بھارت کی کراچی پورٹ پر حملے کی تیاری، جنگی بحری بیڑا تعینات، برطانوی اخبار کا دعوی
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
بھارت کی کراچی پورٹ پر حملے کی تیاری، جنگی بحری بیڑا تعینات، برطانوی اخبار کا دعوی WhatsAppFacebookTwitter 0 9 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)بھارت نے کراچی پورٹ پر حملے کی تیاری کرتے ہوئے اپنا مغربی بحری بیڑا شمالی بحیرہ عرب میں کراچی کے قریب تعینات کردیا۔
برطانوی اخبار کے مطابق بھارتی بحریہ کے بیڑے میں ایئر کرافٹ کریئر، ڈسٹرائرز، فریگیٹس اور اینٹی سب میرین جہاز شامل ہیں۔ بیڑے کے کچھ جہازوں پر براہموس سپرسونک کروز میزائل نصب ہیں جو 500 میل تک ہدف کو نشانہ بناسکتا ہے۔برطانوی اخبار کے مطابق بھارتی بحری بیڑا پاکستانی ساحل سے 300 سے 400 میل کے فاصلے پر موجود ہے۔
برطانوی اخبار کا کہنا ہے کہ بھارت کا یہ اقدام دونوں ایٹمی طاقتوں کے درمیان کشیدگی کو نئی بلندیوں تک لے گیا ہے، بھارت کے اس اقدام سے عالمی سطح پر تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاکستان نے بھارتی تکبر کے پرخچے اڑا دیئے، برطانوی اخبار ٹیلی گراف بھی معترف پاکستان نے بھارتی تکبر کے پرخچے اڑا دیئے، برطانوی اخبار ٹیلی گراف بھی معترف بھارتی فوج کی آزاد کشمیر کی لیپہ ویلی میں شدید گولہ باری، پاک فوج کی بھرپور جوابی کارروائی بجلی کی قیمت میں ایک روپے 83 پیسے فی یونٹ کمی، نیپرا نے نوٹیفکیشن جاری کردیا پاکستان سپر لیگ کے بقیہ تمام میچز ملتوی، پی سی بی کا اہم اعلان سعودی وزیر مملکت خارجہ کی وزیراعظم سے ملاقات، پاک بھارت کشیدگی پر تبادلہ خیال رافیل سمیت بھارتی طیارے تباہ ہونے کے ثبوت دنیا کے سامنے پیش،ننکانہ صاحب میں سکھوں کی عبادت گاہ پر 6بھارتی ڈرونز حملے ناکام بنائے،...
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: برطانوی اخبار بحری بیڑا
پڑھیں:
کراچی میں ملیریا، ڈینگی اسپرے کیلئے صرف 18 ملازمین تعینات، تنخواہوں سے محروم
ملازمین نے بتایا کہ کراچی میں گذشتہ کئی سالوں سے جراثیم کش ادویات کا اسپرے نہیں کیا جا رہا، لیکن سیاسی اثر رکھنے والے افسران اپنے گھروں میں باقاعدگی سے اسپرے کراتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں 3 کروڑ کی آبادی کیلئے ملیریا اور ڈینگی اسپرے کرنے والے صرف 18 ملازمین ہیں اور وہ بھی 8 ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں، جبکہ ویکٹربون ڈیزیز کے ماتحت چلنے والے ڈینگی پروگرام میں 100 سے زائد اسامیاں خالی پڑی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں 3 کروڑ کی آبادی کیلئے ملیریا اور ڈینگی اسپرے کرنے والے 18 ملازمین 8 ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں اور 8 سال سے ان ملازمین کو مستقل بھی نہیں کیا گیا۔ 3 سال قبل ویکٹر بون ڈیزیز کا ہیڈ آفس کراچی سے حیدرآباد منتقل کر دیا گیا، جس کی وجہ سے کراچی میں اسپرے مہم عملاً غیر فعال ہے، ڈینگی اسپرے کرنے والے 18 ملازمین کو کراچی کے 7 اضلاع میں تعینات کیا گیا ہے۔ اس وقت کراچی کے ایک ضلع میں 2 سے 3 اسپرے کرنے والا عملہ تعینات ہے، یہ عملہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس کے ماتحت نہیں ہے۔
اسپرے کرنے والے ملازمین نے بتایا کہ کراچی میں گذشتہ کئی سالوں سے جراثیم کش ادویات کا اسپرے نہیں کیا جا رہا، لیکن سیاسی اثر رکھنے والے افسران اپنے گھروں میں باقاعدگی سے اسپرے کراتے ہیں۔ متاثرہ ملازمین کا کہنا ہے کہ اس پروگرام کے تحت اسپرے کرنے والے ماہرین گذشتہ 8 سال سے کنٹریکٹ پر کام کر رہے ہیں، جنہیں ایک ایک سال بعد تنخواہیں دی جاتی ہیں، جن میں گریڈ 2 سے گریڈ 17 تک کے ملازمین شامل ہیں۔ ان ملازمین کا کہنا تھا کہ یہ پروگرام بھی سیاسی مفادات کی بھنیٹ چڑا ہوا ہے، جس کے نتیجے میں عوام کی زندگیاں مچھروں کے رحم و کرم پر ہیں۔
ان ملازمین نے کہا کہ کراچی سمیت سندھ میں مون سون بارشوں کے بعد ستمبر سے ڈینگی اور ملیریا کے مچھروں کی افزائش تیزی سے ہوتی ہے اور ستمبر سے دسمبر تک ڈینگی اور ملریا شدید حملہ آور ہوتا ہے اور ہر سال سینکٹروں قیمتی جانیں ڈینگی اور ملیریا سے ضائع ہو رہی ہیں۔ ویکٹربون ڈیزیز کے ملازمین کا کہنا ہے کہ کراچی میں مچھروں کے خاتمے کی اسپرے مہم کیلئے ہر ضلع کو 12 لاکھ روپے سالانہ فراہم کیے جاتے ہیں، جبکہ چراثیم کش ادویات کا بجٹ الگ سے ہوتا ہے۔ بجٹ دستاویز کے مطابق 24-2025ء میں ویکٹربون ڈیزیز کے ماتحت کام کرنے والے ڈینگی کنٹرول پروگرام کا بجٹ ڈھائی ملین روپے سے بڑھا کر 67.349 ملین روپے کر دیا گیا، جس میں اسپرے کی مد میں 16.66 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔
رواں سال کے بجٹ میں مچھر مار اسپرے میں استعمال ہونے والی ادویات کی مد میں 14.5 ملین روپے فراہم کیے گئے ہیں، اس کے باوجود کراچی میں اسپرے مہم شروع نہیں کی جا سکی۔ متاثرہ ملازمین کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے ویکٹر بون ڈیزیز کو ہر سال مچھروں کے خاتمے کیلئے خطیر رقم فراہم کی جاتی ہے، اس کے باوجود کراچی کے کسی بھی ضلع میں جراثیم کش ادویات کا اسپرے نہیں کیا جاتا۔ متاثرہ ملازمین کے مطابق یہی وجہ ہے کہ کراچی میں مچھروں کی وجہ سے ڈینگی، ملیریا کا مرض تیزی سے پھیل رہا ہے، لیکن ویکٹر بون ڈیزیز کے حکام متاثرہ افراد کے درست اعداد و شمار جاری نہیں کرتے۔