سرینگر(اوصاف نیوز)بھارتی جارحیت کیخلاف پاک فوج کی راجوڑی میں جوابی کارروائی کے دوران ایڈیشنل ڈی سی راج کمار تھاپا مارا گیا۔ سیکیورٹی فورسز کا کہنا ہے کہ مرنے والا افسر کشمیری مسلمانوں میں خوف کی علامت تھا۔

پاکستان کا بھارت کو منہ توڑ جواب، راجوڑی میں افواج پاکستان کی جوابی کارروائی میں ایڈیشنل ڈی سی راج کمار مارا گیا۔

سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت کی پشت پناہی میں ایڈیشنل ڈی سی راج کمار تھاپا دہشتگردوں کا سہولت کار تھا، اس کا حکومتی اعلی عہدے کی آڑ میں دہشتگردوں کے ساتھ ملاپ تھا۔

سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ راج کمار کشمیری مسلمانوں کیلئے دہشت کی علامت تھا، راج کمار تھاپا زیادہ تر اعلیٰ فوجی بریفنگز میں شامل ہوتا تھا۔

واضح رہے کہ بھارتی دفتر خارجہ اور سیکیورٹی فورسز کے نمائندوں کی پریس بریفنگ میں بھی راج کمار تھاپا کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی تھی۔
بھارتی فوجی ناکامی کی دنیا بھر میں گونج؛ مودی گھر سے فرار، بھارتی میڈیا نے مودی پر سوالات اٹھادیئے

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

پاکستان نے بھارتی وزیرخارجہ کا بیان اشتعال انگیز قرار دے کر مسترد کردیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: ترجمان دفترِ خارجہ نے بھارتی وزیرِ خارجہ ایس جے شنکر کے پاکستانی ریاستی اداروں کے متعلق بیان پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اس اشتعال انگیز، بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ بیان کو سختی سے مسترد کرتا ہے اور مذمت کرتا ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان طاہر اندرابی کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ریاست ہے اور اس کے تمام ادارے، بشمول مسلح افواج، قومی سلامتی کے ستون ہیں جو ملک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے پرعزم ہیں۔ مئی 2025 کے تنازع نے پاکستانی افواج کی پیشہ ورانہ صلاحیت اور مادرِ وطن کے دفاع کے عزم کو واضح طور پر ثابت کیا، کسی بھی قسم کی پروپیگنڈا مہم اس حقیقت کو جھٹلا نہیں سکتی۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارتی قیادت کی جانب سے پاکستان کے اداروں اور قیادت کو بدنام کرنے کی کوششیں ایک منظم پروپیگنڈا مہم کا حصہ ہیں، جس کا مقصد خطے میں بھارت کے غیر مستحکم اقدامات اور پاکستان میں اپنی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی سے توجہ ہٹانا ہے۔

دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کی افواج پر بے بنیاد الزامات لگانے کے بجائے بھارت کو ہندوتوا نظریے کی تحقیقات کرنی چاہئیں، جس نے ماورائے عدالت انصاف، ہجوم کے ہاتھوں قتل، بلاجواز گرفتاریوں اور عبادت گاہوں کی مسماری کو جنم دیا ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارتی ریاست اور قیادت مذہب کے نام پر اس انتہا پسندی کی یرغمال بن چکی ہے، پاکستان بقائے باہمی، مکالمے اور سفارت کاری پر یقین رکھتا ہے، تاہم اپنے مفادات اور خودمختاری کے تحفظ کے لیے متحد اور پرعزم ہے۔

عادل سلطان

متعلقہ مضامین

  • پنجشیر: طالبان کے خلاف مزاحمت جاری، دو سیکیورٹی پوسٹس پر حملے میں 8 ہلاک
  • بھارتی مسلمانوں پر "وندے ماترم" کو زبردستی تھوپنا آئین کے منافی ہے، آغا سید روح اللہ مہدی
  • بھارت کا پاکستان مخالف بیانیہ: سیکیورٹی تشویش یا سیاسی حکمتِ عملی؟
  • بھارتی مسلمانوں کا سماجی و اقتصادی بائیکاٹ
  • ’ہر طرح کا تعاون کیا پھر بھی مارا گیا‘، جیل سے رہائی کے بعد ڈکی بھائی نے خاموشی توڑ دی
  • قلات میں آپریشن، بھارتی حمایت یافتہ 12 دہشت گرد ہلاک
  • کہتے ہیں خیبرپختونخوا  سیکیورٹی  معاملات  پر  سنجیدہ نہیں ، ہمارا  قصور نہیں،  آپ  اپنی  پالیسیاں تبدیل کریں، سہیل آفریدی
  • قلات میں سیکیورٹی فورسز کا کامیاب آپریشن: 12 دہشت گرد ہلاک، اسلحہ اور دھماکا خیز مواد برآمد
  • پاکستان نے بھارتی وزیرخارجہ کا بیان اشتعال انگیز قرار دے کر مسترد کردیا
  • سیکیورٹی فورسز کا قلات میں آپریشن، بھارتی سرپرستی یافتہ 12 دہشتگرد ہلاک