ایم ڈبلیو ایم رہنماء ظہیر نقوی کی بھارتی حملے میں شہید معصوم ارتضیٰ عباس کی نمازِ جنازہ میں شرکت
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
انہوں نے شہید کے والد، اہلِ خانہ اور عزیز و اقارب سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم بانیانِ پاکستان کی اولاد ہیں اور ہمیں اس پر فخر ہے کہ قیامِ پاکستان سے لے کر آج تک ہم نے اس پاک سرزمین کی اپنے خون سے آبیاری کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری انجینئر سید ظہیر عباس نقوی نے بھارت میں ہندوتوا دہشتگردی کا نشانہ بننے والے معصوم شہید ارتضیٰ عباس طوری کی نمازِ جنازہ میں شرکت کی۔ اس موقع پر انہوں نے شہید کے والد، اہلِ خانہ اور عزیز و اقارب سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم بانیانِ پاکستان کی اولاد ہیں اور ہمیں اس پر فخر ہے کہ قیامِ پاکستان سے لے کر آج تک ہم نے اس پاک سرزمین کی اپنے خون سے آبیاری کی ہے۔ دشمن سن لے کہ ہمارے بچے، ہماری جانیں اور ہمارا مال سب اس وطن پر قربان ہیں۔ ہم اپنی آخری سانس تک سبز ہلالی پرچم کی حرمت پر آنچ نہیں آنے دیں گے اور دشمن کی ہر سازش اور بزدلانہ وار کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ شہید ارتضیٰ عباس طوری جیسے معصوموں کا لہو رائیگاں نہیں جائے گا، یہ قربانیاں ہمارے عزم و استقلال کو مزید جِلا بخشیں گی۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
لیفٹیننٹ کرنل کے 7 سالہ شہید بیٹے کی نماز جنازہ، صدر، وزیراعظم، آرمی چیف کی شرکت
اسلام آباد؍ راولپنڈی (اپنے سٹاف رپورٹر سے) آزاد جموں و کشمیر میں بھارتی فوج کی بلا اشتعال کراس بارڈر جارحیت کے دوران لیفٹیننٹ کرنل ظہیرعباس طوری کے سات سالہ کمسن صاحبزادے ارتضیٰ عباس طوری شہید ہوگئے جن کی نماز جنازہ اسلام آباد میں ادا کر دی گئی نماز جنازہ میں صدر زرداری، وزیراعظم شہباز شریف ، سینیٹر اسحٰق ڈار ، خواجہ محمد آصف ، عطاء اللہ تارڑ ، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر ، چیف آف نیول سٹاف ایڈمرل نویدِ اشرف سمیت سینئر حاضر سروس و ریٹائرڈ فوجی افسروں، عسکری و سول اہلکاروں ، فوجی جوانوں اور شہید کے عزیز واقارب نے شرکت کی نماز جنازہ ادا کرنے کے بعد شہباز شریف نے بھارت کی جانب سے بلا اشتعال جارحیت کی شدید مذمت کی اور کہا کہ معصوم شہریوں، بچوں، خواتین اور بزرگوں کو نشانہ بنانا انتہائی قابل افسوس، سفاک اور مذموم حرکت ہے صدر مملکت اور وزیراعظم نے مسلح افواج کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہماری افواج بھارت کو ہر محاذ پر سخت اور دندان شکن جواب دے رہی ہیں۔ انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ بین الاقوامی قانون کی ان سنگین خلاف ورزیوں اور انسانیت کے اصولوں کی پامالی کا فیصلہ کْن جواب دیا جائے گا۔