پاکستان جب بھارت پر حملہ کرے گا تو دنیا میں اس کی گونج ہوگی، ڈی جی آئی ایس پی آر
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
اسلام آباد:
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ بھارت نے گزشتہ شب چار میزائل امرتسر پر فائر کیے اور اپنی ہی تنصیبات کو نشانہ بنا کر پاکستان پر الزام لگایا، پاکستان جب حملہ کرے گا تو اس کی گونج دنیا بھر میں سنی جائے گی۔
اسلام آباد میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر احمد شریف چوہدری نے کہا کہ بھارت کی جانب سے فائر کیے گئے میزائل پر نظر رکھی گئی، انڈیا سے جو بھی چیز آتی ہے اُس کی مکمل اور کڑی نگرانی کی جاتی ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت یہ دعویٰ کررہا ہے کہ اُس نے گزشتہ روز کے حملے کے جواب میں آج پاکستان میں 15 مقامات کو نشانہ بنایا ہے، یہ محض ایک کہانی اور جھوٹ پر مبنی پروپیگنڈا ہے۔ اس دعوے پر بھارتی حکومت سے سوال کرتا ہو کہ وہ 21ویں صدی میں جی رہے ہیں یا پرانے دور میں رہ رہے ہیں۔
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ بھارت کو اب تھیٹر اور سینیما سے نکل کر اصل اور زمینی حقائق کو دیکھنا ہوگا، جو تصاویر پاکستان کے حملے سے جوڑی جارہی ہیں وہ جعلی ہیں، انہیں اصل کرنے کیلیے اطراف میں آگ لگادی جاتی تاکہ حملہ ہی لگتا مگر واضح ہے کہ میزائل لاکر رکھے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت سے آنے والی ہر شے کو مانیٹر کررہا ہے، آج گرائے جانے والے 29 بھارتی ڈرونز کا معائنہ اور فرانزک کروایا جارہا ہے۔ انہوں نے بھارت کے ایئرڈیفنس سسٹم پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ دو روز قبل آپ اپنی مرضی اور اپنے وقت پر آئے، سارا ایئرڈیفنس لگایا ہوا تھا تو پھر کیسے 5 جہاز گر گئے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان جب اپنے وقت پر حملہ کرے گا تو ہمیں اور آپ کو بھارتی میڈیا کی ضرورت نہیں ہوگی بلکہ دنیا اس کو نشر کرے گی اور نہ صرف یہ نظر آئے گا بلکہ اس کی گونج بھی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ آج بھارت نے بہت چھوٹے ڈرونز فائر کیے اور یہ سوچا کہ شاید ایئرڈیفنس میں یہ نظر نہیں آئیں گے تو ہم نے انہیں پک کیا، ہم نے اپنی حکمت عملی کے تحت انہیں انگیج کیا اور پھر بہت احتیاط کے ساتھ انہیں نشانہ بنایا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہم نے بہت احتیاط کے ساتھ کام لیتے ہوئے 29 ڈرونز کو نشانہ بنایا، صرف ایک ڈرون ایسا تھا جس کے پھٹنے سے 4 جوان زخمی ہوئے اور دفاعی نظام کو معمولی نقصان پہنچا، بھارت اپنی شکست کی ہزیمت چھپانے کیلیے اب الزام تراشی کررہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بھارت کی جانب سے فائر کیے جانے والے ڈرونز کے نتیجے میں تین سویلین شہری شہید ہوئے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ڈی جی ا ئی ایس پی ا ر نے کہا کہ بھارت انہوں نے فائر کیے
پڑھیں:
فیلڈ مارشل کے صدر بننے کی خبر جھوٹ، حملے پر جوابی کارروائی بھارت کے اندر گہرائی سے شروع ہو گی: ڈی جی آئی ایس پی آر
