بھارت نے جارحیت کا راستہ اپنایا، پاکستان اپنا دفاع کرے گا: ترجمان دفتر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
ترجمان دفتر خارجہ---فائل فوٹو
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت کے جنگی جنون کی شدید مذمت کرتا ہے، بھارت نے امن کے بجائے جارحیت کا راستہ اختیار کیا، پاکستان اپنے دفاع میں اقدامات کرے گا۔
اسلام آباد میں نیوز بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا کہ پہلگام واقعے کی آڑ میں بھارت نے پاکستان کے خلاف بےبنیاد پروپیگنڈا کیا، بھارت کے اقدام نے دو جوہری طاقتوں کو آمنے سامنے لاکھڑا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت عالمی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے، پاکستان نے عالمی قوانین اور یو این کے منشور کی خلاف ورزیوں کے باوجود ضبط اور تحمل کا مظاہرہ کیا، عالمی برادری غیر ذمے دارانہ طرز عمل پر بھارت کو جوابدہ ٹھہرائے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی جارحیت پاکستان کی خود مختاری کی خلاف ورزی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ بھارت کا پاکستان میں دہشت گردی کے ڈھانچے کو نشانہ بنانے کا دعویٰ سراسر جھوٹ پر مبنی ہے، کیا کوئی ملک سوشل میڈیا کی بنیاد پر دوسرے ملک پر چڑھائی کرسکتا ہے؟ ایک بار پھر پہلگام واقعے کے پاکستان پر الزامات کو مسترد کرتے ہیں۔
شفقت علی خان نے کہا کہ بھارتی سیکریٹری خارجہ نے گزشتہ روز بریفنگ میں پاکستان پر بےبنیاد الزامات لگائے، پاکستان نے نیک نیتی کے ساتھ پہلگام واقعے کی غیر جانب دارانہ عالمی تحقیقات کی پیشکش کی، بھارت پہلگام واقعے سے متعلق کوئی بھی ثبوت دینے میں ناکام رہا، بھارت پہلے اپنا ریکارڈ درست کرے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت دہشت گردی کا شکار ہونے اور مظلومیت کا ڈرامہ کر رہا ہے، وہ خود دہشت گردی میں ملوث ہے، سندھ طاس معاہدہ دوطرفہ نہیں عالمی معاہدہ ہے، نیلم جہلم منصوبے کو بھارتی حملے میں نقصان پہنچا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ترجمان دفتر خارجہ پہلگام واقعے نے کہا کہ کہ بھارت
پڑھیں:
پاکستان اپنے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا
دفتر خارجہ کے ترجمان نے بھارتی وزیر داخلہ کے سندھ طاس معاہدے کی بحالی کو مکمل طور پر مسترد کرنے سے متعلق بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بیان بین الاقوامی معاہدوں کی حرمت کی کھلی خلاف ورزی اور سنگین بے حسی کا مظہر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان نے سندھ طاس معاہدے پر بھارتی وزیر داخلہ کا بیان مسترد کر دیا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان اپنی جانب سے اس معاہدے کا مکمل احترام کرتا ہے اور اپنے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے بھارتی وزیر داخلہ کے سندھ طاس معاہدے کی بحالی کو مکمل طور پر مسترد کرنے سے متعلق بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بیان بین الاقوامی معاہدوں کی حرمت کی کھلی خلاف ورزی اور سنگین بے حسی کا مظہر ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق سندھ طاس معاہدہ کوئی سیاسی مفاہمت نہیں بلکہ ایک بین الاقوامی معاہدہ ہے جس میں کسی یک طرفہ اقدام کی کوئی گنجائش نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے معاہدے کو معطل کرنے کا غیر قانونی اعلان بین الاقوامی قانون، معاہدے کی شقوں اور ریاستوں کے باہمی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ اس قسم کا طرزِ عمل نہایت خطرناک اور غیر ذمے دارانہ نظیر قائم کرتا ہے، جو بین الاقوامی معاہدوں کی ساکھ کو نقصان پہنچاتا ہے اور ایسی ریاست کی سنجیدگی پر سوال اٹھاتا ہے جو کھلے عام اپنے قانونی وعدوں سے انحراف کرتی ہے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پانی کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا غیر ذمہ دارانہ فعل ہے اور عالمی سطح پر تسلیم شدہ ریاستی اصولوں کے منافی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر اپنے یک طرفہ اور غیر قانونی مؤقف کو واپس لے اور سندھ طاس معاہدے پر مکمل اور بلا تعطل عملدرآمد کو بحال کرے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان اپنی جانب سے اس معاہدے کا مکمل احترام کرتا ہے اور اپنے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