"متاب" کیجانب سے طالبات کیلئے تین روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
سیشن کی صدارت مولانا بشیر احمد بٹ نے کی، جنہوں نے نہایت مؤثر انداز میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماں ہی اصل معمارِ قوم ہے اور اگر ماں شعور، اخلاص اور دینی بصیرت کیساتھ اپنی ذمہ داری نبھائے تو ایک صالح معاشرہ وجود میں آ سکتا ہے۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
"متاب" کیجانب سے طالبات کیلئے تین روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد
"متاب" کیجانب سے طالبات کیلئے تین روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد
"متاب" کیجانب سے طالبات کیلئے تین روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد
"متاب" کیجانب سے طالبات کیلئے تین روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد
"متاب" کیجانب سے طالبات کیلئے تین روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد
"متاب" کیجانب سے طالبات کیلئے تین روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد
"متاب" کیجانب سے طالبات کیلئے تین روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد
"متاب" کیجانب سے طالبات کیلئے تین روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد
"متاب" کیجانب سے طالبات کیلئے تین روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد
"متاب" کیجانب سے طالبات کیلئے تین روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد
"متاب" کیجانب سے طالبات کیلئے تین روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد
"متاب" کیجانب سے طالبات کیلئے تین روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد
"متاب" کیجانب سے طالبات کیلئے تین روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد
"متاب" کیجانب سے طالبات کیلئے تین روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کی دینی تنظیم "متاب" کی جانب سے ملت کشمیر کی بیٹیوں کے لئے 9واں تین روزہ تعلیمی، تربیتی اور فکری ورکشاپ وادی کشمیر کے قصبہ ماگام میں منعقد ہوا، جس میں دسیوں طالبات نے شرکت کی۔ ورکشاپ کا بنیادی مقصد دینی، تعلیمی، فکری اور اخلاقی تربیت فراہم کرنا تھا۔ اس دوران مختلف معلمات نے اہم موضوعات پر روشنی ڈالتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ فاسد ماحول میں دینی تعلیمات کو کس طرح اجاگر کیا جاسکتا ہے اور کس طرح ایک مثبت اور دیندار ماحول تشکیل دیا جا سکتا ہے۔ ورکشاپ میں گروپ کی صورت میں علمی و فکری نشستیں، مباحثے، سوال و جواب کی محفلیں اور تربیتی سیشنز منعقد کئے گئے، جنہوں نے بچیوں کی سوچ کو نکھارنے اور انہیں دینی و اخلاقی طور پر مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ ورکشاپ میں شریک بچیوں کو "ادارہ ابوالفضل العباس اسلامک لائبریری" کا دورہ کروایا گیا، جہاں بچوں نے مختلف اسلامی کتب کا مشاہدہ کیا اور لائبریری کے ذمہ داران سے ادارے کی تاریخ و اہمیت کے بارے میں جانا۔اس کے ساتھ ساتھ ماگام کے قریب واقع ایک تفریحی پارک میں نہ صرف کھیل کود کا موقع فراہم کیا گیا بلکہ ایک اہم فکری نشست بھی رکھی گئی جس کا موضوع تھا "ایک بیٹی کو کن مسائل کا سامنا ہوتا ہے اور ان کا ممکنہ حل کیا ہو سکتا ہے"۔ اس مباحثے میں بچیوں نے بھرپور شرکت کرتے ہوئے اپنی آراء کا اظہار کیا۔ اس سیشن میں ورکشاپ میں موجود صوبہ جموں سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر سید سعدیہ نے نوجوان بچیوں کو جینک فوڈز سے پیدا ہونے والی مہلک بیماریوں سے آگاہ کیا اور مہمان خاص کے طور پر ماگام کی ڈاکٹر گل زہرا نے ذہنی اور جسمانی سلامتی کے حوالے سے سیر حاصل بحث و گفتگو کی نیز ورکشاپ میں موجود نوجوان بچیوں کے جسمانی اور ذہنی سلامتی سے متعلق مختلف سوالات کے جوابات بھی دئے۔ ورکشاپ کے ایک اہم سیشن میں منشیات کے خطرناک بڑھتے رجحان پر روشنی ڈالی گئی۔ اس نشست کی قیادت مشاور ابراہیم نے کی، جنہوں نے اعداد و شمار کے ساتھ وادی کشمیر میں منشیات کی صورتحال واضح کی۔ انہوں نے بچاؤ کی تدابیر بیان کیں اور ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کے کردار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر خواتین اپنے گھروں پر نظر رکھیں تو معاشرے میں مثبت تبدیلی لائی جا سکتی ہے۔
