نصرت فتح علی کے یادگار گانے کا ریمیک؛ فلک شبیر کی عاطف اسلم پر تنقید
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
پاک گلوکار فلک شبیر نے پاکستان میوزک کے لیجنڈری گلوکار نصرت فتح علی خان کے شاہکار گیت ’’سانوں اِک پل چین نہ آوے‘‘ کے نئے ری میک پر اپنی ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔
نصرت فتح علی خان کا یہ گیت عاطف اسلم نے اپنی آواز میں نئے انداز سے گایا ہے لیکن یہ تخلیقی تجربہ ہر کسی کو پسند نہیں آیا۔
پاپ گلوکار فلک شبیر نے نام لیے بغیر عاطف اسلم پر تنقید کرتے ہوئے کہا، ’’خان صاحب کو آرام کرنے دیں اور اصل موسیقی بنائیں۔‘‘ ان کا یہ تبصرہ انسٹاگرام اسٹوری پر شیئر کیا گیا جو فوراً وائرل ہوگیا۔
عاطف اسلم کا یہ گانا دراصل ایک ڈیجیٹل کولیبریشن ہے جس میں نصرت فتح علی خان کی اصل آواز کو عاطف کی آواز کے ساتھ ملا کر ایک نیا امتزاج پیش کیا گیا ہے۔
سوشل میڈیا پر اس معاملے پر مداحوں کی رائے منقسم ہے۔ کچھ لوگ عاطف کے حق میں ہیں اور اسے ایک تخلیقی کاوش قرار دے رہے ہیں، جبکہ دوسرے فلک شبیر کی حمایت کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ نصرت فتح علی خان کے شاہکار گانوں کو چھیڑنا مناسب نہیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: نصرت فتح علی خان فلک شبیر
پڑھیں:
بھارت میں بھی نریندر مودی پر تنقید ہو رہی ہے: مولانا فضل الرحمٰن
مولانا فضل الرحمٰن—فائل فوٹوجمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی۔ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ بھارت میں بھی نریندر مودی پر تنقید ہو رہی ہے۔
لاہور میں مولانا فضل الرحمٰن مرکزِ جمعیتِ اہلِ حدیث راوی روڈ پہنچے جہاں انہوں نے سینیٹر پروفیسر ساجد میر کی وفات پر اظہارِ تعزیت کیا۔
انہوں نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ ساجد میر ایک نظریاتی انسان تھے، بڑے لوگ اپنی بڑائی ساتھ لے جاتے ہیں، ان کا نظریہ باقی رہتا ہے۔
شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن نے پہلے پارٹی سے مشاورت کے لیے وقت مانگا اور پھر انکار کیا۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ پارلیمنٹ میں ساجد میر کی سیاسی وابستگی جو بھی ہو دینی مسئلے پر وہ حق کے ساتھ کھڑے ہوتے تھے۔
ان کا کہنا ہے کہ بھارت نے پاکستان پر الزامات لگائے ہیں جن کے کوئی ثبوت پیش نہیں کیے، بھارت کی جانب سے بغیر ثبوت الزامات سے وہ خود مشکوک ہو گیا ہے۔
سربراہ جے یو آئی نے یہ بھی کہا کہ وطن کی حفاظت ہم سب کا قومی فریضہ ہے جس کے لیے پوری قوم یکجا ہے، ہمارے سیاسی اختلافات ہو سکتے ہیں لیکن وطن کی حفاظت کے لیے ہم یکجا ہیں۔