وادی نیلم میں لائن آف کنٹرول کے تین سیکٹرز پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
نیلم کے ڈپٹی کمشنر نے بھارتی اشتعال انگیزی کی مذمت کرتے ہوئے شہریوں سے محفوظ اور محتاط رہنے کی اپیل کی اور انہوں نے نوجوانوں کو ہدایت کی کہ وہ فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہو کر دشمن کو شکست دیں۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد کشمیر کی وادی نیلم میں لائن آف کنٹرول کے تین سیکٹرز پر بھارت نے دراندازی کرتے ہوئے ایک بار پھر بلااشتعال فائرنگ کی ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارتی فوج نے وادی نیلم میں کیل، کیرن اور ددھیال کے سیکٹرز پر پاکستان پر بلااشتعال فائرنگ کی جس میں آبادی کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔ پاک فوج نے بھارتی جارحیت کا بروقت اور بھرپور جواب دیا جس کے بعد دشمن کی توپیں خاموش ہو گئیں۔ مقامی انتظامیہ کے مطابق گولہ باری سے کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ نیلم کے ڈپٹی کمشنر نے بھارتی اشتعال انگیزی کی مذمت کرتے ہوئے شہریوں سے محفوظ اور محتاط رہنے کی اپیل کی اور انہوں نے نوجوانوں کو ہدایت کی کہ وہ فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہو کر دشمن کو شکست دیں۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
عزاداروں کیخلاف پنجاب حکومت کا کریک ڈاؤن، علامہ شبیر میثمی کی پریس کانفرنس
پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایس یو سی کے مرکزی سیکرٹری جنرل نے حکمرانوں کو متنبہ کرتے ہوئے پنجاب حکومت سے مطالبہ کیا کہ عوام میں خوف و ہراس پھیلانے اور بے جواز گرفتاریوں کا سلسلہ فوری بند اور تمام گرفتار عزاداروں کو فی الفور رہا کیا جائے تاکہ چہلم امام حسین علیہ السلام کو بہتر، بھرپور اور پرامن طور پر برگزار کیا جا سکے۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے پنجاب حکومت کے عزاداروں کیخلاف کریک ڈاؤن اور انکے خلاف ایف آئی آرز کے اندراج کے اقدام کو بزدلانہ اور وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے بیان کردہ ویژن کے منافی قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ عوام میں خوف و ہراس پھیلانے اور بے جواز گرفتاریوں کا سلسلہ فوری بند اور تمام گرفتار عزاداروں کو فی الفور رہا کیا جائے بصورت دیگر عوام اپنے شہری اور مذہبی حقوق کے لیے اٹھ کھڑی ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے شیعہ علماء کونسل کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات زاہد آخوندزادہ، قانونی مشیر سید سکندر گیلانی ایڈووکیٹ، ضلع راولپنڈی کے جنرل سیکرٹری سید جابر حسن کاظمی، سینئر نائب صدر مولانا سید ضیغم عباس ہمدانی، مولانا عبدالمجید و دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی کا مزید کہنا تھا کہ اربعین سے قبل عزاداروں کو مختلف طریقوں سے ڈرانے دھمکانے اور گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے جبکہ پنجاب میں چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کرتے ہوئے گھروں پر دھاوے بولے جا رہے ہیں اور ان حربوں سے وہ عزاداری سید الشہدا کے راستے میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کر ر ہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب بالخصوص جنوبی پنجاب میں بیسیوں گرفتاریاں ہوچکی ہیں جو عوامی شہری حقوق کے حوالے سے مسلم لیگ ن اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے بیان کردہ ویژن کے منافی ہیں، اس اقدام سے مسلم لیگ ن اور وزیراعلیٰ پنجاب کی حکومت کے خلاف عوام میں منفی تاثر پھیل رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے محرم الحرام میں عزاداروں پر ایف آئی آرز درج کی گئیں، عزاداری سید الشہدا ہمارا قانونی و آئینی حق ہے اور شہری آزادیوں کے اس اہم مسئلہ پر کسی قسم کی کوئی قدغن برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے حکمرانوں کو متنبہ کرتے ہوئے پنجاب حکومت سے مطالبہ کیا کہ عوام میں خوف و ہراس پھیلانے اور بے جواز گرفتاریوں کا سلسلہ فوری بند اور تمام گرفتار عزاداروں کو فی الفور رہا کیا جائے تاکہ چہلم امام حسین علیہ السلام کو بہتر، بھرپور اور پرامن طور پر برگزار کیا جا سکے، بصورت دیگر عوام اپنے شہری اور مذہبی حقوق کے لیے اٹھ کھڑی ہوگی جس کی تمام تر ذمہ داری حکمرانوں پر عائد ہوگی۔