اسلام آباد:

ملک میں مسلسل دوسرے ہفتے بھی ہفتہ وار مہنگائی میں اضافے کی رفتار میں 0.24 فیصد اضافہ ہوا ہے تاہم سالانہ بنیادوں پر حالیہ ہفتے بھی 0.80 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

اس حوالے سے وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے قیمتوں کے حساس اشاریہ سے متعلق جاری کردہ ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق 8 مئی کو ختم ہونے والے ہفتے میں ملک میں روزمرہ استعمال کی 17 اشیاء کی قیمتوں میں کمی اور 25 کی قیمتوں میں استحکام رہا ہے جبکہ 9اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

دوران ہفتہ ٹماٹر 8.

81 فیصد، لہسن 5.05 فیصد، آلو 3.33فیصد، پیاز 2.08 فیصد، ایل پی جی 1.66 فیصد، کیلا 0.93 فیصد، پیٹرول 0.83 فیصد، ڈیزل 0.78 فیصد، آٹا 0.76 فیصد، ایک کلو بناسپتی گھی 0.46 فیصد اور سرسوں کے تیل کی قیمت میں 0.33 فیصد کمی ہوئی۔

اس کے برعکس، چکن کی قیمت میں 10.20فیصد، انڈے میں 7.36فیصد، چینی میں 1.93فیصد، بیف میں 1.50فیصد، دال ماش میں 0.31فیصد، پکی بیف میں 0.20فیصد، مٹن میں 0.15فیصد اور گڑ میں 0.11 فیصد اضافہ ہوا۔

سب سے کم یعنی 17732روپے ماہوار آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے قیمتوں کے حساس اشاریہ میں 0.10 فیصد اضافہ ہوا جبکہ 17733روپے سے لیکر 22888روپے، 22889روپے سے لیکر 29517روپے، 29518 روپے سے لیکر 44175 روپے اور اس سے زیادہ ماہوار آمدنی رکھنے والے طبقوں کے لیے قیمتوں کے حساس اشاریہ میں بالترتیب 0.18فیصد، 0.20 فیصد، 0.26 فیصد اور 0.26 فیصد اضافہ ہوا۔

صارفین کے لیے قیمتوں کے حساس اشاریہ کا تعین ملک کے 17بڑے شہروں کی 50 مارکیٹوں میں 51 ضروری اشیاء کی قیمتوں میں کمی بیشی کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔

Tagsپاکستان

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان

پڑھیں:

بلوچستان، 11 اضلاع میں بارشیں 80 فیصد تک کم، خشک سالی کے آثار نمایاں

نیشنل ڈرائوٹ مانیٹرنگ سینٹر کے مطابق بلوچستان کے 11 اضلاع میں گزشتہ 10 ماہ کے دوران بارشیں 80 فیصد کم ہوئیں۔ جسکی وجہ سے ان علاقوں میں خشک سالی کے اثرات نمایاں ہو رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ محکمہ موسمیات نے بلوچستان کے 11 اضلاع میں گزشتہ دس ماہ کے دوران بارشیں 80 فیصد تک کم ہونے کے باعث خشک سالی کا الرٹ جاری کر دیا۔ نیشنل ڈرائوٹ مانیٹرنگ سینٹر کی جانب سے جاری سرکلر کے مطابق کوئٹہ سمیت بلوچستان کے 11 اضلاع میں گزشتہ 10 ماہ کے دوران بارشیں 80 فیصد کم ہوئیں۔ جس کی وجہ سے ان علاقوں میں خشک سالی کے اثرات نمایاں ہو رہے ہیں۔ ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ موسمیات محمد افضل کے مطابق متوقع خشک سالی سے زراعت کا شعبہ متاثر ہو سکتا ہے، جبکہ محکمہ لائیو اسٹاک کے حکام کے مطابق صوبے کی 80 فیصد لائیو اسٹاک کا دارومدار چراگاہوں پر ہے۔ اگر یہ چرا گاہیں خشک ہو گئیں تو لائیو اسٹاک کے ساتھ مالدار بھی متاثر ہوں گے۔ سرکلر میں کہا گیا کہ صوبے میں خشک سالی کی بدلتی ہوئی صورتحال پر قریبی نگرانی رکھنے ضلعی رابطہ کمیٹیوں کو فعال بنانے، آگاہی مہم، معلومات کے تبادلے اور بروقت اقدامات کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • رواں سال کی پہلی سہہ ماہی میں 2119 ارب سے زائد کا بجٹ سرپلس رہا، رپورٹ
  • ترسیلات زر بڑھنے کے ساتھ تجارتی خسارے میں بھی اضافہ،  ماہرین کا انتباہ
  • ایرانی ہیکرز نے جان بولٹن کے ای میل تک رسائی حاصل کر لی، فاکس نیوز
  • اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، نڈیکس میں 1000 پوائنٹس کا اضافہ
  • افغانستان بدستور افیون پیداوار کا بڑا مرکز، 2025 میں 20 فیصد کمی رپورٹ
  • ویتنام‘ طوفانی بارشوں‘ سیلابی صورتحال سے ہلاکتوں میں مزید اضافہ
  • بلوچستان، 11 اضلاع میں بارشیں 80 فیصد تک کم، خشک سالی کے آثار نمایاں
  • دنیا بھر میں پائی جانے والی افیون کا کتنا فیصد افغانستان میں اگ رہا ہے؟
  • بلوچستان میں کم بارشیں ، محکمہ موسمیات نے خشک سالی کا الرٹ جاری کر دیا
  • 2 دن قیمت میں کمی کے بعد سونا پھر مہنگا، فی تولہ نرخ میں 3700 روپے کا اضافہ