ہم سب ایک‘ قومی یکجہتی کیلئے پہلے عمران کو رہا کریں: اسد قیصر
اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT
صوابی( نامہ نگار ) تحریک انصاف کے رہنما اور سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ہفتہ کو باچہ خان میڈیکل کمپلیکس شاہ منصور میں نئی جدید لیبارٹری اور محکمہ آبپاشی ٹیوب ویل سولرائزیشن منصوبے کی افتتاح کے موقع پر دو ٹوک الفاظ میں بھارت پر واضح کردیا ہے کہ اس وقت مودی سرکار اگر یہ سمجھتی ہے کہ پاکستان میں کوئی تقسیم ہے، اگرچہ لوگوں کے کچھ گلے شکوے ہیں، لیکن ایسا بالکل نہیں ہے کہ ہم تقسیم ہیں ، بھارتی جارحیت کے خلاف ہم سب ایک ہیں پاکستان ہم سب کا ہے اور مجھے فخر ہے کہ جس جرات اور بہادری سے ہماری فورسز نے کل رات بھارتی حملوں کا جواب دیا ہے۔ اگر مودی کو یہ سبق یاد آ گیا ہے تو ٹھیک ہے، ورنہ پاکستان کا بچہ بچہ ملکی دفاع کے لیے اٹھ کھڑا ہوگا۔میں حکومت سے ضرور مطالبہ کروں گا کہ قومی یکجہتی کے لیے ماحول پیدا کریں۔ قومی یکجہتی کے لیے سب سے پہلے عمران خان کو رہا کریں، جو بے گناہ جیل میں ہے۔ ہاں ہم پر فرض ہے کہ جس بہادری سے ایئر فورس، فوج اور دوسرے دفاعی اداروں نے بھارت کو جواب دیا، ہم ان کے ساتھ کھڑے ہوں۔میں ایک بار پھر مطالبہ دہراتا ہوں کہ قومی یکجہتی کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو یکجا کیا جائے ۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: قومی یکجہتی کے لیے
پڑھیں:
یوم تکبیر کے موقع پر پاکستانیوں کا ملک کیلئے جوش و جذبے کا اظہار
اسلام آباد:یوم تکبیر کے موقع پر پاکستانیوں نے ملک کیلئے جوش و جذبے کا اظہار کیا ہے۔
شہریوں کا اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم دل کی گہرائیوں سے پاک فوج اور ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے مشکور ہیں جن کی بدولت ہم اپنے دشمن کو منہ توڑ جواب دے سکتے ہیں۔
پاکستان نے 28 مئی 1998 کو چاغی کے مقام پر ایٹمی دھماکے کرکے بھارت کو بھرپور جواب دیا، ایٹمی صلاحیت نے پاکستان کو بھارت کے خلاف مضبوط دفاعی ڈھال اور موثر ڈیٹرنس فراہم کی۔
شہریوں نے کہا کہ فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کے موثر کردار پر شکر گزار ہیں جنہوں نے بھارتی جارحیت کا مؤثر جواب دیا، انکی بدولت عالمی سطح پر پاکستان کا وقار بلند ہوا، فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت میں پاکستان مزید مضبوط ہوا اور ملک کا دفاع ناقابلِ تسخیر بن چکا ہے۔
شہریوں نے کہا کہ جو بھی ملک پاکستان کو میلی آنکھ سے دیکھے گا،اس کو بھرپور جواب دیا جائے گا، آج ہم اس مقام پر ہیں کہ کوئی بھی ہمیں میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا، ہمیں اپنی افواج پر فخر ہے، ہماری فورسز ہماری پہچان اور ہمارا فخر ہیں۔
دوسری جانب یوم تکبیر کے موقع پر دانشوروں اور تجزیہ کاروں نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہووئے کہا کہ 28 مئی 1998 کو آرمڈ فورسز، سائنس دانوں اور پاکستان کے سیاستدانوں نے مل کر ملکی دفاع کو ناقابل تسخیر بنایا۔
میجر جنرل (ر) سمریز سالک نے کہا کہ ہمارا دشمن پاکستان کو ختم کرنے کے خواب دیکھتا تھا، یوم تکبیر نے اس کے خوابوں کو چکنا چور کیا، 1998 میں بھارتی وزیراعظم واجپائی نے لاہور میں آ کر پاکستان کی حقیقت کو تسلیم کیا۔
سینئر سیاسی تجزیہ کار آفتاب نذیر نے کہا کہ پاکستان نے بلوچستان میں ایٹمی دھماکے کر کے دنیا کو پیغام دیا کہ یہ ہم نے اپنے دفاع کے لیے رکھے ہیں، پاکستان نے بھارت کو پیغام دیا کہ اگر تم جارحیت کرو گے تو پاکستان اپنے دفاع کا حق بھی رکھتا ہے اور پاکستان اپنا دفاع کر بھی سکتا ہے۔
رانا عظیم کا کہنا تھا کہ مئی کا مہینہ پاکستان کو مضبوط کرنے، پاکستان کی فتح اور پاکستان کی عالمی دنیا کے اندر شناخت کا مہینہ ہے، پوری قوم اور تمام سیاسی جماعتوں نے افواج پاکستان کے ساتھ کھڑے ہو کر نہ صرف اس جنگ کو جیتا بلکہ یہ ثابت کر دیا کہ ہماری فوج دنیا کی بہادر ترین فوج ہے۔
تصدق گیلانی نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ اس نے قوم کو اس قابل بنایا کہ وہ اپنے سے کئی گنا بڑے دشمن کی جارحیت کے خلاف منہ توڑ جواب دے سکے۔