قانون سازی کے ذریعے تمام اسپتالوں کو روڈ ایکسیڈنٹ کیسز اٹینڈ کرنے کا پابند کیا گیا ہے، ناصر شاہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
کراچی:
صوبائی وزیر توانائی، ترقیات و منصوبہ بندی سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ حکومت سندھ نے قانون سازی کے ذریعے صوبے کے تمام اسپتالوں کو پابند کیا ہے کہ سڑکوں پر حادثات کا شکار زخمیوں کی جانیں بچانے اور فرسٹ ایڈ فراہم کرنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں اور زخمیوں کو لانے والوں کے ساتھ اخلاق سے پیش آئیں۔
کراچی کے مقامی ہوٹل میں منعقدہ پانچویں روڈ سیفٹی کانفرنس میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیرتوانائی اور منصوبہ بندی ناصر حسین شاہ نے کہا کہ عوام کی جان و مال کی حفاظت اور روڈ ایکسیڈنٹ میں کمی اور لاپرواہی سے اور تیز رفتاری سے گاڑیاں چلانے والوں کی حوصلہ شکنی کے لیے جرمانوں کی رقوم میں اضافہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قانون پر عمل درآمد کی ذمہ داری عوام پر تو عائد ہوتی ہی ہے مگر سب سے بڑی ذمہ داری حکومت کی ہوتی ہے۔
صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ روڈ سیفٹی کے حوالے سے سیف سٹی پروجیکٹ کو جدید خطوط پر استوار کیا جارہا ہے اور اس سلسلے میں جدید ٹیکنالوجی سے بھی استفادہ کیا جا رہا ہے، اس کے علاوہ 1122 کی ایمبولنسز کی سروسز کو بھی مزید بہتر بنانے کے ساتھ ان کا دائرہ کار بھی وسیع کیا جا رہا ہے۔
ناصر حسین شاہ نے کہا کہ روڈ سیفٹی کانفرنس کے دور رس نتائج سامنے آئیں گے اور اس سے ناصرف یوتھ کو بلکہ عوام کو بھی آگاہی حاصل ہوگی اور اس کانفرنس کے ذمہ داران اختتام پر اپنی سفارشات پیش کریں ، عوام کے وسیع تر مفاد کے لیے قابل عمل سفارشات پر عمل کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات یقینی بنائے جائیں گے۔
صوبائی وزیر توانائی نے کہا کہ یونیورسٹی روڈ پر ریڈ لائن پروجیکٹ کی جلد از جلد تکمیل کے لیے چیئرمین بلاول بھٹو نے خصوصی ہدایات جاری کی ہیں جس کے باعث وزیراعلیٰ سندھ اور سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نہایت متحرک ہیں اور کراچی سمیت پورے صوبے کے انفرااسٹرکچر کو بہتر بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہریوں کے لیے عیدالاضحیٰ کے موقع پر صفائی ستھرائی کے لیے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ نے بہترین منصوبہ بندی کی ہے کیوں کہ سالڈ ویسٹ اب پورے کراچی میں کام کر رہا ہے، اس دفعہ عید کے موقع پر قربانی کی آلائشوں اور صفائی ستھرائی کے حوالے سے عوام کو بڑی اور خوش گوار تبدیلی نظر آئی گی۔
ان کا کہنا تھا کہ بدعنوانی میں کمی اور خاتمے کے لیے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کو آن لائن کیا ہے اور ٹرانسپیرنٹ بنانے کے لیے خصوصی اقدامات کیے ہیں اور عوامی شکایات پر فوری اقدامات کیے جائیں گے۔
وزیر توانائی نے مزید کہا کہ کراچی شہر میں اربن فاریسٹری قائم کی گئی ہے جن میں بڑی مثال لیاری اور ملیر ایکسپریس وے کے ساتھ قائم شہری جنگلات ہیں، انہوں نے پیش کش کی کہ اگر یوتھ پارلیمنٹ کے پاس شہر بھر میں شجرکاری کے حوالے سے کوئی منصوبہ ہے تو فوری طور پر پیش کریں حکومت اس سلسلے میں فوری طر پر فنڈز جاری کرے گی۔
پاک-بھارت کشیدگی پر بات کرتے ہوئے ناصر حسین شاہ نے کہا کہ بے بنیاد الزام پر مودی سرکاری نے جنگ کا آغاز کیا اور پانی روک کر ملک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے، فرانسیسی جہاز پر غرور کرتے تھے مگر ہماری افواج نے ان کا غرور خاک میں ملا دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت ہماری شہری آبادی کو نقصان پہنچا رہا ہے جبکہ ہم صرف جنگی تنصیبات کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
ناصر شاہ نے کہا کہ 24 کروڑ عوام اپنی مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور مودی سرکار کے سامنے سیسہ پلائی دیوار ہیں، پاکستان میں رہنے والا ہر ہندو، سکھ، عیسائی سب پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ناصر حسین شاہ نے کہا شاہ نے کہا کہ انہوں نے کے ساتھ رہا ہے کے لیے
پڑھیں:
دفاعی معاہدے نے پاکستان اور سعودی عرب کو ایک ضابطے کا پابند کر دیا ہے، احسن اقبال
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حرمین شریفین کا دفاع ہر پاکستانی کیلئے ریڈ لائن ہے، معاہدہ کسی کیخلاف نہیں بلکہ خطے کے ممالک کی سلامتی کو مدنظر رکھ کر کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ دفاعی معاہدے نے پاکستان اور سعودی عرب کو ایک ضابطے کا پابند کر دیا ہے۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدہ ایک سنگ میل ہے، پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدے پر وزیراعظم اور آرمی چیف کو مبارکباد دیتا ہوں۔ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ حرمین شریفین کا دفاع ہر پاکستانی کیلئے ریڈ لائن ہے، معاہدہ کسی کیخلاف نہیں بلکہ خطے کے ممالک کی سلامتی کو مدنظر رکھ کر کیا گیا ہے۔ معاہدہ پاکستان کے لیے ایک مضبوط اقتصادی و معاشی تعاون کی بنیاد بھی بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو معرکہ حق کے بعد بیرونی محاذ پر کامیابیاں مل رہی ہیں، ہمیں اپنی مصنوعات کو عالمی معیار کے مطابق بنانا ہو گا۔ترقی کے سفر میں کامیابی کے لیے جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ ضروری ہے، موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمیں خود کو تیار کرنا ہو گا۔ وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ ہر سال کے سیلاب سے بچاؤ کے لیے ہمیں آئندہ کا لائحہ عمل ترتیب دینا ہو گا، پاور سیکٹر کی درستگی کی کنجی بیورو کریٹ کے پاس نہیں انجینئرز کے پاس ہے، ہم نے نئے سرے سے اپنی اڑان بھرنی ہے، ہمیں آگے نکل جانے والے ممالک سے آگے جانا ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ ماضی میں آپسی اختلافات اور سیاسی عدم استحکام کے باعث ہم ترقی نہیں کر سکے، آج پاکستان میں انتشار اور سیاسی عدم استحکام کی زیرو ٹالرینس ہے، ملک میں انتشار اور بدامنی پیدا ہو گی تو کون سا بزنس مین یہاں آئے گا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ صوبائی حکومتیں سیلاب کی تباہی کا تخمینہ لگا رہی ہیں، حکومت سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی تعمیر نو کا منصوبہ بنا رہی ہے۔