عالمی برادری نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پلانٹ پر بھارتی حملے کا نوٹس لے، پاکستان کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
پاکستان نے بھارتی سیکریٹری خارجہ کی جانب سے غیر مہذب ریمارکس کی مذمت کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری سے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پلانٹ پر بھارتی حملے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کا کہنا تھا کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر بین الاقوامی برادری کو نوٹس لینا چاہیے۔’ہم بھارتی سیکریٹری خارجہ کی جانب سے غیر مہذب ریمارکس کی مذمت کرتے ہیں، اس لیول کے آفیسر سے اس طرح کی زبان کی توقع نہیں کی جا سکتی۔‘
یہ بھی پڑھیں: بھارت کا بزدلانہ حملہ: غیر ملکی سفیروں کو نائب وزیر اسحاق ڈار کی بریفنگ
دفتر خارجہ میں صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ نیلم جہلم منصوبے کوبھارتی حملے میں نقصان پہنچا، پہلگام واقعے کے بعد بھارت نے پاکستان کیخلاف جھوٹاپروپیگنڈا کیا۔
’ایک بارپھرپہلگام واقعہ کے الزامات کومستردکرتے ہیں بھارت دہشتگردی کاشکارہونے اورمظلومیت کاڈرامہ کررہاہے، پاکستان اپنے دفاع میں اقدامات اٹھائے گا۔‘
مزید پڑھیں: بھارت کے 70 سے 80 جیٹ فائٹرز نے پاکستان پر حملے میں حصہ لیا، اسحاق ڈار
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت کے جنگی جنون نے کروڑوں لوگوں کا مستقبل خطرے میں ڈال دیا ہے، کل بھارت نے پاکستان پر بہت سے بے بنیاد الزامات لگائے، کہا گیا کہ پاکستان نے پہلگام حملے سے کشیدگی کو بڑھاوا دیا، حقیقت یہ ہے کہ بھارت پہلگام حملے کے کوئی بھی ثبوت پیش نہیں کر سکا۔
ترجمان کے مطابق بھارت نے نامعلوم سوشل میڈیا پوسٹس کی بنیاد پر ریزیسٹینس فرنٹ کے خلاف دہشت گردی کا کیس بنایا، ممبئی اور پلوامہ جیسے واقعات کی تحقیقات بھارت کی ہٹ دھرمی اور عدم تعاون کی وجہ سے مکمل نہ ہو سکیں۔
مزید پڑھیں: عالمی برادری نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پلانٹ پر بھارتی حملے کا نوٹس لے، پاکستان کا مطالبہ
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہندو انتہا پسندی سے لبریز بھارتی جارحیت کے نتیجے میں 40 پاکستانی شہید ہوئے اور نیلم جہلم ہائڈرو پاور پروجیکٹ کے کچھ حصے تباہ ہوئے، پاکستان عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ بھارت کو اس معاملے پر جواب دہ ٹھہرائے۔
بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کی مذمت کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت یکطرفہ سندھ طاس معاہدے کو معطل نہیں کر سکتا ہے، سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر بین الاقوامی برادری کو نوٹس لینا چاہیئے ۔
مزید پڑھیں: بھارتی ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی، پاکستان پر بلااشتعال فضائی حملوں پر بھرپور احتجاج
’بھارت سندھ طاس معاہدے کو معطل کر کے عالمی معاہدوں کی روح کی خلاف ورزی کرر ہا ہے، پاکستان زرعی ملک ہے بھارتی فیصلے کے اثرات کل کروڑوں لوگوں پر ہوں گے۔‘
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارت کی جانب سے پاکستان کے متعدد شہروں میں ڈرون حملے کیے گئے، کیا کوئی ملک کسی بھی ملک کو سوشل میڈیا بیانات پر کسی ملک پر حملہ کرنے کی اجازت دیتا ہے، بھارت پاکستان اور دنیا بھر میں دہشتگردی کے نیٹ ورک چلا رہا ہے، جس کے بلوچستان سے گرفتار حاضر سروس را ایجنٹ کلبھوشن یادو کی صورت میں ثبوت موجود ہیں۔
مزید پڑھیں: بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی، آبی ذخائر پر بھارتی بدترین جارحیت
