ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کے ساتھ ٹیرف اور تجارت پر مذاکرات کو خوش آئند قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوئیٹزرلینڈ میں چینی حکام کے ساتھ تجارت اور ٹیرف کے معاملات پر ہونے والے مذاکرات کو خوش آئند قرار دے دیا۔
اپنے سماجی رابطے کے پیلٹ فارم ‘ٹروتھ’ پر پوسٹ کرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ دونوں کے درمیان مذاکرات ایک دوستانہ اور تعمیری ماحول میں ہوئے۔
یہ بھی پڑھیے: ٹرمپ کا چینی مصنوعات پر ٹیرف 80 فیصد تک لانے کا عندیہ
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ بہت سارے معاملات پر بحث ہوئی اور بہت ساری باتوں پر اتفاق ہوا۔
امریکی صدر نے کسی پیش رفت کی تفصیل دیے بغیر کہا کہ ہم دونوں ممالک کی بھلائی کے لیے چین کو امریکی تجارت کے لیے دستیاب کرنا چاہتے ہیں اور اس حوالے سے اچھی پیش رفت ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین سے تجارتی جنگ کم کرنے میں دلچسپی کا اشارہ دینے کے لیے چینی اشیا پر محصولات میں کمی کی تجویز پیش کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اقتصادی جنگ میں امریکا اور چین آمنے سامنے، ٹرمپ نے بیجنگ کو دھمکی دے دی
بی بی سی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے سوئٹزرلینڈ میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی مذاکرات سے قبل جمعہ کو سوشل میڈیا پر لکھا کہ ’چین پر 80 فیصد ٹیرف درست لگتا ہے‘۔
چین کی نائب وزیر خارجہ ہوا چن ینگ نے بھی ملاقاتوں سے قبل ایک پر اعتماد نوٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ چین کو امریکا کے ساتھ تجارتی معاملات کو سنبھالنے کی اپنی صلاحیت پر مکمل اعتماد ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا تجارت ٹیرف چین.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا ٹیرف چین ڈونلڈ ٹرمپ نے کے لیے
پڑھیں:
ایران اسرائیل کشیدگی؛ دونوں نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی: ٹرمپ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل اور ایران، دونوں کو جنگ بندی کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر نے اسرائیل پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے معاہدے پر رضامندی ظاہر کرنے کے فوراً بعد بمباری شروع کر دی، اسرائیل اپنے پائلٹس کو واپس بلائے، ایران پر بمباری کی گئی تو یہ جنگ بندی کی سنگین خلاف ورزی ہوگی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اسرائیل اور ایران دونوں نے اس جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے جس کا انہوں نے چند گھنٹے قبل ہی اعلان کیا تھی، بالخصوص اسرائیل سمیت دونوں ممالک پر برہمی کا اظہار کیا ہے ۔
نیٹو سربراہی اجلاس کے لیے دی ہیگ روانہ ہونے سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ ’اسرائیل نے معاہدے پر رضامندی ظاہر کرنے کے فوراً بعد بمباری شروع کر دی‘۔
انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ ’ایران کی جوہری صلاحیت اب ختم ہو چکی ہے‘، امریکی صدر نے اسرائیل کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ایران پر ہرگز بم مت گرانا، اگر ایسا کیا تو یہ جنگ بندی کی سنگین خلاف ورزی ہوگی، ابھی اپنے پائلٹس کو واپس بلاؤ’، ’میں ایران سے بھی خوش نہیں ہوں لیکن اسرائیل سے شدید ناراض ہوں‘۔
واضح رہے کہ ایران کی جانب سے گزشتہ رات قطر میں امریکی فوجی اڈے العدید پر میزائل حملے کے چند گھنٹے بعد امریکی صدر نے اعلان کیا تھا کہ ایران اور اسرائیل جنگ بند پر آمادہ ہوگئے ہیں۔