شہریوں کو نشانہ بنانا قابل مذمت، بھارت خود ہی جج، جیوری اور جلاد بنا ہوا ہے: بلاول
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارت پاکستان میں عام شہریوں اور معصوم بچوں کو نشانہ بنا رہا ہے، یہاں بھارت ہی جج، جیوری اور جلاد بنا ہوا ہے۔عرب میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے، یہ تنازع بھارت اقوام متحدہ میں لے کر گیا، اسے حل کئے بغیر جنوبی ایشیا میں امن ممکن نہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان گزشتہ دو ہفتوں سے بھارتی جارحیت کو برداشت کر رہا ہے، بھارت نے ایک کے بعد ایک جھوٹے الزامات بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر لگائے۔ان کا کہنا تھا کہ پوری دنیا کو معلوم ہے کہ آپ تب تک معصوم ہیں جب آپ گناہ گار ثابت نہیں ہوتے، مجھے الزام دیں لیکن ثبوت کے ساتھ اور کم از کم ٹرائل تو کریں، یہاں بھارت ہی جج، جیوری اور جلاد بنا ہوا ہے۔بلاول بھٹو نے واضح کیا کہ بھارت فوج کو ٹارگٹ نہیں کر رہا بلکہ عام شہریوں اور معصوم بچوں کو نشانہ بنا رہا ہے، بھارت نے پاکستان کی خودمختاری پر سوال اٹھایا ہے، زمین پر کوئی بھی آزاد اور خودمختار ریاست جنگی حالات میں جوابی کارروائی ہی کرے گی۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کا مقصد بہت زیادہ عظیم ہے، اس کیلئے کشمیری یا پاکستانی عوام کو دہشت گردی پر انحصار کرنے کی ضرورت نہیں، دہشت گردی صرف ایک خلفشار نہیں ہے بلکہ یہ کشمیری عوام کے حق خودارادیت کیلئے بھی نقصان دہ ہے۔چیئرمین پیپلزپارٹی کا مزید کہنا تھا کہ دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان تصادم انسانیت کیلئے نقصان دہ ہوگا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
بھارت سندھ طاس معاہدہ مان لے یا جنگ کیلئے تیار رہے: بلاول بھٹو زرداری
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارت کے لیے 2 آپشن ہیں، یا سندھ طاس معاہدہ مان لے، اگر وہ نہیں مانتا، ڈیمز اور کینال نکالے تو پاکستان جنگ کرے گا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اللّٰہ نے پاکستان کو بھارت پر ملٹری کامیابی، بیانیے کی کامیابی اور سفارتی کامیابی دی، ہم جنگ جیت چکے تھے، ہمارے خطے میں امن نہ ہونا پاکستان اور بھارت کے عوام کے حق میں نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے خطے میں نیتن یاہو کی سستی کاپی ہے، ہماری کمیٹی نے پاکستان کا مؤقف اور بیانیہ پیش کیا، جہاں ہم گئے پیچھے سستی کاپی والے بھی پہنچے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ ہم نے کشمیر کا مسئلہ اٹھایا، گزشتہ حکومت میں 2019ء میں کشمیر پر حملہ ہوا، اس وقت کے وزیراعظم نے کہا تھا میں کیا کروں؟ کیا میں بھارت کے ساتھ جنگ چھیڑ دوں، اس وقت کے وزیراعظم نے اٹھ کر کہا تھا میں کیا کروں، فخر سے کہتا ہوں اس بار جب پاکستان پر حملہ ہوا تو پاکستان ڈرا نہیں، جھکا نہیں، ہم نے جنگ کی۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ گزشتہ حکومت کا ردعمل تھا کہ بعد نماز جمعہ کھڑے ہو کر کشمیر کے لیے آواز اٹھائیں گے، اس حکومت کا ردعمل تھا کہ بھارت کا جہاز گرائیں، ان کو مجبور کریں، بانی پی ٹی آئی کی حکومت میں بھارت کہتا تھا کہ کشمیر ہمارا اندرونی معاملہ ہے، اب کشمیر ایک بین الاقوامی معاملہ بن گیا ہے، یہ ہماری کامیابی ہے کہ اندرونی معاملہ بین الاقوامی معاملہ بن چکا ہے۔
جھوٹ کی بنیاد پر ایران پر حملہ کیا گیا: بلاول بھٹو زرداریانہوں نے کہا کہ جھوٹ کی بنیاد پر ایران پر حملہ کیا گیا، ایران کی نیوکلیئر سائٹس پر حملوں کی سخت مذمت کرتے ہیں، اسرائیل نے جھوٹ کی بنیاد پر ایران پر حملہ کیا، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ایران کی خودمختاری کی خلاف ورزی کی گئی، ایران کی ملٹری قیادت کو جنگ کے میدان میں نہیں بلکہ ان کے گھر میں ٹارگٹ کیا گیا، ایرانی سائنسدانوں کو ٹارگٹ کیا، سب سے بڑی خلاف ورزی ایران کی نیوکلیئر تنصیبات پر حملہ ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ایران میں ایٹمی تنصیبات پر حملے میں اگر اخراج ہوتا تو سارے خطے خصوصاً پاکستان پر اثرات ہوتے، کل امریکا نے ایران کی ایٹمی سائٹ پر حملہ کیا، امریکا کے لوگ اس جنگ کی حمایت نہیں کرتے۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلے یہی عراق بارے کہا گیا اور اب ایران کے بارے میں کہا کہ ان کے پاس ویپن آف ماس ڈسٹرکشن ہیں، ہم ایران پر امریکا کے حملے کی مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین میں اکتوبر سے لے کر اب تک نسل کشی ہو رہی ہے، پہلے وہ لبنان آئے، یمن آئے اور اب ایران آگئے، اگر ہم اب نہ بولے تو جب وہ ہم پر آئیں گے تو کوئی بولنے والا نہیں ہو گا، اسرائیل کی رجیم کو روکنا ہو گا۔