بھارت نے روکا ہوا پانی پاکستان کی جانب چھوڑ دیا، مگرکیوں؟
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
بھارت کی جانب سے 4 مئی کو روکا گیا پانی پاکستان کی جانب چھوڑ دیا گیا جس سے یہاں دریائے چناب میں پانی کی سطح بڑھ گئی۔
بھارت نے جمعرات کو اپنے ڈیموں کے دروازے کھول دیے جس کے باعث بعد پاکستان میں ہیڈ مرالہ کے مقام پر دریائے چناب کی سطح میں اضافہ ہوگیا۔
محکمہ انہار کے مطابق دریائے چناب میں پانی کی آمد 40710 کیوسک ہے اور اخراج 23810 ریکارڈ کیا گیا ہے۔
محکمے نے بتایا کہ دریائے چناب میں پانی کی سطح میں اضافہ ہو رہا ہے۔
واضح رہے کہ بھارت نے آبی جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے 4 مئی کو بگلیہار ڈیم سے دریائے چناب کا پانی روک دیا تھا۔
بھارت نے پانی کیوں کھولا چھوڑا؟قبل ازیں انڈین ایکسپریس کے مطابق ریاسی میں سلال ہائیڈرو پروجیکٹ اور رامبن میں بگلیہار ہائیڈرو پروجیکٹ کے دروازے جمعرات کو کھول دیے گئے تاکہ چناب کا پانی پاکستان کی طرف جاسکے۔ علاقے میں تیز بارش کے بعد دروازے کھولے گئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ایک اہلکار کا کہنا ہے کہ موسلا دھار بارش کی وجہ سے ڈیموں میں پانی کی سطح میں اضافہ ہوا جس سے پانی چھوڑنے کی ضرورت پڑی۔ جمعرات کو سلال پاور پروجیکٹ کے 3 گیٹ اور بگلیہار ڈیم کے 2 گیٹ کھولے گئے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بگلیہار ڈیم بھارت پاکستان دریائے چناب دریائے چناب کی سطح.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بگلیہار ڈیم بھارت پاکستان دریائے چناب دریائے چناب کی سطح دریائے چناب میں پانی کی بھارت نے کی سطح
پڑھیں:
زائرین کی بسوں کو انچولی آنے سے روکا جا رہا ہے، حکومت ہوش کے ناخن لے، علامہ مبشر حسن
اپنے بیان میں ایم ڈبلیو ایم رہنما کا کہنا تھا کہ زائرین امام حسینؑ کو روکنا بدنیتی اور مذہبی آزادی پر قدغن کے مترادف ہے، ہم واضح کرتے ہیں کہ یہ ہمارا آئینی اور قانونی حق ہے، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ زائرین امام حسینؑ کو مکمل سیکورٹی فراہم کرے، نہ کہ ان کے سفر میں رکاوٹیں کھڑی کرے۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کراچی کے رہنما علامہ مبشر حسن نے ایک سخت بیان میں کہا ہے کہ سندھ پولیس زائرین کی بسوں کو انچولی آنے سے روک رہی ہے، جو قابلِ مذمت اور آئینی و قانونی حقوق کی صریح خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ سندھ حکومت اوچھے ہتھکنڈوں سے باز رہے، ورنہ احتجاج کا دائرہ کار پورے سندھ تک پھیلا دیا جائے گا۔ علامہ مبشر حسن کا کہنا تھا کہ زائرین امام حسینؑ کو روکنا بدنیتی اور مذہبی آزادی پر قدغن کے مترادف ہے، ہم واضح کرتے ہیں کہ یہ ہمارا آئینی اور قانونی حق ہے، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ زائرین امام حسینؑ کو مکمل سیکورٹی فراہم کرے، نہ کہ ان کے سفر میں رکاوٹیں کھڑی کرے۔