جماعت اسلامی کے رہنماء کا کہنا تھا کہ پاکستانی افواج نے دنیا بھر کو یہ بتا دیا ہے کہ انڈیا کے دعوے اور اس کی ٹیکنالوجی کا مصنوعی بھرم مکمل طور پر بے نقاب ہو چکا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق سینیٹر اور جماعت اسلامی پاکستان کے رہنماء مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ رات کی تاریکی میں انڈیا کا حملہ ریاستی دہشت گردی ہے، آزاد کشمیر اور پاکستان کی مکمل سالمیت کے سوا کوئی اور آپشن موجود نہیں، لہٰذا حکومت پاکستان کو آزادی کشمیر کے حصول کے لیے جامع روڈ میپ تیار کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ رات کی تاریکی میں مدارس، مساجد، معصوم بچوں اور نہتے عوام کو نشانہ بنانا انڈیا کی بدترین بزدلی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور یونیورسٹی میں سالانہ بک فیئر کے دوسرے روز افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے پاکستانی مسلح افواج کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ افواج پاکستان نے اپنے دفاع کا حق استعمال کرتے ہوئے انڈیا کو اس کی سرزمین کے اندر گھس کر منہ توڑ جواب دیا ہے۔

مشتاق احمد خان کا کہنا تھا کہ پاکستانی افواج نے دنیا بھر کو یہ بتا دیا ہے کہ انڈیا کے دعوے اور اس کی ٹیکنالوجی کا مصنوعی بھرم مکمل طور پر بے نقاب ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بقا اور خودمختاری کے تحفظ کے لیے پوری قوم تمام سیاسی اختلافات سے بالاتر ہو کر متحد ہے اور انڈیا کے مقابلے میں ڈٹ کر کھڑی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ انڈیا کی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے تاکہ آئندہ دشمن ایسی مذموم حرکت کرنے کی جرات نہ کر سکے۔ اس موقع پر ناظم کیمپس تقویم الحق، معتمد آفتاب عالم، ناظم جامعہ پشاور ارشدخان خان، معتمد وقاص خان اور ترجمان کیمپس وقاص احمد خان بھی موجود تھے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے

پڑھیں:

کوئی جنگ، کوئی طاقت پاکستان کو اقتصادی ترقی کے بنیادی ایجنڈے سے نہیں ہٹا سکتی: احسن اقبال

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ کوئی جنگ، کوئی طاقت پاکستان کو اقتصادی ترقی کے بنیادی ایجنڈے سے نہیں ہٹا سکتی۔
نجی ٹی وی چینل ہم نیوز کے مطابق وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی جارحیت کے خلاف پاک فضائیہ کے بروقت، موثر اور دلیرانہ جواب کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے طیارے محض مشینیں نہیں ہیں۔ بلکہ یہ قومی وقار، فخر اور مادر وطن کے دفاع کے لئے غیر متزلزل عزم کی علامت ہیں۔ جو قوم اپنی سرزمین کا دفاع کرنا جانتی ہو اسے کوئی دشمن کبھی شکست نہیں دے سکتا۔
احسن اقبال نے کہا کہ پاک فضائیہ کے بہادر جنگجووں نے ایک تیز جوابی کارروائی میں پانچ ہندوستانی جیٹ طیاروں کو مار گرایا۔ جس سے یہ مضبوط پیغام گیا کہ پاکستانی قوم چوکس ہے۔ اور کسی بھی جارحانہ ارادے کا فیصلہ کن جواب دینے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے۔ پاکستان کی مسلح افواج نے ایک مضبوط اور موزوں جواب دے کر دنیا کے سامنے وہ نتائج دکھائے۔ جو پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے والوں کے منتظر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ اس کے بعد بھارت ایسی جارحیت کو دہرانے سے پہلے دس بار سوچے گا تاہم دشمنی کا یہ عمل ہمیں ہمارے حقیقی ایجنڈے یعنی پاکستان کی معاشی ترقی سے نہیں روک سکتا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ آج حقیقی قومی سلامتی کا براہ راست تعلق اقتصادی طاقت سے ہے اور جب تک پاکستان معاشی طور پر مضبوط نہیں ہو گا۔ یہ اپنے عوام کے خوشحال مستقبل کو یقینی نہیں بنا سکتا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ سمجھنا چاہئے کہ اگر ہم اپنے ترقیاتی اہداف کو حاصل کرنا چاہتے ہیں اور پاکستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانا چاہتے ہیں تو ہمیں معمول کے مطابق کاروبار کی ذہنیت سے الگ ہونا چاہئے۔ جدید دور مصنوعی ذہانت اور جدید ٹیکنالوجی سے چل رہا ہے اور پاکستان کو اس عالمی رفتار کے ساتھ خود کو ہم آہنگ کرنا چاہئے۔

پاک فوج نے بروقت جواب دیا ،دشمن نے سفید پرچم لہرا کر شکست تسلیم کی: جہانگیر ترین

مزید :

متعلقہ مضامین

  • انڈیا نے شہری علاقوں پر حملہ کیا، ہم بھارتی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنائیں گے، خواجہ آصف
  • انڈیا نے شہری علاقوں پر حملہ کیا، بھارتی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنائیں گے، خواجہ آصف
  • پاک بھارت تنازع ایک مکمل جنگ کی شکل اختیار کرسکتا ہے: خواجہ آصف
  • کوئی جنگ، کوئی طاقت پاکستان کو اقتصادی ترقی کے بنیادی ایجنڈے سے نہیں ہٹا سکتی: احسن اقبال
  • پاکستانی قوم اور بزنس کمیونٹی افواجِ پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، عاطف اکرام شیخ
  • عمران خان نے شکوہ کیا کہ علی امین گنڈاپور ملاقات کیلئے نہیں آتے: علیمہ خان
  •  پاکستانی قوم ایک ہے اور افواج پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے، امیر مقام
  • بھارت کے پاس دریاؤں کا پانی روکنے کی کوئی سہولت موجود نہیں تو پاکستانی دریاؤں کاپانی کہاں گیا؟ ماہرین نے سوالات اٹھادیے
  • بھارت کے پاس دریاؤں کا پانی روکنے کی کوئی سہولت موجود نہیں تو پاکستانی دریاؤں کاپانی کہاں گیا؟ ماہرین نے سوالات اٹھادیے