لیہ، ایم ڈبلیو ایم عزاداری ونگ کے زیراہتمام امام رضا علیہ السلام کی ولادت کی مناسبت سے تقریب
اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT
علمائے کرام نے اپنے خطاب میں امام رضا علیہ السلام کی سیرت اور فضائل بیان کیے اور کہا کہ امام علی رضا علیہ السلام کی زندگی امت کے لیے وقف تھی، آل محمد علیہم السلام نے اپنی زندگی خدا کی رضا کے لیے بسر کی ہے، اس موقع پر عوام کی بڑی تعداد موجود تھی، تقریب کے اختتام پر کیک بھی کاٹا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین عزاداری ونگ جنوبی پنجاب کے زیراہتمام ولادت باسعادت امام علی رضا علیہ السلام کی مناسبت سے لیہ میں جشن کا اہتمام کیا گیا، اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین عزاداری ونگ جنوبی پنجاب کے صوبائی نائب صدر سردار صفدر حسین خان، ضلعی صدر لیہ ساجد حسین گشکوری اور دیگر موجود تھے۔ اس موقع پر علمائے کرام نے اپنے خطاب میں امام رضا علیہ السلام کی سیرت اور فضائل بیان کیے اور کہا کہ امام علی رضا علیہ السلام کی زندگی امت کے لیے وقف تھی، آل محمد علیہم السلام نے اپنی زندگی خدا کی رضا کے لیے بسر کی ہے، اس موقع پر عوام کی بڑی تعداد موجود تھی، تقریب کے اختتام پر کیک بھی کاٹا گیا۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
117 سالہ خاتون کی طویل زندگی کا راز عام غذا نکلا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکی نژاد ہسپانوی خاتون ماریا برینیاس موریرا کی زندگی پر کی جانے والی تحقیق نے یہ واضح کیا ہے کہ دہی کھانے کی عادت طویل اور صحت مند زندگی میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔
ماریا برینیاس اگست 2024 میں 117 سال کی عمر میں دنیا سے رخصت ہوئیں اور اس وقت وہ دنیا کی معمر ترین شخصیت تھیں۔ ماہرین نے ان کی 116 سال کی عمر میں خون، پیشاب اور لعاب دہن کے نمونے لے کر تحقیق کی، جس میں یہ سامنے آیا کہ ان کی حیاتیاتی عمر (Biological Age) جسمانی عمر سے تقریباً 23 سال کم تھی۔
تحقیق میں ان کی طویل العمری کے کئی راز سامنے آئے۔ سب سے نمایاں عادت دہی کا استعمال تھی، جسے وہ دن میں تین بار کھاتی تھیں۔ دہی میں موجود پروبائیوٹکس اور پری بائیوٹکس معدے کے لیے مفید بیکٹیریا کی نشوونما کرتے ہیں اور جسمانی مدافعت کو مضبوط بناتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ماریا کی غذا میں فائبر کی بھی بڑی مقدار شامل تھی، جس نے معدے کی صحت اور جسمانی توازن کو بہتر بنایا۔
ان کی طرز زندگی بھی صحت مند تھی۔ وہ الکحل اور تمباکو نوشی سے دور رہتی تھیں، باقاعدگی سے چہل قدمی کرتی تھیں اور ہمیشہ اپنے خاندان اور پیاروں کے ساتھ وقت گزارنا پسند کرتی تھیں۔ مثبت سوچ، ذہنی سکون، فکر اور پچھتاوے سے پرہیز، اور دوسروں کے ساتھ اچھے تعلقات نے ان کی ذہنی صحت کو بھی مستحکم رکھا۔ یہی وجہ ہے کہ بڑھاپے کے باوجود وہ صرف جوڑوں کی تکلیف اور سماعت کے مسائل کا شکار ہوئیں، مگر دل کی بیماری جیسی پیچیدگیاں کبھی نہیں ہوئیں۔
ماریا برینیاس اپنی لمبی عمر کا راز “خوش قسمتی، جینز، دہی کھانے کی عادت، مثبت سوچ، ورزش اور منفی ماحول سے دوری” کو قرار دیتی تھیں۔ ان کی زندگی اس بات کی جیتی جاگتی مثال ہے کہ عام سی غذائیں اور صحت مند عادات انسان کو نہ صرف طویل بلکہ بھرپور اور صحت مند زندگی عطا کر سکتی ہیں۔ یہ تحقیق دنیا بھر کے ماہرین کے لیے اس بات کا ثبوت ہے کہ صحت مند خوراک اور مثبت رویہ بڑھاپے میں بھی زندگی کو بہتر بنا سکتا ہے۔