پاک فوج سے اظہار یکجہتی، تحریک بیداری 11 مئی کو سکردو میں بڑا جلسہ کریگی
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
تحریک بیداری کے نمائندے منظور حسین الحسینی اور خواجہ شہزاد گل نے پریس کلب سکردو میں ایک اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت خطے میں جنگی جنون پیدا کر رہا ہے، جس رافیل جنگی طیارے پر بھارت کو غرور تھا وہ اب زمین بوس ہو چکا ہے۔ عظیم الشان جلسے میں پاکستان سے محبت اور افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے رہنے کے عزم کا اعادہ کریں گے۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ تحریک بیداری پاکستان کے تحت 11 مئی کو شاہین فٹ بال گراؤنڈ سکردو میں وطن عزیز پاکستان کی حمایت میں ایک بہت بڑے عوامی اجتماع کا انعقاد کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں تحریک بیداری کے نمائندے منظور حسین الحسینی اور خواجہ شہزاد گل نے پریس کلب سکردو میں ایک اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت خطے میں جنگی جنون پیدا کر رہا ہے، جس رافیل جنگی طیارے پر بھارت کو غرور تھا وہ اب زمین بوس ہو چکا ہے۔ عظیم الشان جلسے میں پاکستان سے محبت اور افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے رہنے کے عزم کا اعادہ کریں گے۔ بھارت کی ہر سازش کو ناکام کرنے کے لئے یہاں کے عوام مسلح افواج کے ساتھ عملاً کھڑے ہیں، بھارت کا ہر خواب ناکام بنانے کے لئے مثالی اتحاد کا مظاہرہ ضروری ہے۔ انہوں ںے کہا 11 مئی کو سکردو اور گلگت دونوں میں بھرپور انداز میں جلسے کے ذریعے پاک فوج کے ساتھ ہم آہنگی کا ثبوت پیش کریں گے۔ انہوں نے کہا سید جواد نقوی کی ہدایت پر ملک بھر میں پاک فوج سے اظہار یکجہتی کے طور پر اجتماعات کا انعقاد کیا جا رہا ہے، پوری قوم کو باہمی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر قومی یکجہتی و اتفاق و اتحاد کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: تحریک بیداری
پڑھیں:
سوڈان خانہ جنگی: الفاشر میں بگڑے انسانی حالات پر تشویش کا اظہار
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 22 ستمبر 2025ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے سوڈان کی ریاست شمالی ڈارفر کے زیر محاصرہ دارالحکومت الفاشر میں بگڑتے انسانی حالات پر سنگین تشویش کا اظہار کیا ہے۔
سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ جنگ بند ہونی چاہیے، الفاشر میں شہریوں کو تحفظ ملنا چاہیے اور انسانی امداد کی بلارکاوٹ اور محفوط فراہمی یقینی بنائی جائے۔
Tweet URLانہوں نے علاقے سے رضاکارانہ طور پر نقل مکانی کی خواہش رکھنے والوں کو محفوظ راستہ دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے۔
(جاری ہے)
سوڈان میں ملکی مسلح افواج (ایس اے ایف) اور اس کے متحارب عسکری دھڑے 'ریپڈ سپورٹ فورسز' (آر ایس ایف) کے مابین اپریل 2023 سے ملک بھر میں لڑائی جاری ہے۔ موخرالذکر نے ڈیڑھ سال سے الفاشر کا محاصرہ کر رکھا ہے جہاں ان دنوں شہریوں پر حملوں میں شدت آ گئی ہے۔ اس علاقے میں رہنے والے بیشتر لوگ حملوں سے جان بچانے کے لیے اب الفاشر کے نواح میں قائم ابو شوک پناہ گزین کیمپ میں مقیم ہیں۔
مسجد پر حملہسیکرٹری جنرل نے یہ انتباہ جمعے کو الفاشر میں ایک مسجد پر حملے کے بعد جاری کیا ہے۔ صبح کی نماز کے دوران ہونے والے اس حملے میں درجنوں شہری ہلاک ہوئے۔
سوڈان میں اقوام متحدہ کی امدادی رابطہ کار ڈنیز براؤن نے اس حملے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بین الاقوامی قانون عبادت گاہوں اور ان میں آنے والوں کے تحفظ کا تقاضا کرتا ہے۔
ایسی جگہوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانا جنگی جرم ہے۔ مبینہ طور پر 'آر ایس ایف' کی اس کارروائی کی مکمل تحقیقات ہونی چاہئیں اور ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے۔ہنگامی انسانی حالاتالفاشر اور اس کے آس پاس واقع پناہ گزین کیمپوں میں ایک سال قبل قحط کی تصدیق ہوئی تھی جس کے بعد اس علاقے میں انسانی حالات شدید بگڑ چکے ہیں۔
شہر میں جنگجوؤں کی پیش قدمی کے ساتھ نسلی بنیاد پر تشدد کے خدشات میں بھی تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ سوڈان بھر میں متحارب عسکری دھڑوں کے مابین جاری خونریز تصادم کے نتیجے میں اب تک ہزاروں ہلاکتیں ہو چکی ہیں اور لاکھوں لوگوں کو نقل مکانی کرنا پڑی ہے۔
عالمی اقدام کی اپیلسیکرٹری جنرل نے فریقین سے فوری جنگ بندی کے لیے مذاکرات کرنے اور مسئلے کا پائیدار سیاسی حل نکالنے کے لیے بات چیت کی اپیل کو دہرایا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ عالمی برادری اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اعلیٰ سطحی ہفتے میں سوڈانی عوام کی حمایت میں مربوط اقدام کرے۔
ملک کے لیے سیکرٹری جنرل کے ذاتی نمائندے رمتان لامامرا جنگ کے خاتمے اور اس جامع سیاسی عمل کی بحالی کے لیے ہر مخلصانہ کوشش کی حمایت کے لیے تیار ہیں جو سوڈانی عوام کا تقاضا ہو۔