Daily Pakistan:
2025-08-07@03:43:39 GMT

پاکستانی بندرگاہوں پر میری ٹائم سیکیورٹی ہائی الرٹ

اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT

پاکستانی بندرگاہوں پر میری ٹائم سیکیورٹی ہائی الرٹ

 کراچی ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) بھارت کی جارحیت کے باعث  پاکستانی بندرگاہوں پر میری ٹائم سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے 
’’جنگ ‘‘ نے پورٹ ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ  بندر گاہوں پر چھوٹی بڑی بوٹس کے سمندر میں جانے پر فوری پابندی عائد کردی گئی ہے اور اجازت نامے بھی منسوخ کردیئے گئے ہیں۔فشنگ کی سیکڑوں بوٹس سمیت چھوٹی بڑی کشتیوں پر سمندر جانے پر پابندی ہوگی، تجارتی جہازوں کی آمد و رفت معمول کے مطابق جاری رہے گی۔یہ فیصلہ نقل و حرکت محدود رکھ کر سیکیورٹی بہتر کرنے کےلیے کیا گیا ہے۔

بھارت کو پاکستان پر حملے کا جواب ملے گا، قوم پاک فوج کے ساتھ ہے: وزیراعظم

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

کارتک آریان بھی بھارت کے ’’پاکستان فوبیا‘‘ کا نشانہ بن گئے

بھارت میں ’قوم پرستی‘ کا بخار اس قدر چڑھ چکا ہے کہ اب فنکاروں کو بھی کھانے پینے کی دکانوں کے نام دیکھ کر دعوت نامے رد کرنے پڑ رہے ہیں۔

بالی ووڈ اداکار کارتک آریان کو مغربی انڈین فلم ورکرز کی فیڈریشن (FWICE) نے سخت لہجے میں وارننگ دے دی کہ خبردار! کہیں پاکستانیوں کے زیر انتظام کسی تقریب میں شرکت کی تو اچھا نہیں ہوگا۔

ہوا کچھ یوں کہ امریکا کے شہر ہیوسٹن میں ایک پاکستانی ریسٹورنٹ ’’آغاز ریسٹورنٹ اینڈ کیٹرنگ‘‘ نے 15 اگست کو ایک پروگرام رکھا ’’آزادی اُتسو‘‘۔ بھارتی یومِ آزادی منانے کا ایونٹ! اور اسی ریسٹورنٹ کے مالک شوکت مریدیا اسی ہفتے پاکستان کے یومِ آزادی کے لیے ’’جشنِ آزادی‘‘ بھی منعقد کرا رہے ہیں جس میں عاطف اسلم کی پرفارمنس ہوگی۔

بھارت کے خود ساختہ ’’محب وطن‘‘ ادارے FWICE کو یہ دہری تقریب ایک آنکھ نہ بھائی۔ انہوں نے فوراً کارتک آریان کو خط بھیجا جس میں پہلے تو ان کی تعریفوں کے پل باندھے ’’آپ بھارتی سنیما کے روشن ستارے ہیں، نوجوانوں کے رول ماڈل ہیں، قوم آپ پر فخر کرتی ہے‘‘ اور پھر اچانک یو ٹرن لیتے ہوئے کہا ’’لیکن خبردار! آپ اس تقریب میں مہمانِ خصوصی کے طور پر کیوں شامل ہیں جہاں پاکستانی بھی پروگرام کرا رہے ہیں؟ یہ قومی مفاد کے خلاف ہے!‘‘

کارتک آریان کی ٹیم نے فوراً وضاحت دی کہ ’’ہم نے نہ کبھی ایسی تقریب کا اعلان کیا، نہ ہم کسی طور اس میں شامل ہیں۔ ہم نے منتظمین سے کہا ہے کہ وہ ہمارے پوسٹرز اور تصاویر ہٹا دیں۔‘‘

دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ احتجاج صرف اس لیے کیا جا رہا ہے کہ وہ تقریب ایک پاکستانی کی ملکیت ریسٹورنٹ میں ہو رہی ہے، چاہے تقریب کا موضوع بھارتی یومِ آزادی ہی کیوں نہ ہو۔ اور دوسری طرف بھارت کے فنکاروں کو پاکستان میں کام کےلیے پرمٹ تک درکار نہیں ہوتا (جب ماحول اچھا ہو)۔

FWICE کے خط میں یہ بھی ہرزہ سرائی کی گئی کہ چونکہ پاکستان نے ’’پہلگام حملے‘‘ جیسی کارروائیاں کی ہیں، اس لیے ہر بھارتی فنکار پر لازم ہے کہ وہ ہر قسم کے پاکستانی روابط سے پرہیز کرے، خواہ وہ امریکا میں پکوڑے بیچتا پاکستانی ہو یا شو کرواتا کوئی ریسٹورنٹ مالک!

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ بھارت کی فلم انڈسٹری کا اتنا بڑا ادارہ ایک ایسی تقریب پر واویلا کیوں کر رہا ہے جس سے کارتک آریان کا کوئی لینا دینا نہیں؟ کہیں یہ سب کچھ ’اپنے میڈیا‘ کو مزید مصالحہ فراہم کرنے کے لیے تو نہیں؟

کارتک آریان اس معاملے پر خود خاموش ہیں، لیکن ان کی ٹیم نے ’سیاسی بارودی سرنگ‘ سے خود کو بچا لیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کینیڈا اور مصر کے پاکستانی قونصل خانوں میں یوم استحصال کشمیر پر تقاریب
  • کارتک آریان بھی بھارت کے ’’پاکستان فوبیا‘‘ کا نشانہ بن گئے
  • بروقت انصاف کیلئے ماڈل کریمنل ٹرائل کورٹس، 13 قسم کے مقدمات پر ٹائم لائنز مقرر کر رہے ہیں: چیف جسٹس 
  • زمینی راستے سے جانے والے زائرین پر پابندی کیخلاف کراچی سے ریمدان بارڈر قافلے روانہ ہونگے، ایم ڈبلیو ایم
  • پاکستانی طلبہ کے لئے برطانیہ میں مفت تعلیم کا سنہری موقع
  • پاکستانی طلبا کیلئے یوکے شیوننگ اسکالرشپس کی درخواستیں آج سے کھل گئیں
  • بذریعہ سڑک ایران جانے پر جائز وجوہات کے سبب پابندی عائد کی: خواجہ آصف
  • دہلی کے ہائی سیکیورٹی زون میں خاتون رکن اسمبلی سے سونے کی چین چھین لی گئی
  • میری تربیت نہیں انہیں جواب دوں: اعظم نذیر کا محمود اچکزئی کو ایوان میں جواب
  • ہائی سیکیورٹی زون میں بھارتی رکن اسمبلی سے سونے کا ہار چھیننے کی سنسنی خیز واردات