چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی سرکاری دورے پر روس پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT
سید یوسف رضا گیلانی—فائل فوٹو
چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی سرکاری دورے پر روس پہنچ گئے، انہیں دورے کی دعوت روس کی فیڈریشن کونسل کی چیئر پرسن نے دی تھی۔
روسی فیڈریشن کونسل میں روس پاکستان فرینڈ شپ گروپ کے سربراہ شیزو ولادمیر نے چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کا استقبال کیا۔
دورے کے موقع پر چیئرمین سینیٹ روس میں اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔
چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کا کہنا ہے کہ بھارتی الزامات جھوٹ کا پلندہ ہیں، پاکستان پر بھارتی الزام بدنیتی پر مبنی ہے۔
دورے پر روانگی سے قبل چیئرمین سینیٹ نے سرکاری ٹی وی کو روس کے دورے سے متعلق انٹرویو بھی دیا، جس میں انہوں نے کہا کہ ہمارے روس کے ساتھ پارلیمانی تعلقات بہت مضبوط ہیں، اسپیکر فیڈریشن کونسل رشیا ولنٹینا میٹوینکو کی دعوت پر روس آیا ہوں۔
سید یوسف رضا گیلانی نے مزید کہا کہ اسپیکر فیڈریشن کونسل رشیا ولنٹینا میٹوینکو پاکستان کا دورہ کر کے پارلیمنٹ میں خطاب بھی کر چکی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ روس کے ساتھ ہمارے تاریخی تعلقات ہیں، ہمیں ہمیشہ یاد رکھنا چاہیے، حکومت کی خارجہ پالیسی سے پاکستان کے عالمی وقار میں اضافہ ہوا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی فیڈریشن کونسل
پڑھیں:
پروہاکی لیگ، پاکستان کے پاس شرکت کاآج آخری موقع
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور (اسپورٹس ڈیسک )پاکستان ہاکی فیڈریشن )ایف آئی ایچ) کی جانب سے باضابطہ طور پر پرو ہاکی لیگ میں قومی ٹیم کی شرکت سے متعلق آج (جمعہ ) تک انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن (آئی ایچ ایف) کو آگاہ کرنا ہوگا۔ذرائع کے مطابق پرو ہاکی لیگ میں پاکستان کے کھیلنے کی ابھی انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن (آئی ایچ ایف) کی جانب سے تصدیق ہونا باقی ہے، پی ایچ ایف کو جمعہ تک عالمی تنظیم کو اپنی دستیابی سے متعلق آگاہ کرنا ہوگا۔پرو ہاکی لیگ کے معاملے پر پاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف) حکام کی ڈی جی پاکستان اسپورٹس بورڈ سے ملاقات میں معاملات پر مشاورت کی جارہی ہے ۔پرو ہاکی لیگ کا نیا سیزن اگلے برس فروری مارچ میں شروع ہوگا، قومی ٹیم اِس ایونٹ میں 16 میچز کھیلے گی۔پرو لیگ کیلئے خصوصی فنڈز کے ساتھ بہتر منصوبہ بندی، کمیونیکشن اورپی ایچ ایف آفس سے لیگ کا تمام تر مجوزہ شیڈول بھی بنانا ہوگا کہ پاکستانی ٹیم دوسری ٹیموں کی رضامندی کے ساتھ کب اور کہاں کہاں میچز کھیل سکتی ہے۔