صوابی( نامہ نگار )  تحریک انصاف کے رہنما اور سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ہفتہ کو باچہ خان میڈیکل کمپلیکس شاہ منصور میں نئی جدید لیبارٹری اور محکمہ آبپاشی ٹیوب ویل سولرائزیشن منصوبے کی افتتاح کے موقع پر دو ٹوک الفاظ میں بھارت پر واضح کردیا ہے کہ اس وقت مودی سرکار اگر یہ سمجھتی ہے کہ پاکستان میں کوئی تقسیم ہے، اگرچہ لوگوں کے کچھ گلے شکوے ہیں، لیکن ایسا بالکل نہیں ہے کہ ہم تقسیم ہیں ، بھارتی جارحیت کے خلاف ہم سب ایک ہیں پاکستان ہم سب کا ہے اور مجھے فخر ہے کہ جس جرات اور بہادری سے ہماری فورسز نے کل رات بھارتی حملوں کا جواب دیا ہے۔ اگر مودی کو یہ سبق یاد آ گیا ہے تو ٹھیک ہے، ورنہ پاکستان کا بچہ بچہ ملکی دفاع کے لیے اٹھ کھڑا ہوگا۔میں حکومت سے ضرور مطالبہ کروں گا کہ قومی یکجہتی کے لیے ماحول پیدا کریں۔ قومی یکجہتی کے لیے سب سے پہلے عمران خان کو رہا کریں، جو بے گناہ جیل میں ہے۔ ہاں ہم پر فرض ہے کہ جس بہادری سے ایئر فورس، فوج اور دوسرے دفاعی اداروں نے بھارت کو جواب دیا، ہم ان کے ساتھ کھڑے ہوں۔میں ایک بار پھر مطالبہ دہراتا ہوں کہ قومی یکجہتی کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو یکجا کیا جائے ۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: قومی یکجہتی کے لیے

پڑھیں:

ہیومن رائٹس کمیشن کا تنخواہ دار طبقے کیلئے کم از کم اجرت 75ہزار روپے مقرر کرنے کا مطالبہ

ہیومن رائٹس کمیشن کا تنخواہ دار طبقے کیلئے کم از کم اجرت 75ہزار روپے مقرر کرنے کا مطالبہ WhatsAppFacebookTwitter 0 29 July, 2025 سب نیوز

