پنجاب پولیس کے اہلکاروں اور انکے اہل خانہ کے علاج معالجے کیلئے 26 لاکھ روپے جاری
اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT
لاہور:
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے پولیس ملازمین، انکے اہلخانہ کے علاج معالجے کیلئے مزید 26 لاکھ 18 ہزار روپے جاری کر دیے۔
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق مرحوم کانسٹیبل خالد محمود کی بیوہ کو برین ٹیومر کے علاج کیلئے 10 لاکھ روپے دیے جائیں گے، انسپکٹر محمد خالد عمران کو بیوی کے کینسر کے علاج کیلئے 02 لاکھ 25 ہزار روپے دیے گئے۔
انسپکٹر محمود بٹ، سب انسپکٹر اجمل خان، ڈرائیور کانسٹیبل جعفر علی کو علاج معالجے کیلئے 02 لاکھ روپے فی کس فنڈز جاری کیے گئے۔
ریٹائرڈ اے ایس آئی محمد صفدر، کانسٹیبلز محمد نوید، غضنفر محمود کو علاج معالجے کیلئے 01 لاکھ روپے فی کس دئیے گئے ہیں۔
کانسٹیبل وقاص لیاقت، انٹیلی جنس آپریٹر محمد محسن، واشر مین اصغر علی کو علاج معالجے کیلئے مجموعی طور پر 02 لاکھ روپے دیے گئے،
اسسٹنٹ طارق محمود، لیڈی کانسٹیبل شاہین افضل، ڈرائیور کانسٹیبل محمد اسد کو علاج معالجے کی مد میں مجموعی طور پر 02 لاکھ 93 ہزار روپے جاری کیے گئے۔
ترجمان کے مطابق آئی جی پنجاب نے میڈیکل فنانشل اسسٹنس کمیٹی کی اسکروٹنی کے بعد فنڈ اجراء کی منظوری دی، آئی جی پنجاب کا کہنا ہے کہ مختلف اداروں کے ساتھ ایم او یوز کے تحت بھی ملازمین کو علاج معالجے کی بہترین سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: علاج معالجے کیلئے کو علاج معالجے کی لاکھ روپے کے علاج 02 لاکھ
پڑھیں:
ای چالان سسٹم کا نفاذ، ٹریفک اہلکاروں کے تبادلوں پر پابندی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (جسارت نیوز) آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے ٹریفک پولیس اہلکاروں کے تبادلوں پر پابندی عاید کردی، پابندی ان اہلکاروں پر بھی لاگو ہوگی جن کے تبادلے کے احکامات پہلے جاری ہوچکے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا کہ کسی بھی اہلکار یا افسر کو ٹریفک پولیس سے ضلعی پولیس میں منتقل نہیں کیا جائے گا، آئی جی سندھ نے کہاکہ اس اقدام کا مقصد ٹریفک انتظامات میں استحکام اور ای-چالان سسٹم کی مؤثر عملداری کو یقینی بنانا ہے۔ یاد رہے ڈی آئی جی ٹریفک نے انکشاف کیا تھا کہ کراچی میں ای چالان سسٹم کے آغاز کے بعد سے ٹریفک اہلکار تبادلے کرانے لگ گئے ہیں اور کام نہ کرنے والے اہلکار ٹریفک پولیس سے ضلعی پولیس میں تبادلے کرا رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ چالان کرنے والے 800 افسران کو ریگولیشن کا حصہ بنا دیا گیا ہے، ٹریفک پولیس کے افسر چالان کے نام پہ اچانک حملہ کرتے تھے، انہیں یہ تعلیم نہیں تھی لوگ اس سے تنگ تھے، اب فورس میں وہی رہے گا جو ایمان داری اور حق حلال کے ساتھ کام کرے گا۔