رواں ہفتے 9 اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، ادارہ شماریات کی رپورٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
اسلام آباد:
ملک میں مسلسل دوسرے ہفتے بھی ہفتہ وار مہنگائی میں اضافے کی رفتار میں 0.24 فیصد اضافہ ہوا ہے تاہم سالانہ بنیادوں پر حالیہ ہفتے بھی 0.80 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
اس حوالے سے وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے قیمتوں کے حساس اشاریہ سے متعلق جاری کردہ ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق 8 مئی کو ختم ہونے والے ہفتے میں ملک میں روزمرہ استعمال کی 17 اشیاء کی قیمتوں میں کمی اور 25 کی قیمتوں میں استحکام رہا ہے جبکہ 9اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔
دوران ہفتہ ٹماٹر 8.
اس کے برعکس، چکن کی قیمت میں 10.20فیصد، انڈے میں 7.36فیصد، چینی میں 1.93فیصد، بیف میں 1.50فیصد، دال ماش میں 0.31فیصد، پکی بیف میں 0.20فیصد، مٹن میں 0.15فیصد اور گڑ میں 0.11 فیصد اضافہ ہوا۔
سب سے کم یعنی 17732روپے ماہوار آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے قیمتوں کے حساس اشاریہ میں 0.10 فیصد اضافہ ہوا جبکہ 17733روپے سے لیکر 22888روپے، 22889روپے سے لیکر 29517روپے، 29518 روپے سے لیکر 44175 روپے اور اس سے زیادہ ماہوار آمدنی رکھنے والے طبقوں کے لیے قیمتوں کے حساس اشاریہ میں بالترتیب 0.18فیصد، 0.20 فیصد، 0.26 فیصد اور 0.26 فیصد اضافہ ہوا۔
صارفین کے لیے قیمتوں کے حساس اشاریہ کا تعین ملک کے 17بڑے شہروں کی 50 مارکیٹوں میں 51 ضروری اشیاء کی قیمتوں میں کمی بیشی کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔
Tagsپاکستان
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان
پڑھیں:
پاکستان میں انٹرنیٹ کمپنیوں نے اچانک اپنے پیکجز اتنے مہنگے کیوں کر دیے؟
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ملک میں صارفین اکثر مہنگے انٹرنیٹ اور غیر معیاری سروسز کی شکایت کرتے ہیں لیکن اب ان شکایات میں مزید اضافہ ہوسکتاہے کیونکہ انٹرنیٹ فراہم کرنے والے مختلف اداروں نے اپنے پیکجز کی فیسوں میں اضافہ کر دیا ہے۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل) نے اپنے انٹرنیٹ پیکجز کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے جبکہ صارفین کی جانب سے یہ شکایات بھی سامنے آئی ہیں کہ موبائل انٹرنیٹ کمپنیوں زونگ، جاز، یوفون اور ٹیلی نار کے پیکجز مہنگے ہیں۔
عرب خبر رساں ادارے نے اس رپورٹ میں یہ جاننے کی کوشش کی ہے کہ کیا پی ٹی سی ایل اور دیگر کمپنیوں نے واقعی اپنے انٹرنیٹ پیکجز کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے اور اگر ایسا ہے تو اس کی ممکنہ وجوہات کیا ہوسکتی ہیں۔
صارفین کا کہنا ہے کہ کمپنیاں انٹرنیٹ کی قیمتوں میں اضافے کے لیے فوری اقدامات کرتی ہیں لیکن جب سروس کے معیار کو بہتر بنانے کی بات آتی ہے تو وہ سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کرتے۔
اس حوالے سے صارفین کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے اور مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) پیکجز کو سستا کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔
کس کمپنی نے کس پیکج کی قیمت بڑھائی؟
پاکستان میں انٹرنیٹ فراہم کرنے والی سب سے بڑی لینڈ لائن اور براڈ بینڈ سروس کمپنی پی ٹی سی ایل نے اپنے براڈ بینڈ پیکجز کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ صارفین کے مطابق اس اضافے کی خاص بات یہ ہے کہ انہیں پہلے سے آگاہ نہیں کیا گیا بلکہ بل موصول ہونے پر ہی قیمت بڑھنے کا پتہ چلا۔