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) بھارتی مشرق میں گہرائی تک حملہ کے حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر کا ممکنہ بھارتی جارحیت پر دو ٹوک مؤقف سامنے آ گیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری کے معروف جریدے ’’دی اکانومسٹ‘‘ کو دیئے گئے انٹرویو کے بعد بھارت کی جانب سے منفی پراپیگنڈے کے ذریعے بھارتی میڈیا اور حکومتی حلقے اسے بنگلہ دیش کو استعمال کرنے سے جوڑنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں، حالانکہ حقیقت میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھارت کے مشرقی حصے میں موجود اقتصادی مراکز کو گہرائی میں نشانہ بنانے کی بات کی ہے۔ بھارتی حکومت، جو آپریشن سندور میں ناکامی اور عوام و اپوزیشن کی تنقید سے شدید دباؤ میں ہے، نے اب ایک بار پھر آپریشن سندور 2 کے نام پر پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی شروع کر دی ہے۔ اس مہم میں فرضی دہشتگردوں اور بے بنیاد الزامات کے ذریعے پاکستان کو بدنام کرنے کی ناکام کوشش کی جا رہی ہے۔ "دی اکانومسٹ" کے سوال پر کہ بھارت کی ممکنہ فوجی کارروائی کی صورت میں پاکستان کا ردعمل کیا ہوگا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح الفاظ میں کہا: "ہم اس بار بھارت میں مشرق سے آغاز کریں گے۔" انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کو یہ جان لینا چاہیے کہ وہ بھی ہر جگہ مارے جا سکتے ہیں۔ یہ بیان ایک واضح پیغام ہے کہ پاکستان کسی بھی جارحیت کا بھرپور اور مؤثر جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔ بھارت کے مشرقی علاقے جیسے کولکتہ، جمشید پور، رانچی، بوکارو، رارکیلا، بھوبنیشور اور پٹنہ اس کی معیشت کے اہم ترین مراکز ہیں۔ یہ علاقے صنعتی، تجارتی، توانائی، بندرگاہی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مرکز ہیں اور بھارت کی اقتصادی قوت میں مرکزی حیثیت رکھتے ہیں۔ بھارت کے ان مشرقی علاقوں میں مودی کے پسندیدہ کھرب پتی گوتم ادانی اور مکیش امبانی کی مختلف بزنس کی مہنگی فیکٹریاں ہیں اور ٹیکنالوجی کے ڈیٹا سینٹرز ہیں جن کو اگر نقصان پہنچتا ہے تو بھارت کو دنوں میں اربوں ڈالرز کا نقصان ہوگا۔ اگر پاکستان کسی ممکنہ جنگ میں ان اقتصادی مراکز کو نشانہ بناتا ہے تو یہ محض سرحدی جھڑپ نہیں بلکہ بھارت کے اندر گہرائی تک حملہ تصور ہوگا۔ ایسا حملہ نہ صرف فوجی بلکہ معاشی و تزویراتی محاذ پر بھی بھارت کو شدید نقصان پہنچا سکتا ہے، جو دشمن کے حربی ارادوں کو مفلوج کر سکتا ہے۔ پاکستان کا موقف ہمیشہ دوٹوک اور اصولی رہا ہے کہ وہ ایک امن پسند ملک ہے، جو خطے میں نیٹ ریجنل سٹیبلائزر کے طور پر ابھرا ہے لیکن پاکستان کی امن کی خواہش کو اس کی کمزوری نہ سمجھا جائے۔ دشمن کی کسی بھی جارحیت کا جواب معرکہ حق کے نتائج سے زیادہ سخت اور تکلیف دہ ہوگا۔ لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے دی اکانومسٹ کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی صدر بننے کی خبروں کو جھوٹ قرار دے دیا۔ ترجمان پاک فوج نے معرکہ حق کے بعد کئے جانے والے سیاسی تجزیے مسترد کر دیئے۔ لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کے بارے میں پاکستان کے صدر بننے کی باتیں مکمل طور پر بے بنیاد ہیں۔ برطانوی جریدے نے ڈی جی آئی ایس پی آر سے سوال کیا کہ پاکستان بھارتی فوجی کارروائی پر کیا ردعمل ظاہر کرے گا؟۔ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے دوٹوک جواب دیا کہ بھارت نے حملہ کیا تو اس بار اس کے مشرق سے آغاز کریں گے۔ شروعات بھارت کے اندر گہرائی سے حملہ کرنے سے ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ وہ بھی ہر جگہ مارے جا سکتے ہیں۔