ایم ڈبلیو ایم رہنماء ظہیر نقوی کی بھارتی حملے میں شہید معصوم ارتضیٰ عباس کی نمازِ جنازہ میں شرکت
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
انہوں نے شہید کے والد، اہلِ خانہ اور عزیز و اقارب سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم بانیانِ پاکستان کی اولاد ہیں اور ہمیں اس پر فخر ہے کہ قیامِ پاکستان سے لے کر آج تک ہم نے اس پاک سرزمین کی اپنے خون سے آبیاری کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری انجینئر سید ظہیر عباس نقوی نے بھارت میں ہندوتوا دہشتگردی کا نشانہ بننے والے معصوم شہید ارتضیٰ عباس طوری کی نمازِ جنازہ میں شرکت کی۔ اس موقع پر انہوں نے شہید کے والد، اہلِ خانہ اور عزیز و اقارب سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم بانیانِ پاکستان کی اولاد ہیں اور ہمیں اس پر فخر ہے کہ قیامِ پاکستان سے لے کر آج تک ہم نے اس پاک سرزمین کی اپنے خون سے آبیاری کی ہے۔ دشمن سن لے کہ ہمارے بچے، ہماری جانیں اور ہمارا مال سب اس وطن پر قربان ہیں۔ ہم اپنی آخری سانس تک سبز ہلالی پرچم کی حرمت پر آنچ نہیں آنے دیں گے اور دشمن کی ہر سازش اور بزدلانہ وار کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ شہید ارتضیٰ عباس طوری جیسے معصوموں کا لہو رائیگاں نہیں جائے گا، یہ قربانیاں ہمارے عزم و استقلال کو مزید جِلا بخشیں گی۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
مودی تو جمہوریت کا جنازہ نکال ہی رہے ہیں، الیکشن کمیشن بھی اس گناہ میں برابر شریک ہے، کانگریس
اپنے ویڈیو پیغام میں وہ عوام کو مخاطب کرتے ہوئے یہ بھی کہتی ہیں کہ میڈیا کو تو مودی کا نام سن کر سانپ سونگھ جائیگا، لیکن غیر جانبدارانہ انتخاب اور آپکے ووٹ کیساتھ کھلواڑ ہورہا ہے، خاموش تماشائی مت بنیے، اسکی مخالفت کیجیے۔ اسلام ٹائمز۔ نریندر مودی تو جمہوریت کا جنازہ نکال ہی رہے ہیں، لیکن اگر کوئی ان کے اس گناہ میں سب سے زیادہ بڑھ چڑھ کر کام کر رہا ہے، تو وہ الیکشن کمیشن ہے۔ یہ تلخ تبصرہ کانگریس نے آج اس خبر کے منظرعام پر آنے کے بعد کیا ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے ریاستی الیکشن کمیشن کے افسران کو انتخابی عمل مکمل ہونے کے 45 دنوں بعد اس سے جڑی تصویریں اور ویڈیوز ضائع کرنے کی ہدایت دی ہے۔ کانگریس نے اس تعلق سے ایک ویڈیو اپنے آفیشیل ایکس ہینڈل پر پوسٹ کی ہے، جس میں پارٹی ترجمان سپریا شرینیت نے الیکشن کمیشن کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم نریندر مودی کو بھی ہدف تنقید بنایا ہے۔ سپریا کہتی ہیں کہ نریندر مودی نے اس ملک کی جمہوریت کو تباہ کرنے میں اور لوگوں کی طاقت چھیننے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے اور ان کا یہ کام سب سے مضبوطی کے ساتھ الیکشن کمیشن کر رہا ہے۔
سپریا شرینیت کا کہنا ہے کہ اب الیکشن کمیشن نے ریاستی الیکشن کمیشن افسران کو لکھ کر ہدایت دی ہے کہ انتخابات سے منسلک ویڈیوز اور تصویریں صرف 45 دنوں تک ہی رکھی جائیں گے۔ اس درمیان اگر کوئی عرضی داخل نہ ہوئی تو ویڈیوز اور تصویروں کو 45 دن بعد ڈیلیٹ کر دیا جائے گا۔ پہلے یہ ویڈیوز اور تصویریں ایک سال تک رکھی جاتی تھیں تاکہ جمہوری نظام میں کبھی بھی جانچ ہو سکے۔ سپریا کہتی ہیں کہ آپ کو یاد ہی ہوگا کس طرح گزشتہ سال دسمبر میں محض 24 گھنٹے میں آناً فاناً نئے اصول بنا کر انتخابی دستاویز اور ویڈیو ریکارڈنگ بھی عوام کی رسائی سے باہر کی گئی تھی، اب نئے اصول کے تحت تو انھیں ریکارڈ سے ہی مٹا دیا جائے گا۔‘‘
الیکشن کمیشن کی ذمہ داریوں کا ذکر کرتے ہوئے سپریا شرینیت نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا کام صرف غیر جانبدارانہ انتخاب کرانا ہی نہیں ہے، بلکہ لوگوں کا الیکشن سسٹم میں بھروسہ بنائے رکھنا بھی ہے۔ ان دونوں کاموں کو الیکشن کمیشن فراموش کر چکا ہے۔ الیکشن کمیشن کے تازہ فیصلے کو پوری طرح سے غلط ٹھہراتے ہوئے کانگریس ترجمان نے کہا کہ یہ بالکل غیر جمہوری قدم ہے، اسے ہر حال میں واپس لینا چاہیئے۔ اپنے ویڈیو پیغام میں وہ عوام کو مخاطب کرتے ہوئے یہ بھی کہتی ہیں کہ میڈیا کو تو مودی کا نام سن کر سانپ سونگھ جائے گا، لیکن غیر جانبدارانہ انتخاب اور آپ کے ووٹ کے ساتھ کھلواڑ ہو رہا ہے، خاموش تماشائی مت بنیے، اس کی مخالفت کیجیے۔