون کے مطابق ان کے وزیر خارجہ ژاں نوئل بارو، جرمنی اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ کے ساتھ مل کر ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کو "سفارتی اور تکنیکی سطح پر مکمل مذاکرات کی باضابطہ پیشکش دیں گے۔
فرانسیسی صدر نے واضح کیا کہ ایران کی جوہری مذاکرات میں واپسی کو اولین ترجیح ، جوہری سرگرمیوں کی روک تھام، بیلسٹک میزائل پروگرام پر پابندی اور عسکریت پسندوں کی مالی معاونت کو روکنے جیسے امور شامل ہوں۔
صدر ایمانوئل میکرون نے خبردار کیا کہ ایران کے ایٹمی ہتھیاروں سے لیس ہونے کے امکان کو سنجیدگی سے لینا ہوگا۔
انھوں نے مزید کہا کہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کے لیے کسی قسم کی نرمی نہیں برتی جانی چاہیے۔
ایک فرانسیسی سفارتی ذریعے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کو اس ملاقات کے یورپی منصوبے سے متعلق بریفنگ دی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مارکو روبیو نے اس دوران زور دیا کہ امریکا ایران کے ساتھ براہِ راست رابطے کے لیے "کسی بھی وقت تیار" ہے۔
دونوں وزرائے خارجہ نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ ملاقات کے بعد جمعہ کے روز دوبارہ رابطہ کریں گے تاکہ جنیوا مذاکرات کے نتائج پر مشاورت کی جا سکے۔