ترجمان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم شہبازشریف نے پہلگام واقعہ کی مکمل انکوائری کا کہا لیکن بھارت نے جارحیت کا راستہ اپنایا، پاکستان اقوام متحدہ چارٹر کے مطابق جوابی کاروائی کا حق رکھتا ہے، ممبئی اور پٹھان کوٹ کی تحقیقات بھارت کی وجہ سے نہیں کی جا سکیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اقوام متحدہ چارٹر پلوامہ پہلگام ترجمان دفتر خارجہ ڈرون سندھ طاس معاہدے ممبئی نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پلانٹ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اقوام متحدہ چارٹر پلوامہ پہلگام دفتر خارجہ سندھ طاس معاہدے نیلم جہلم سندھ طاس معاہدے بین الاقوامی بھارتی حملے مزید پڑھیں کی جانب سے پر بھارتی بھارت کی بھارت نے کہ بھارت
پڑھیں:
ایران کیجانب سے اسلامی تعاون تنظیم کے غیر معمولی اجلاس کے انعقاد کا مطالبہ
اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل کیساتھ ساتھ ترکی و سعودی عرب کے وزرائے خارجہ کو لکھے گئے اپنے خط میں ایرانی وزیر خارجہ نے غزہ میں جاری وسیع انسانی تباہی کا جائزہ لینے اور امداد کی فی الفور فراہمی سمیت اس حوالے سے رابطہ کاری کیلئے اسلامی تعاون تنظیم کا غیر معمولی اجلاس طلب کرنیکا مطالبہ کیا ہے اسلام ٹائمز۔ ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے غزہ میں سفاک صیہونی رژیم کے ہاتھوں جاری فلسطینی عوام کی وسیع نسل کشی اور انسانیت سوز جنگی جرائم کو روکنے کے لئے اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طہ سمیت ترکی و سعودی عرب کے وزرائے خارجہ ہاکان فیدان و فیصل بن فرحان کو بھی خط تحریر کیا ہے۔ اپنے خط میں سید عباس عراقچی نے غزہ میں جاری وسیع انسانی تباہی کا جائزہ لینے اور امداد کی فی الفور فراہمی سمیت اس حوالے سے رابطہ کاری کیلئے اسلامی تعاون تنظیم کا غیر معمولی اجلاس طلب کرنیکا مطالبہ کیا ہے۔
اپنے خط میں ایرانی وزیر خارجہ نے تاکید کی کہ انتہائی تشویش اور گہری اخلاقی و سیاسی عجلت کے احساس کے ساتھ، میں ایک بار پھر آپ کو غزہ کی پٹی میں بگڑتی انسانی صورتحال کے حوالے سے خط لکھ رہا ہوں، یہ ایک ایسی صورتحال ہے کہ جو اس وقت امت اسلامیہ و عالمی برادری کو درپیش سنگین ترین بحرانوں میں سے ایک بن چکی ہے کیونکہ غزہ کی ابتر صورتحال انسانی برداشت کی حد سے تجاوز کر گئی ہے اور وہاں جو کچھ ہو رہا ہے وہ محض ایک انسانی بحران نہیں بلکہ شدید محاصرے میں محصور عام شہری آبادی کی منظم تباہی بھی ہے لہذا یہاں سرزد ہونے والے انسانیت کے خلاف گھناؤنے جرائم کی وسعت و شدت کے لئے فوری و مربوط کارروائی کی ضرورت ہے۔
سید عباس عراقچی نے لکھا کہ تازہ ترین اعداد و شمار اور تمام معتبر انسانی تنظیموں و میڈیا ذرائع کی رپورٹوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ غزہ کی عام شہری آبادی کو ایسی صورتحال کا سامنا ہے کہ جسے صرف ایک لفظ میں بیان کیا جا سکتا ہے اور وہ ہے "وسیع نسل کشی"! انہوں نے لکھا کہ اس سے بھی زیادہ تشویشناک بات یہ ہے کہ بڑھتے ہوئے شواہد، غزہ پر دوبارہ قبضہ کرنے اور اسے مقبوضہ فلسطینی اراضی میں مکمل طور پر الحاق کر لینے کے قابض صیہونی رژیم کے اسٹریٹجک و غیر قانونی ارادے کی نشاندہی کرتے ہیں۔
اسلامی تعاون تنظیم کے ہنگامی اجلاس میں غزہ میں جاری انسانی تباہی کا جائزہ لینے اور امداد کی فوری فراہمی کے لئے ہم آہنگی پیدا کرنے سمیت غاصب صیہونی رژیم کی جانب سے غزہ پر مستقل قبضے کے ارادے کے قانونی و سیاسی پہلوؤں کے جائزے، متفقہ مؤقف اختیار کرنے اور سفارتی، قانونی و اقتصادی وسائل سمیت بھرپور اقدامات پر عملدرآمد پر زور دیتے ہوئے سید عباس عراقچی نے مزید لکھا کہ مذکورہ بالا صورتحال کو دیکھتے ہوئے اور اسلامی تعاون تنظیم کے چارٹر کی دفعات و وزرائے خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاسوں کے انعقاد کے سابقہ طریقہ کار کے مطابق، میں باضابطہ طور پر یہ درخواست کرتا ہوں کہ تنظیم کے ہیڈ کوارٹر میں وزرائے خارجہ کونسل کا غیر معمولی اجلاس جلد از جلد منعقد کیا جائے!