پاکستان صرف اصلاحات نہیں بلکہ خود کو مکمل تبدیل کر رہا ہے، وفاقی وزیر خزانہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
لندن:
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان کی معاشی بحالی ایک حقیقت بن چکی ہے اور صرف اصلاحات نہیں بلکہ پاکستان خود کو مکمل تبدیل کر رہا ہے۔
وزارت خزانہ سے جاری بیان کے مطابق لندن میں عالمی سرمایہ کاروں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ معیشت میں بہتری آئی ہے، 3.6 کھرب روپے کا پرائمری بجٹ سرپلس ہے، کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس اور اپریل میں افراطِ زر 0.
انہوں نے کہا کہ پاکستان برآمدات اور پیداوار پر مبنی پائیدار ترقی کی طرف گامزن ہے۔
ان کا کہنا تھا ریئل اسٹیٹ، ریٹیل اور زرعی شعبے کو ٹیکس نیٹ میں لارہے ہیں، ایف بی آر کی مکمل ڈیجیٹلائزیشن پر بھی کام جاری ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا 2028 تک تانبے سے سالانہ 2.8 ارب ڈالر کی برآمد متوقع ہے، پاکستان آئی ٹی فری لانسنگ میں دنیا کا تیسرا بڑا ملک بن چکا ہے، پانڈا بانڈ اور قرضہ جات کی مؤثر حکمت عملی پر کام جاری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے آبی حقوق کی معطلی ناقابل قبول ہے، بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام جاری رہےگا۔
محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ پاکستان کی معاشی بحالی ایک حقیقت بن چکی ہے، پاکستان صرف اصلاحات نہیں کر رہا بلکہ خود کو مکمل تبدیل کر رہا ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کہ پاکستان کر رہا
پڑھیں:
عوام کا اسپتالوں میں گھنٹوں انتظار معمول بن چکا ہے، مصطفی کمال
تقریب سے خطاب میں وفاقی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں پولیو کا خاتمہ ہو چکا ہے لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ پاکستان میں یہ اب بھی موجود ہے، جو ہماری کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، شہریوں میں بیماریوں کی روک تھام حکومت کی اولین ذمہ داری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے کہا ہے کہ عوام کا اسپتالوں میں گھنٹوں انتظار معمول بن چکا ہے کیونکہ یہ ادارے صرف چند ہزار افراد کے لیے بنائے گئے تھے جبکہ صرف او پی ڈی میں روزانہ 9 ہزار مریضوں کا دبا ہوتا ہے۔ وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال کا کراچی میں کاٹی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ نہ صرف سندھ بلکہ اسلام آباد، آزاد جموں کشمیر اور دیگر صوبوں سے بھی مریض یہاں علاج کے لیے آتے ہیں، جو موجودہ نظام صحت پر بھاری بوجھ ہے۔ مصطفی کمال نے کہا کہ اگر ہم نے موجودہ صورتحال کو قومی صحت پالیسی کا حصہ نہ بنایا تو آنے والے دنوں میں مسائل سنگین ہو سکتے ہیں، ہمارے وسائل محدود ہیں جبکہ آبادی میں ہر سال 2.6 فیصد اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں پولیو کا خاتمہ ہو چکا ہے لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ پاکستان میں یہ اب بھی موجود ہے، جو ہماری کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، شہریوں میں بیماریوں کی روک تھام حکومت کی اولین ذمہ داری ہے۔