سیشن کی صدارت کشمیر کے مشہور عالم دین مولانا بشیر احمد بٹ نے کی، جنہوں نے نہایت مؤثر انداز میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماں ہی اصل معمارِ قوم ہے۔ اگر ماں شعور، اخلاص اور دینی بصیرت کے ساتھ اپنی ذمہ داری نبھائے تو ایک صالح معاشرہ وجود میں آ سکتا ہے۔ ورکشاپ کی اختتامی تقریب نہایت پُروقار انداز میں منعقد ہوئی، جس میں ادارہ متاب کے سربراہ مولانا بشیر احمد بٹ اور معلمات کے علاوہ مہمان خصوصی کے طور پر قم المقدس میں مقیم کشمیر کے مشہور عالم دین مولانا شیخ ریاض علی تھے۔ انہوں نے قرآن، نہج البلاغہ اور صحیفۂ سجادیہ جیسے علمی منابع کے مطالعے کی ضرورت پر زور دیا اور نوجوانوں کو تلقین کی کہ علم دین کے لئے ہمیشہ معتبر اساتذہ اور اداروں سے ہی رجوع کریں۔ تقریب کے دوسرے معزز مہمان (Horizon Dream Vision) کے سربراہ و ماہر تعلیم ناصر مرزا تھے۔ انہوں نے دین اور دنیا کی ہم آہنگی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آج کا نوجوان اگر دینی شعور کے ساتھ جدید تعلیم حاصل کرے، تو وہ نہ صرف خود کامیاب ہو سکتا ہے بلکہ قوم کا خادم بھی بن سکتا۔ انہوں نے بچیوں کو جدید دور نئے تعلیمی ذرائع سے بھی آشنا کرایا۔ تقریب کے اختتام پر شرکاء میں اسناد اور انعامات تقسیم کئے گئے، جنہیں معزز مہمانانِ گرامی کے ہاتھوں وصول کرنا شرکاء کے لئے اعزاز کا باعث تھا۔.
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ہوئے کہا کہ ورکشاپ میں جنہوں نے انہوں نے کے ساتھ سکتا ہے
پڑھیں:
غازیان روندو کے زیر اہتمام پاک فوج سے اظہار یکجہتی ریلی
غازیان روندو، روندو یونائٹڈ موومنٹ، آئی ایس او اور روندو یوتھ کے زیرِ اہتمام پاک فوج سے اظہارِ یکجہتی کے لیے عظیم الشان ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
غازیان روندو کے زیر اہتمام پاک فوج سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلی کا انعقاد
غازیان روندو کے زیر اہتمام پاک فوج سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلی کا انعقاد
غازیان روندو کے زیر اہتمام پاک فوج سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلی کا انعقاد
غازیان روندو کے زیر اہتمام پاک فوج سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلی کا انعقاد
غازیان روندو کے زیر اہتمام پاک فوج سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلی کا انعقاد
غازیان روندو کے زیر اہتمام پاک فوج سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلی کا انعقاد
غازیان روندو کے زیر اہتمام پاک فوج سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلی کا انعقاد
غازیان روندو کے زیر اہتمام پاک فوج سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلی کا انعقاد
غازیان روندو کے زیر اہتمام پاک فوج سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلی کا انعقاد
غازیان روندو کے زیر اہتمام پاک فوج سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلی کا انعقاد
غازیان روندو کے زیر اہتمام پاک فوج سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلی کا انعقاد
اسلام ٹائمز۔ غازیان روندو، روندو یونائٹڈ موومنٹ، آئی ایس او اور روندو یوتھ کے زیرِ اہتمام پاک فوج سے اظہارِ یکجہتی کے لیے عظیم الشان ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق روندو یونائٹڈ موومنٹ، آئی ایس او اور روندو یوتھ کی قیادت میں، اور روندو ایڈمنسٹریشن کے تعاون سے آج ایک عظیم الشان ریلی نکالی گئی جس کا مقصد افواجِ پاکستان سے اظہارِ یکجہتی اور قومی وحدت کا مظاہرہ تھا۔ ریلی کا آغاز روندو مین بازار (ڈمبوداس) سے ہوا اور یہ مکمل طور پر منظم اور حب الوطنی سے بھرپور رہی۔ ریلی میں معززین، علمائے کرام، نوجوانوں، بزرگوں اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ شرکاء نے قومی پرچم تھامے، نعرۂ تکبیر اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے، اور ملک کی حفاظت کے لیے افواجِ پاکستان کے ساتھ کھڑے ہونے کے عزم کا اعادہ کیا۔ اس موقع پر ایک پُرامن اور مہذب ماحول میں اپنے قومی جذبات کا اظہار کیا گیا۔ مقررین نے اپنے جوشیلے خطابات میں پاکستان کی سالمیت، قومی وحدت، اور افواجِ پاکستان کی قربانیوں کو سراہا۔ بھارت کو خبردار کیا گیا کہ بلتستان کا ہر فرد وطن کے دفاع کے لیے تیار ہے، اور کسی بھی جارحیت کا متحد ہو کر منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