رینجرز کے ساتھ بھارتی ڈرون گرانے والا عام پاکستانی ’’ہیرو‘‘ بن گیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT
پاکستانی عوام اپنے ملک کے لیے وہی جذبہ اور عزم رکھتے ہیں جو ہمارے مسلح افواج کا طرہ امتیاز ہے۔ ہر پاکستانی اپنی سرزمین کے ایک ایک انچ کی حفاظت کے لیے ہمہ وقت تیار رہتا ہے۔
تاریخ گواہ ہے کہ یہ قوم یونیفارم ہو یا نہ ہو، ہمیشہ وطن کی سلامتی کے لیے بے خوف و خطر آگے بڑھتی رہی ہے۔ آج ایک بار پھر یہ جذبہ اس وقت عیاں ہوا جب لاہور کے علاقے بارکی میں ایک عام شہری نے اپنے جوان کے شانہ بشانہ کھڑے ہو کر بھارتی ڈرون کو زمین بوس کر دیا۔
گزشتہ چند دنوں سے بھارتی ڈرونز پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کر رہے ہیں، لیکن ہم نے مختلف شہروں میں انہیں کامیابی سے نشانہ بنایا ہے۔ بھارتی میڈیا کی پروپیگنڈا مہم کے باوجود، پاکستانی عوام کا عزم پہلے سے زیادہ مضبوط ہے۔
ہم نے ’’آپریشن بنیان المرصوص‘‘ کے ذریعے دشمن کو واضح پیغام دے دیا ہے۔ اس سارے عرصے میں عام شہریوں نے افواجِ پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا ہے۔ بارکی کا یہ واقعہ جہاں ایک شہری نے فوجی جوان کے ساتھ مل کر ڈرون کو گرایا، وہ پورے ملک میں ہیرو ازم کی علامت بنا ہوا ہے۔
سوشل میڈیا پر یہ ویڈیو وائرل ہوتے ہی پاکستانیوں نے اس بہادر شہری کی جرأت کو سلام پیش کیا۔ ایک صارف نے لکھا ’’بھائی نے پوری زندگی اس موقع کا انتظار کیا تھا!‘‘ جبکہ دوسرے نے لکھا: ’’پاکستانی اپنی سرزمین کے لیے کچھ بھی کر سکتے ہیں۔‘‘ ایک اور صارف کا تبصرہ تھا: ’’یہی تو پاکستان کی اصل تصویر ہے۔‘‘
یہ واقعہ ایک بار پھر ثابت کرتا ہے کہ پاکستان کی طاقت صرف اس کی فوج ہی نہیں، بلکہ اس کے عوام کا اتحاد اور جذبہ ہے۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
ملک میں بسنے والا ہر شہری خواہ کسی بھی مذہب سے ہو، برابر کا پاکستانی ہے، وزیر داخلہ
اسلام آباد:وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا ہے کہ ملک میں بسنے والا ہر شہری خواہ کسی بھی مذہب سے ہو، برابر کا پاکستانی ہے۔
اپنے پیغام میں محسن نقوی نے کہا کہ پاکستان دین اسلام کے سنہری اصولوں عدل، مساوات اور رواداری پر قائم ہوا اور انہی بنیادوں پر ہمیشہ قائم رہے گا۔ پاکستان اقلیتوں کے جان و مال، عقیدے اور عبادت کی آزادی کو آئینی ذمہ داری ہی نہیں، ریاستی پہچان سمجھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دین اسلام جبر کی ممانعت، عقیدے کی آزادی اور انسانیت کا احترام درس دیتا ہے اور یہی تعلیمات اقلیتوں کے تحفظ کی بنیاد ہیں۔ قائداعظم نے 11 اگست 1947 کے خطاب میں واضح کیا کہ پاکستان کا ہر فرد مساوی حیثیت رکھتا ہے، آئینِ پاکستان اقلیتوں کے بنیادی حقوق کی ضمانت دیتا ہے۔
محسن نقوی نے کہا کہ پاکستان کی تمام اقلیتیں عزت، مساوات اور شراکت کے ساتھ قومی ترقی میں شریک اور قابل فخر ساتھی ہیں۔ اقلیتوں نے تعلیم، صحت، دفاع اور سیاست سمیت ہر شعبے میں مثالی خدمات انجام دی ہیں جو قابل تحسین ہے۔ اقلیتوں کا کردار پاکستان کے قومی ورثے کا درخشاں باب ہے۔
انہوں نے کہا کہ حب الوطنی، خدمت اور کردار ہی قومی شناخت کے معیار ہیں، پاکستان اور پاکستانی امتیاز کے قائل نہیں۔ ریاست ہمیشہ اقلیتوں کے جان و مال اور مقدس مقامات کی حفاظت کو اولین ترجیح دیتی ہے، عبادت گاہوں کی تزئین و آرائش ہو یا تقریبات کی سیکیورٹی، ریاست اپنی ہمیشہ ذمہ داری نبھاتی ہے۔
محسن نقوی نے کہا کہ جنگی حالات میں بھی کرتارپور راہداری اور ننکانہ صاحب کو کھلا اور محفوظ رکھنا، پاکستان کے امن، محبت اور بین المذاہب ہم آہنگی کا عملی ثبوت ہے۔ پاکستان اقلیتوں کو ان کا پورا حق دیتا ہے کیونکہ وہ ریاست کے برابر کے وارث ہیں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ہماری پالیسی، نیت اور عمل ایک ہیں، اقلیتوں کے تحفظ، آزادی اور شراکت داری پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا۔ اقلیتوں کے قومی دن پر بحیثیت قوم اقلیتوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کےعزم کا اعادہ کرتے ہیں۔