شیری رحمٰن—فائل فوٹو

پیپلز پارٹی کی نائب صدر و سینیٹر شیری رحمٰن کا کہنا ہے کہ پاکستان نے بھارت کی طرح شہری علاقوں کو نشانہ نہیں بنایا بلکہ پیشہ ورانہ انداز اپنایا۔

ترک میڈیا کو انٹرویو میں نائب صدر پیپلز پارٹی و سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ پاکستان میں اس وقت عوام کے جذبات یکجہتی اور قومی اتحاد کے ہیں، پاکستانی عوام اپنی فوج اور حکومت کےساتھ غیر معمولی یکجہتی کامظاہرہ کرر ہے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ بھارت نے گزشتہ 3 دنوں میں بلا اشتعال شہری علاقوں پر بم باری کی، شہری اہداف کو نشانہ بنانا بین الاقوامی قوانین، جنیوا کنونشن، یو این چارٹر کی خلاف ورزی ہے۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان ساڑھے 4 بجے سے سیز فائر ہو گیا: اسحاق ڈار

نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان اور بھارت نے فوری طور پر جنگ بندی پر اتفاق کر لیا، دونوں کے درمیان ساڑھے 4 بجے سے سیز فائر ہو گیا ہے۔

شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ پاکستان نے 3 دن کے بھارتی حملوں کے بعد دفاعی طور پر فوجی اہداف کو نشانہ بنایا، پاکستان نے ہمیشہ کشیدگی کم کرنے، بات چیت سے مسائل حل کی کوشش کی۔

پیپلز پارٹی کی نائب صدر کا کہنا ہے کہ پہلگام واقعے کی غیر جانب دار تحقیقات کی پیشکش بھارت نے مسترد کر دی، اگر بھارت کے پاس چھپانے کو کچھ نہیں تھا تو غیر جانبدار تحقیقات سے کیوں بھاگا؟

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: ہے کہ پاکستان پاکستان نے کو نشانہ

پڑھیں:

بھارت اور امریکا کے درمیان ٹیرف کے معاملے پر تناﺅ‘دہلی کو چین کے قریب لے جاسکتا ہے .ماہرین

پیرس(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔08 اگست ۔2025 )بھارت اور امریکا کے درمیان ٹیرف کے معاملے پر تعلقات میں تناﺅ بڑھ رہا ہے جبکہ ماہرین کا کہنا ہے صدر ٹرمپ کی مسلسل دباﺅ بڑھانے کی پالیسی سے دہلی چین کے قریب جاسکتا ہے فرانسیسی نشریاتی ادارے نے بیجنگ میں پولیٹیکل سائنس کے پروفیسر ہوانگ ہوا کے حوالے سے بتایا کہ ٹیرف حملہ دور اندیشی نہیں ہے اس سے صرف انڈیا کو ہی نقصان نہیں ہو گا بلکہ امریکہ کو زیادہ نقصان ہو گا کیونکہ مجھے لگتا ہے کہ ٹرمپ کی خارجہ پالیسی انڈیا کی تیئں غلط سمت میں جا رہی ہے.

(جاری ہے)

پروفیسرہوانگ کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال میں انڈیا چین کے قریب آسکتا ہے ہوانگ ایک ایسا مستقبل دیکھ رہے ہیں جہاں چین اور انڈیا امریکی دباﺅ کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک ساتھ کھڑے ہوں گے ماہرین کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم مودی شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن کانفرنس میں شرکت کے لیے چین جا سکتے ہیں جو ایک بڑی پیش رفت ہوگی. انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں مودی کا شی جن پنگ کے ساتھ سٹیج شیئر کرنا ایک پیغام ہوگا کہ دونوں بڑے ملک امریکی دباﺅ کے سامنے نہیں جھک سکتے فیڈریشن آف انڈین ایکسپورٹ آرگنائزیشنز کا خیال ہے کہ ٹیرف کے فیصلے سے امریکہ کو انڈیا کی کل برآمدات کا نصف سے زیادہ متاثر ہوگا دلی میں قائم تھنک ٹینک گلوبل ٹریڈ ریسرچ انیشیٹو (جی ٹی آر آئی) کا اندازہ ہے کہ امریکہ کو انڈیا کی برآمدات میں 40 سے 50 فیصد تک کمی واقع ہوسکتی ہے.

