سیشن کی صدارت مولانا بشیر احمد بٹ نے کی، جنہوں نے نہایت مؤثر انداز میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماں ہی اصل معمارِ قوم ہے اور اگر ماں شعور، اخلاص اور دینی بصیرت کیساتھ اپنی ذمہ داری نبھائے تو ایک صالح معاشرہ وجود میں آ سکتا ہے۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو

"متاب" کیجانب سے طالبات کیلئے تین روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد

"متاب" کیجانب سے طالبات کیلئے تین روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد

"متاب" کیجانب سے طالبات کیلئے تین روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد

"متاب" کیجانب سے طالبات کیلئے تین روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد

"متاب" کیجانب سے طالبات کیلئے تین روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد

"متاب" کیجانب سے طالبات کیلئے تین روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد

"متاب" کیجانب سے طالبات کیلئے تین روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد

"متاب" کیجانب سے طالبات کیلئے تین روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد

"متاب" کیجانب سے طالبات کیلئے تین روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد

"متاب" کیجانب سے طالبات کیلئے تین روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد

"متاب" کیجانب سے طالبات کیلئے تین روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد

"متاب" کیجانب سے طالبات کیلئے تین روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد

"متاب" کیجانب سے طالبات کیلئے تین روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد

"متاب" کیجانب سے طالبات کیلئے تین روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد

اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کی دینی تنظیم "متاب" کی جانب سے ملت کشمیر کی بیٹیوں کے لئے 9واں تین روزہ تعلیمی، تربیتی اور فکری ورکشاپ وادی کشمیر کے قصبہ ماگام میں منعقد ہوا، جس میں دسیوں طالبات نے شرکت کی۔ ورکشاپ کا بنیادی مقصد دینی، تعلیمی، فکری اور اخلاقی تربیت فراہم کرنا تھا۔ اس دوران مختلف معلمات نے اہم موضوعات پر روشنی ڈالتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ فاسد ماحول میں دینی تعلیمات کو کس طرح اجاگر کیا جاسکتا ہے اور کس طرح ایک مثبت اور دیندار ماحول تشکیل دیا جا سکتا ہے۔ ورکشاپ میں گروپ کی صورت میں علمی و فکری نشستیں، مباحثے، سوال و جواب کی محفلیں اور تربیتی سیشنز منعقد کئے گئے، جنہوں نے بچیوں کی سوچ کو نکھارنے اور انہیں دینی و اخلاقی طور پر مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ ورکشاپ میں شریک بچیوں کو "ادارہ ابوالفضل العباس اسلامک لائبریری" کا دورہ کروایا گیا، جہاں بچوں نے مختلف اسلامی کتب کا مشاہدہ کیا اور لائبریری کے ذمہ داران سے ادارے کی تاریخ و اہمیت کے بارے میں جانا۔

اس کے ساتھ ساتھ ماگام کے قریب واقع ایک تفریحی پارک میں نہ صرف کھیل کود کا موقع فراہم کیا گیا بلکہ ایک اہم فکری نشست بھی رکھی گئی جس کا موضوع تھا "ایک بیٹی کو کن مسائل کا سامنا ہوتا ہے اور ان کا ممکنہ حل کیا ہو سکتا ہے"۔ اس مباحثے میں بچیوں نے بھرپور شرکت کرتے ہوئے اپنی آراء کا اظہار کیا۔ اس سیشن میں ورکشاپ میں موجود صوبہ جموں سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر سید سعدیہ نے نوجوان بچیوں کو جینک فوڈز  سے پیدا ہونے والی مہلک بیماریوں سے آگاہ کیا اور مہمان خاص کے طور پر ماگام کی ڈاکٹر گل زہرا نے ذہنی اور جسمانی سلامتی کے حوالے سے سیر حاصل بحث و گفتگو کی نیز ورکشاپ میں موجود نوجوان بچیوں کے جسمانی اور ذہنی سلامتی سے متعلق مختلف سوالات کے جوابات بھی دئے۔ ورکشاپ کے ایک اہم سیشن میں منشیات کے خطرناک بڑھتے رجحان پر روشنی ڈالی گئی۔ اس نشست کی قیادت مشاور ابراہیم نے کی، جنہوں نے اعداد و شمار کے ساتھ وادی کشمیر میں منشیات کی صورتحال واضح کی۔ انہوں نے بچاؤ کی تدابیر بیان کیں اور ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کے کردار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر خواتین اپنے گھروں پر نظر رکھیں تو معاشرے میں مثبت تبدیلی لائی جا سکتی ہے۔