دستیاب معلومات کے مطابق پی ٹی سی ایل کے مختلف ماہانہ پیکجز میں مجموعی طور پرچھ سو سے سات سو روپے کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔
پی ٹی سی ایل نے یکم اگست دوہزار چوبیس سے اپنے فلیش فائبر یعنی ‘فائبر ٹو دی ہوم’ انٹرنیٹ پیکجز کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ صارفین کی جانب سے فراہم کردہ بلنگ کی تفصیلات کے مطابق بیس ایم بی پی ایس رفتار والے انٹرنیٹ پیکج کی نئی ماہانہ فیس تین ہزار چار سو انچاس روپے مقرر کی گئی ہے (ٹیکس کے علاوہ) جو کہ ٹیکس کے بعد تقریباً چار ہزار روپے بنتی ہے۔
اسی طرح مختلف رپورٹس کے مطابق بیس ایم بی پی ایس کنکشن کے ماہانہ چارجز میں تقریباً چار سوچالیس روپے کا اضافہ ہوا ہے، اس کا مطلب ہے کہ جن صارفین کا بل گزشتہ ماہ تقریباً بتیس سے 3300 روپے تھا، اب وہی بل بڑھ کر 3700 سے اڑتیس سو روپے ہو گیا ہے۔
عرب خبررساں ادارے نے اس معاملے پر پی ٹی سی ایل سے موقف جاننے کی کوشش کی تاہم کمپنی کی جانب سے تاحال کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔
عرب خبررساں ادارے نے یکم جولائی 2025 کے بعد زونگ، جاز، ٹیلی نار اور یوفون سمیت مختلف موبائل نیٹ ورک کمپنیوں کے انٹرنیٹ پیکجز میں مبینہ اضافے کا بھی جائزہ لیا تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا ان پیکجز کی قیمتوں میں واقعی اضافہ ہوا ہے یا نہیں۔
معلوم ہوا کہ اس عرصے کے دوران کمپنیوں کی جانب سے سرکاری طور پر قیمتوں میں کوئی بڑا اضافہ نہیں کیا گیا۔ تاہم سوشل میڈیا پر کچھ صارفین نے شکایت کی ہے کہ ان کے موبائل پیکجز کی قیمتوں میں معمولی اضافہ ہوا ہے تاہم اس حوالے سے کوئی ٹھوس شواہد سامنے نہیں آئے۔
ٹیلی کام کمپنیاں انٹرنیٹ کی قیمتیں کیوں بڑھاتی ہیں؟ ٹیلی کام کمپنیاں مختلف وجوہات کی بنیاد پر انٹرنیٹ پیکجز کی قیمتوں میں اضافہ کرتی ہیں۔ سب سے اہم وجہ آپریشنل اخراجات میں اضافہ ہے جس میں بجلی کے اخراجات، آلات کی مرمت، ٹاور کی دیکھ بھال اور عملے کی تنخواہیں شامل ہیں۔
پاکستان میں انٹرنیٹ فراہم کرنے والی سب سے بڑی لینڈ لائن اور براڈ بینڈ سروس کمپنی پی ٹی سی ایل نے اپنے براڈ بینڈ پیکجز کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ (تصویر: ایکس) اس کے علاوہ، ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں کمی بھی ایک بڑی وجہ ہے، کیونکہ ٹیلی کام کمپنیاں زیادہ تر ٹیکنالوجی اور آلات بیرون ملک سے درآمد کرتی ہیں۔ بعض اوقات کمپنیاں نیٹ ورک کو بہتر بنانے یا 5G جیسی نئی ٹیکنالوجی متعارف کرانے کے لیے اضافی سرمایہ بھی لگاتی ہیں جس کا اثر قیمتوں پر پڑتا ہے۔
پی ٹی اے کا کردار؟ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) کا ٹیلی کام کمپنیوں کی جانب سے انٹرنیٹ پیکجز کی قیمتوں میں اضافے یا کمی پر براہ راست کنٹرول محدود ہے۔ پی ٹی اے کا بنیادی کردار صارفین کے حقوق کا تحفظ اور مارکیٹ میں شفافیت کو یقینی بنانا ہے۔
قیمتوں کا تعین زیادہ تر کمپنیوں کی صوابدید پر تجارتی بنیادوں پر کیا جاتا ہے، جو مارکیٹ کی صورتحال، آپریشنل اخراجات اور دیگر مالی عوامل کو مدنظر رکھ کر قیمتیں طے کرتی ہیں۔
تاہم، اگر کوئی کمپنی غیر منصفانہ یا گمراہ کن طریقے سے قیمتوں میں اضافہ کرتی ہے، یا صارفین کو پیشگی مطلع نہیں کرتی ہے، تو PTA اس معاملے میں مداخلت کر سکتا ہے اور متعلقہ کمپنی سے وضاحت طلب کر سکتا ہے۔