دنیا کو بتا دیا کہ پاکستان اپنی آزادی، وقار اور سالمیت پر حملہ برداشث نہیں کرے گا؛ بلال اظہر کیانی
اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT
ویب ڈیسک : وزیرِ مملکت ریلوے بلال اظہر کیانی نے کہا ہے کہ افواج پاکستان نے قابلیت اور پیشہ ورانہ مہارت سے روایتی جنگ میں بالادستی کا لوہا منوایا ہے۔
وزیرِ مملکت ریلوے اور مسلم لیگ نواز کے رہنما بلال اظہر کیانی نے یوم تشکر پر قوم اور قیادت کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی جارحیت کے خلاف وہ قیادت موجود تھی جس کی پاکستان کو ضرورت تھی، جنرل عاصم منیر کے عزم و ہمت اور دلیری نے دشمن کی جارحیت کے پرخچے اڑا دیے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف، وزیراعظم اور سیاسی قیادت کی رہنمائی سے فتح حاصل ہوئی۔
پاکستان کا پرچم اللہ تعالی نے سر بلند رکھا اور فتح سے نوازا؛ خواجہ عمران نذیر
بلال اظہر کیانی نے کہا کہ قوم جنرل ساحر شمشاد، آرمی چیف جنرل عاصم منیر، سربراہ پاک فضائیہ ایئر چیف مارشل ظہیر بابر اور نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف کو سلام پیش کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا کو بتا دیا کہ پاکستان اپنی آزادی، وقار اور سالمیت پر حملہ برداشث نہیں کرے گا۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: بلال اظہر کیانی کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
مصنوعی ذہانت ترقی پذیر ممالک کے لیے کامیابی کی ضمانت بن چکی، بلال بن ثاقب
اقوام متحدہ کے 80ویں سالانہ اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے کرپٹو کرنسی اور بلاک چین، بلال بن ثاقب نے عالمی برادری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مصنوعی ذہانت (AI) ترقی پذیر ممالک کے لیے کامیابی کی ضمانت بن چکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ممالک جو اس ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ ہو رہے ہیں، وہی آنے والے وقت میں معاشی طاقت بھی بنیں گے۔
بلال بن ثاقب نے کہا کہ پاکستان کی 250 ملین کی نوجوان آبادی اور دنیا کی چوتھی بڑی فری لانس مارکیٹ ہونے کی حیثیت سے، پاکستان کے پاس ٹیکنالوجی کے ذریعے ترقی کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کے نوجوانوں کو عالمی سطح کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ٹیکنالوجی کو اپنانا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ کرپٹو کرنسی اور بلاک چین جیسے جدید مالیاتی نظام پاکستان میں معاشی ترقی کا نیا باب کھول رہے ہیں، اور ملک کی اقتصادی سمت میں ایک انقلابی کردار ادا کر رہے ہیں، عالمی سطح پر پاکستان اب ان شعبوں میں نمایاں مقام حاصل کر رہا ہے۔
بلال بن ثاقب نے اقوام متحدہ کے فورم پر اس بات پر بھی زور دیا کہ پاکستان کو مصنوعی ذہانت کے دور میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے جدید انفراسٹرکچر، پالیسی اصلاحات، اور ٹیکنالوجی سے ہم آہنگی کی ضرورت ہے۔