سیشن کی صدارت کشمیر کے مشہور عالم دین مولانا بشیر احمد بٹ نے کی، جنہوں نے نہایت مؤثر انداز میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماں ہی اصل معمارِ قوم ہے۔ اگر ماں شعور، اخلاص اور دینی بصیرت کے ساتھ اپنی ذمہ داری نبھائے تو ایک صالح معاشرہ وجود میں آ سکتا ہے۔ ورکشاپ کی اختتامی تقریب نہایت پُروقار انداز میں منعقد ہوئی، جس میں ادارہ متاب کے سربراہ مولانا بشیر احمد بٹ اور معلمات کے علاوہ مہمان خصوصی  کے طور پر قم المقدس میں مقیم کشمیر کے مشہور عالم دین مولانا شیخ ریاض علی تھے۔ انہوں نے قرآن، نہج البلاغہ اور صحیفۂ سجادیہ جیسے علمی منابع کے مطالعے کی ضرورت پر زور دیا اور نوجوانوں کو تلقین کی کہ علم دین کے لئے ہمیشہ معتبر اساتذہ  اور اداروں سے ہی رجوع کریں۔ تقریب کے دوسرے معزز مہمان (Horizon Dream Vision) کے سربراہ و ماہر تعلیم ناصر مرزا تھے۔ انہوں نے دین اور دنیا کی ہم آہنگی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آج کا نوجوان اگر دینی شعور کے ساتھ جدید تعلیم حاصل کرے، تو وہ نہ صرف خود کامیاب ہو سکتا ہے بلکہ قوم کا خادم بھی بن سکتا۔ انہوں نے بچیوں کو  جدید دور نئے تعلیمی ذرائع سے بھی آشنا کرایا۔ تقریب کے اختتام پر شرکاء میں اسناد اور انعامات تقسیم کئے گئے، جنہیں معزز مہمانانِ گرامی کے ہاتھوں وصول کرنا شرکاء کے لئے اعزاز کا باعث تھا۔.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ہوئے کہا کہ ورکشاپ میں جنہوں نے انہوں نے کے ساتھ سکتا ہے

پڑھیں:

اسرائیل کیخلاف تجارتی پابندیوں کا سلووینیا کیجانب سے باقاعدہ آغاز

یورپی یونین کی سطح پر ایک غیر معمولی اقدام اٹھاتے ہوئے سلووینیا حکومت نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں تیار شدہ اشیاء کی درآمد و ملکی سرزمین کے ذریعے انکے ٹرانزت سمیت قابض اسرائیلی رژیم کیساتھ ہتھیاروں کی خرید و فروخت یا منتقلی پر بھی پابندی عائد کر دی ہے اسلام ٹائمز۔ سلووینیا حکومت نے یورپی یونین میں ایک منفرد قدم اٹھاتے ہوئے غاصب اسرائیلی رژیم میں بنائی گئی اشیا کی درآمد پر پابندی لگا دی ہے۔ یہ فیصلہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف ٹھوس اقدامات اٹھانے میں یورپی یونین کی "ناکامی" کے جواب میں لیا گیا ہے۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے سرکاری بیان کے مطابق سلووینیا حکومت نے متعلقہ وزارتوں کو حکم دیا ہے کہ وہ غاصب صیہونی رژیم کے زیر کنٹرول علاقوں میں تیار کی گئی مصنوعات کی سلووینیا کی سرزمین کے ذریعے برآمدات کو روکنے کے امکان کا مکمل جائزہ لیں اور اسرائیلی رژیم کے ساتھ اسلحے و فوجی ساز و سامان کی خرید و فروخت، منتقلی یا ملکی سرزمین سے ان کے ٹرانزٹ پر بھی مکمل پابندی عائد کریں۔

اس حوالے میڈیا کے ساتھ گفتگو میں غیر قانونی صیہونی بستیوں کی تعمیر، فلسطینی شہریوں کی جبری نقل مکانی اور فلسطینی گھروں کی مسماری کی شدید مذمت کرتے ہوئے سلووینیا کے وزیر اعظم رابرٹ گولوب نے ان اقدامات کو انسانی حقوق و بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا اور خبردار کرتے ہوئے کہا کہ قابض صیہونی رژیم کی غیر انسانی پالیسیوں سے فلسطینی شہریوں کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں اور یہ صیہونی اقدامات بین الاقوامی نظام کی بنیادوں کو تیزی کے ساتھ کمزور بنا رہے ہیں۔ اپنے ایک بیان میں سلووینیا حکومت نے بھی غزہ میں انسانی بحران کا حوالہ دیتے ہوئے تاکید کی کہ اسرائیل کی جانب سے انسانی امداد کی منظم روک تھام کے باعث اس پورے علاقے کے مکین اپنی جانوں سے ہاتھ دھو رہے ہیں!

متعلقہ مضامین

  • کراچی: انٹرمیڈیٹ پری میڈیکل کے نتائج کا اعلان، پہلی تینوں پوزیشنیں طالبات کے نام
  • پاکستان، تاجکستان کی مشترکہ مشقیں، پاک فوج کی لائٹ کمانڈو بٹالین ٹیموں نے حصہ لیا
  • پاک بحریہ کے زیرِ اہتمام کراچی اور پورٹ قاسم پر 2 روزہ پورٹ سیکیورٹی اور ہاربر ڈیفنس ایکسرسائز کا انعقاد
  • اسلام آباد کے نجی کالج میں ’’اے آئی اسمارٹ کلاس رومز، اسمارٹر لرننگ‘‘ ورکشاپ
  • تعلیم اور ٹیکنالوجی کے امتزاج کو فروغ دینے کیلئے او پی ایف کالج ایف الیون2 میں اے آئی اسمارٹ کلاس رومز، اسمارٹر لرننگ کے عنوان سے دو روزہ ورکشاپ کا انعقاد
  • پاراچنار، ہلال احمر پاکستان کیجانب سے صحافیوں کیلئے مائن رسک ایجوکیشن سیمینار کا انعقاد
  • ایران کیجانب سے اسلامی تعاون تنظیم کے غیر معمولی اجلاس کے انعقاد کا مطالبہ
  • اسرائیل کیخلاف تجارتی پابندیوں کا سلووینیا کیجانب سے باقاعدہ آغاز
  • نیتن یاہو کی اہلیہ و بیٹے کیجانب سے اسرائیلی آرمی چیف پر ایک مرتبہ پھر شدید تنقید
  • ایم ڈبلیو ایم کیجانب سے کراچی تا ریمدان بارڈر اربعین حسینی مارچ کا آغاز