حیدرآباد (سب نیوز)ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی)نے تنخواہ دار طبقے اور دیہاڑی دار مزدوروں کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے کم از کم اجرت 75 ہزار روپے مقرر کرنے اور لیبر قوانین پر موثر عمل درآمد کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ مطالبہ حیدرآباد میں منعقدہ پروگرام میں ایچ آر سی پی کے رہنماوں اور دیگر مقررین نے کیا، پروگرام میں زندہ رہنے کے لیے اجرت کا حق کے موضوع پر ایک دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی۔یہ پروگرام ایچ آر سی پی کی جانب سے شروع کی گئی ایک مہم کا حصہ تھا، جس میں محنت کشوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والے سرگرم کارکنوں نے شرکت کی۔اپنی تقاریر میں ایچ آر سی پی کے نمائندوں نے موجودہ کم از کم تنخواہ کو ناکافی قرار دیا اور کہا کہ اسے بڑھا کر 75 ہزار روپے ماہانہ کیا جائے، کیوں کہ ایک 5 رکنی خاندان کے لیے موجودہ رقم میں خوراک، تعلیم اور صحت کے اخراجات پورے کرنا ممکن نہیں۔
ایچ آر سی پی کی حیدرآباد کوآرڈینیٹر غفرانہ آرائیں نے کہا کہ 75 ہزار روپے کم از کم تنخواہ کا نوٹیفکیشن تمام شعبوں پر لاگو ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی روز بروز بڑھ رہی ہے، جب کہ تنخواہ دار طبقہ ان مالیاتی اداروں کی شرائط کا بوجھ برداشت کر رہا ہے، جنہیں حکومت تسلیم کر رہی ہے۔انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ حکمران اپنی تنخواہوں اور مراعات میں 600 فیصد اضافہ کر چکے ہیں، جب کہ مزدوروں کو جینے کے لیے بنیادی اجرت کا حق بھی نہیں دیا جا رہا، سرمایہ داروں اور اشرافیہ کو بڑے پیمانے پر مراعات دی جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نچلے درجے کے ملازمین کو یہ کہہ کر تنخواہوں میں اضافہ نہیں دیا جا رہا کہ بین الاقوامی مالیاتی اداروں کی شرائط رکاوٹ ہیں۔ ایڈووکیٹ میر احمد منگریو نے کہا کہ وفاقی حکومت کی پالیسیوں کا مقصد صوبوں کے حقوق کو کمزور کرنا ہے، سندھ میں نجی شعبہ دیگر صوبوں سے مزدور بھرتی کرتا ہے، جب کہ مقامی افراد کو روزگار کے مواقع سے محروم رکھا جاتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مہنگائی پر کوئی کنٹرول نہیں اور حکومت کو کم آمدنی والے طبقے پر اس کے اثرات کی کوئی پروا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کم از کم تنخواہ کے نوٹیفکیشن پر عمل درآمد میں دلچسپی نہیں رکھتی، موجودہ حالات میں 40 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ بھی ناکافی ہے۔ترقیاتی شعبے کے کارکن کاشف بجیر نے کہا کہ بچوں سے جبری مشقت آج بھی جاری ہے حالاں کہ اس کے خلاف قوانین موجود ہیں، جبری مشقت کے مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے لیکن ان قوانین پر عمل نہیں کیا جا رہا۔انہوں نے بتایا کہ ملک کے 60 فیصد سے زائد مزدور کنٹریکٹ سسٹم کے تحت کام کر رہے ہیں، محنت کشوں کے حقوق اس وقت ہی محفوظ ہوں گے جب ان کی یونینز مضبوط ہوں گی۔
گھریلو خواتین مزدوروں کی یونین کی رہنما جمیلہ لطیف نے کہا کہ اس طبقے کی خواتین کو بھی ایک مضبوط یونین کی ضرورت ہے، اور ایسی یونین کے فوری قیام کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب وہ اور ان کی ساتھی خواتین چوڑی ساز مزدوروں کے لیے یونین بنانے لگیں تو متعلقہ کنٹریکٹرز کی جانب سے دھمکیاں دی گئیں، اس کے باوجود یونین بنی اور اب خواتین مزدوروں کے حقوق کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔ایچ آر سی پی کے کونسل رکن سلیم جروار نے کہا کہ محنت کشوں کے حقوق کو یقینی بنانے والے تمام قوانین پر مثر عمل درآمد ضروری ہے، مزدوروں کے حقوق کے تحفظ کے لیے یونین کا قیام ناگزیر ہے، ورنہ ان کے مسائل حل نہیں ہوں گے۔امداد چانڈیو، پشپا کماری، بوٹا امتیاز اور دیگر نمایاں کارکنان نے بھی پروگرام میں شرکت کی۔بعد ازاں شرکا نے اپنے مطالبات کی منظوری کے لیے ایک احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزیراعظم نے پاک بزنس ایکسپریس کا افتتاح کردیا، ٹرین کا کرایہ کتنا ہوگا؟ وزیراعظم نے پاک بزنس ایکسپریس کا افتتاح کردیا، ٹرین کا کرایہ کتنا ہوگا؟ الیکشن کمیشن نے ایم این اے عبداللطیف چترالی کو نا اہل قرار دیدیا وفاقی وزیر ڈاکٹر مصدق ملک سے ایتھوپین سفیر کی ملاقات، سبز منصوبوں اور ماحولیاتی تعاون پر تبادلہ خیال زائرین کیلئے چہلم امام حسین پر زمینی رستوں پر پابندی کے خلاف ایم ڈبلیو ایم کا ملک گیر احتجاج کا اعلا ن چیئرمین سی ڈی اے کی زیر صدارت اجلاس، ڈپلومیٹک انکلیو کی شاہراہوں پر خوبصورت لینڈ سکیپنگ اور ماحول دوست شجرکاری کی ہدایت ایتھوپیا کے سفیر کی چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا سے ملاقات،شجرکاری مہم سمیت دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • پہلے موجودہ حکومت کے خلاف خبریں نہیں آتی تھی لیکن اب آیا کریں گی، شہباز گل
  • عمران خان کے بچے پاکستان آئے تو پرجوش استقبال کریں گے، چیئرمین پی ٹی آئی
  • عمران خان نے بیٹوں کو پاکستان آنے سے نہیں روکا، صرف تاریخ کا تعین باقی ہے: پی ٹی آئی
  • ہیومن رائٹس کمیشن کا تنخواہ دار طبقے کیلئے کم از کم اجرت 75ہزار روپے مقرر کرنے کا مطالبہ
  • ٹرمپ مذاکرات چاہتے ہیں تو پہلے ہمیں ایٹمی طاقت تسلیم کریں؛ شمالی کوریا کا دوٹوک جواب
  • قاسم اور سلیمان احتجاج کیلئے پاکستان نہیں آئیں گے، عمران خان
  • معیشت کی ڈیجیٹائزیشن اور کیش لیس اکانومی کیلئے تمام صوبائی حکومتیں تعاون کریں، شہباز شریف
  • مسلح افواج دشمن کو منہ توڑ جواب دینے کیلئے تیار ہے، مشیر انقلابی گارڈز
  • پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم کے دورہ آئرلینڈ کیلئے حتمی کیمپ کل سے شروع ہوگا
  • پنجابی کھوج گڑھ: پنجابی زبان کا سب سے بڑا پرائیویٹ ریسرچ سینٹر