جی ٹی آر آئی کے سربراہ اجے سریواستو کا کہنا ہے کہ انڈیا کو پرسکون رہنا چاہیے اسے سمجھنا چاہیے کہ خطرے یا عدم اعتماد کی صورت حال میں بامعنی بات چیت نہیں ہو سکتی کچھ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ ٹرمپ کا غصہ نہ صرف انڈیا کی طرف سے روسی تیل نہ خریدنا ہے بلکہ یوکرین میں جنگ بندی کرانے میں ناکامی کی وجہ سے بھی ہے. رپورٹ میں کہا گیا ہے برکس کے رکن برازیل کے بعد انڈیا کو بھی کل 50 فیصد ٹیرف کا سامنا ہے انڈیا بھی برکس اتحاد کا رکن ہے قبل ازیں وائٹ ہاﺅس نے اضافی ٹیرف کی وجہ انڈیا کی طرف سے روسی تیل کی مسلسل درآمد بتائی تھی صدرٹرمپ کا کہنا تھا کہ انڈیا کی طرف سے روسی تیل کی مسلسل درآمد سے روس کو تنہا کرنے کی امریکہ کی کوششیں کمزور پڑ رہی ہیں.

پروفیسر ہوانگ ہوا کا خیال ہے کہ یہ ٹیرف پالیسی امریکہ کے لیے نقصان دہ ثابت ہوگی انہوں نے چین اور انڈیا کے درمیان مضبوط تعلقات پر زور دیا تاکہ وہ ٹرمپ جیسے دباﺅ سے نمٹنے کے قابل ہوں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم مودی کا ممکنہ دورہ چین اس سلسلہ میں انتہائی اہم ہوسکتا ہے . بھارت کے سابق سفارت کار سبھروال کا کہنا ہے کہ ہمیں یہ دیکھنے کے لیے انتظار کرنا ہوگا کہ آیا ٹرمپ واقعی انڈیا پر 50 فیصد ٹیرف لگاتے ہیں یہ اضافی 25 فیصد ٹیرف 27 اگست سے نافذ العمل ہوگا جبکہ دونوں ممالک کے درمیان اگلی تجارتی بات چیت اس سے چند روز قبل ہونے والی ہے ان کا کہنا ہے ابھی بات چیت کی گنجائش باقی ہے اور دلی کے پاس آپشنز موجود ہیں ان کا کہنا ہے کہ مودی حکومت اب تک اپنے ردعمل میں کافی محتاط رہی ہے تاہم انڈیا کی ترجیحات واضح ہیں انڈین حکومت کہہ ہے کہ وہ اپنے قومی مفادات اور توانائی کی سلامتی کا تحفظ کرے گی انہوں نے کہا کہ جب تک بات چیت جاری ہے اس وقت تک کوئی حتمی رائے قائم نہیں کی جانی چاہیے.

دوسری جانب یورپی ماہرین کا خیال ہے کہ روس کے توسط سے بھارت اور چین کے درمیان کافی عرصے سے بیک چینل رابطے جاری ہیں چونکہ بھارت‘روس ‘چین او ربرازیل برکس اتحاد کے بانی رکن ممالک میں سے ہیں ”برکس“کا تصور ایک ایسے اتحاد کے طور پر پیش کیا گیا تھا جس کے رکن ممالک ایک مشترکہ معاشی نظام‘برکس بینکنگ سسٹم‘تجارتی تعلقات سمیت دیگر معاشی معاملات میں تعاون قائم کریں گے امریکا اور یورپی یونین”برکس“کو ایک نئے عالمی مالیاتی نظام کے طور پر دیکھتے ہیں جو مستقل میں پوری دنیا کا معاشی منظرنامہ بدل سکتا ہے جس سے امریکا اور یورپ کی دنیا کے معاشی اور بنکاری نظام پر اجارہ داری ختم ہوجائے گی. 

متعلقہ مضامین

  • شیری رحمن نے کشمیریوں کی تاریخی و مزاحمتی کتابوں پر مودی سرکار کی پابندی کو فسطائیت کی بدترین مثال قرار دیدیا
  • شیری رحمان کی کشمیریوں کی تاریخی و مزاحمتی کتابوں پر بھارتی پابندی کی مذمت
  • پولیس اہلکار نے میرے گریبان میری عزت پر ہاتھ ڈالا
  •  بھارت بازنہ آیا،  دوبارہ پاکستان کی فضائی حدود میں دراندازی کی  کوشش
  • بھارت اور امریکا کے درمیان ٹیرف کے معاملے پر تناﺅ‘دہلی کو چین کے قریب لے جاسکتا ہے .ماہرین
  • جماعت اسلامی کا 21 سے 23 نومبر تک مینار پاکستان میں اجتماع کا اعلان
  • چیئرمین سی ڈی اے سے اسلام آباد کے اراکین پارلیمنٹ کی ملاقات، اسلام آباد کے شہری اور دیہی علاقوں کے عوام کے مسائل کو حل کرنے پر اتفاق
  • بھارتی ریاست بہار کے الیکشن سے پتا چلے گا کہ بھارتی عوام کیا سوچتے ہیں، عبدالباسط
  • پاکستان کی حالیہ بارشوں کو گلوبل وارمنگ نے تباہ کن بنایا. تحقیق
  • 25 فیصد مزید ٹیرف لگنے پر بھارت کا ردِ عمل بھی سامنے آگیا